اردن کی شہزادی کا یہاں ننھے مہمان کی آمد، شاہ و ملکہ اردن استقبال کے لیے اسپتال پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
اردن کی ملکہ رانیہ نے بذریعہ سوشل میڈیا باقاعدہ مطلع کیا ہے کہ ان کی بیٹی شہزادی ایمان کے ہاں بیٹی کی ولادت ہوئی ہے۔
شہزادی ایمان کے ہاں بچی کی ولادت پر شاہ عبداللہ دوم، ملکہ رانیہ اور شہزادی کے شوہر الیگزینڈر تھرمیوٹس نومولو کا استقبال کرنے اسپتال پہنچ گئے۔
Her Majesty Queen Rania wrote on her Instagram account, "My darling Iman is now a mother.
— The Jordan Times (@jordantimes) February 16, 2025
اردن کی ملکہ رانیہ کی جانب سے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی پوسٹ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شہزادی ایمان بچی کو گود میں لیے ہوئے ہیں، جب کہ ان کے گرد ان کے والد شاہ عبداللہ، والدہ ملکہ رانیہ اور شوہر الیگزینڈر تھرمیوٹس موجود ہیں۔
یاد رہے کہ ملکہ رانیہ نے گزشتہ ماہ ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں شہزادی کے امید سے ہونے کی اطلاع دی تھی۔
شاہ عبداللہ دوم کی سب سے بڑی بیٹی شہزادی ایمان کی شادی 2023 میں تھرمیوٹس سے ہوئی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الیگزینڈر تھرمیوٹس شاہ عبداللہ دوم شہزادی ایمان ملکہ رانیہذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: شاہ عبداللہ دوم شہزادی ایمان شہزادی ایمان شاہ عبداللہ
پڑھیں:
کراچی میں ڈاکٹر کی ڈاکٹروں کے خلاف ایف آئی آر درج، معاملہ کیا ہے؟
کراچی کے تھانہ صدر میں ڈاکٹر امتیاز احمد کی جانب سے ڈاکٹر عمر سلطان، ڈاکٹر شاہد علی اعوان اور ڈاکٹر وقار عمرانی امیت 30 سے 35 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: طلبا کے لیے ڈریس کوڈ کا اعلان کیوں کیا؟ جامعہ کراچی نے وضاحت کردی
درج ایف آئی آر میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ 24 اپریل کو وہ جناح اسپتال کے او پی ڈی کمپلیکس میں اپنی ڈیوٹی سر انجام دے رہے تھے کہ اس دوران مذکورہ ڈاکٹروں سمیت 30 سے 35 افراد او پی ڈی میں داخل ہوئے اور او پی ڈی بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
ڈاکٹر امتیاز احمد نے بتایا کہ ہم نے جواب دیا کہ ہم او پی ڈی بند نہیں کریں گے جس کے بعد یہ افراد مشتعل ہوئے اور ہم پر تشدد کیا جبکہ او پی ڈی میں توڑ پھوڑ بھی کی۔
درج مقدمے میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ یہ ساری کارروائی ڈاکٹر یاسین عمرانی کے کہنے پر ہوئی ہے لہٰذا ان کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے۔
جناح پوسٹ میڈیکل سینٹر کی ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ترجمان ڈاکٹر محمد علی کے مطابق مریضوں کو دیکھنے والے ینگ ڈاکٹرز پر ہونے والا تشدد قابل مذمت ہے۔
ترجمان ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے مطابق یہ حملہ ایک انتظامی پوسٹ کے لیے کرایا گیا ہے جس میں باہر کے لوگوں کا تعاون حاصل کیا گیا۔
مزید پڑھیے: چھوٹی سی عمر میں جج، ڈاکٹر اور انجینیئر بننے والی 3 لڑکیوں کی کہانی
ایسوسی ایشن کے ترجمان کے مطابق جناح اسپتال کے سیکیوریٹی انچارج ڈپٹی ڈائریکٹر یاسین عمرانی کو نااہلی کی بنیاد پر ٹرانسفر کیا گیا جس کے بعد ان کی انتظامی پوسٹ کو بچانے کے لیے مریضوں کو علاج سے محروم کرنے کے لیے ایک ناکام کوشش کی گئی۔
ترجمان نے بتایا کہ اس وقت سندھ کے کسی بھی اسپتال میں سروس بند نہیں ہے اور تمام اسپتالوں میں مریضوں کا علاج جاری ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اوپی ڈی کمپلکس جناح اسپتال ڈاکٹر بمقابلہ ڈاکٹر