امریکیوں نے اونیجا کا مذاق بنانا بند نہ کیا، مزید وڈیوز وائرل
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)انٹرنیٹ کے اس دور میں، جہاں فاصلے سمٹ گئے ہیں اور سرحدیں صرف نقشوں میں رہ گئی ہیں، وہیں کچھ لوگ اس ’ڈیجیٹل محبت‘ کو حقیقت میں بدلنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایسی ہی ایک کہانی حال ہی میں سامنے آئی، جس نے پاکستان اور امریکہ دونوں ممالک میں توجہ حاصل کی۔ لیکن یہ محبت رومانوی انجام کو پہنچنے کے بجائے دنیا بھر میں مزاق بن گئی۔
اونیجا اینڈریو رابنسن، جو نیویارک کی 33 سالہ خاتون اور دو بچوں کی ماں ہیں، نے آن لائن ایک 19 سالہ پاکستانی نوجوان ندال میمن سے دوستی کی۔ یہ دوستی جلد ہی محبت میں بدل گئی، اور اونیجا نے فیصلہ کیا کہ وہ ندال سے شادی کرنے کے لیے پاکستان کا سفر کریں گی۔
اونیجا نے پاکستان کا سیاحتی ویزا حاصل کیا اور اکتوبر 2024 میں کراچی پہنچ گئیں۔ ان کا ارادہ تھا کہ وہ ندال سے شادی کرکے اپنی زندگی کا نیا باب شروع کریں گی۔ وہ ایک خوبصورت خواب دیکھ رہی تھیں، لیکن حقیقت کچھ اور ہی نکلی۔
کراچی پہنچنے کے بعد، اونیجا کو اندازہ ہوا کہ ندال کے والدین اس رشتے کے خلاف ہیں۔ 33 سالہ امریکی خاتون اور 19 سالہ پاکستانی نوجوان کے درمیان عمر کا فرق، ثقافتی اختلافات اور والدین کی ناپسندیدگی نے حالات کو پیچیدہ بنا دیا۔ سب سے بڑا دھچکا تب لگا جب ندال اچانک روپوش ہوگیا۔
اونیجا نے کراچی ایئرپورٹ پر کئی دن گزارے، میڈیا سے بات کی اور ندال سے رابطے کی کوششیں جاری رکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ندال سے سچی محبت کرتی ہیں اور اسے چھوڑنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ تاہم، ندال کی طرف سے کوئی جواب نہ آیا، جس کی وجہ سے معاملہ مزید سنسنی خیز ہوگیا۔
سوشل میڈیا کا طوفان اور دبئی ایئرپورٹ
اونیجا رابنسن امریکا واپس جانے کے لئے ہرگز تیار نہیں تھیں، تاہم گورنرسندھ نے ان کے ویزا میں توسیع کی، جسے 11 فروری 2025 تک بڑھا دیا گیا۔ پاکستانی حکومت نے ان کی واپسی کے لیے ٹکٹ کا بھی انتظام کیا۔ اس دوران ان کی کئی ویڈیوز وائرل ہوئیں جس میں انہیں پیسوں کا مطالبہ کرتے اور پولیس اہلکاروں کے ساتھ ٹک ٹاک ویڈیوز بناتے دیکھا گیا۔ بالآخر خدا خدا کرکے وہ پاکستان سے تشریف لے گئیں، لیکن دبئی ائیر پورٹ پر لوگ ان کے ساتھ سیلفیز بنانے لگے اور امریکن خاتون بھی تمام صورتِ حال سے محظوظ ہوتی رہیں۔
سوشل میڈیا کے اس دور میں یہ رواج بن چکا ہے کہ لوگ ہر بات میں مزاح کا پہلو نکالنے کی مہارت رکھتے ہیں، اور اونیجا اینڈریو رابنسن کی وائرل ہونے والی ویڈیو اس کا بہترین ثبوت ہے۔ جیسے ہی ان کی گفتگو، تاثرات اور خاص طور پر پیسوں کی ڈیمانڈ سوشل میڈیا پر آئی، ناصرف پاکستانیوں بلکہ ان کے اپنے ملک کے لوگوں نے اسے تفریح کا ذریعہ بنا لیا۔
اونیجا کی مقبولیت اتنی بڑھ گئی کہ ان کے پاکستان میں گزارے وقت اور رویے پر امریکیوں نے بھی ویڈیوز بنانی شروع کردیں۔ جس میں انہیں اونیجا کی نقل اتارتے دیکھا جاسکتا ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ غیر ملکیوں نے اونیجا کا مذاق بنایا ہو، اس سے قبل بھی کچھ ویڈیوز میں امریکیوں نے ان کا رویہ دیکھتے ہوئے کانوں کو ہاتھ لگائے تھے اور پاکستانیوں پر ترس کھاتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ اونیجا کو آپ لوگ ہی رکھ لیں۔
مزیدپڑھیں:مہا کمبھ میلے سے مشہور مونا لیزا کا نیا روپ دیکھ کر لوگوں کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ندال سے
پڑھیں:
دہشت گرد تنظیمیں سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کو بھرتی کر رہی ہیں، طلال چودھری
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوے وزیر مملکت برائے قانون و انصاف کا کہنا تھا کہ دہشت گرد پراپیگنڈا پیکا کے تحت قابل سزا جرم ہے، پاکستان نے ڈیجیٹل دہشت گردی کے خلاف عالمی تعاون کی اپیل کی ہے، حکومت نے سوشل میڈیا کمپنیوں سے ڈیٹا شیئرنگ اور تعاون کا مطالبہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے کہا ہے کہ دہشت گرد تنظیمیں سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کو بھرتی کر رہی ہیں۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آزادی اظہار کو خاموش نہیں بلکہ دہشت گردی کے خلاف دیوار بنا رہے ہیں، پاکستان عالمی سطح پر دہشت گردی کے خلاف ایک مضبوط مورچہ ہے، پاکستان نے دہشت گردی سے منسلک سوشل میڈیا کے سینکڑوں اکاؤنٹس کا پتہ لگایا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے آئی ایس کے پی، ٹی ٹی پی پر پابندی لگائی، امریکہ اور برطانیہ نے بی ایل اے کو دہشتگرد تنظیم قرار دیا، ٹی ٹی پی، آئی ایس کے پی، بی ایل اے اور بی ایل ایف سوشل میڈیا کے ذریعے پراپیگنڈا اور نوجوانوں کی بھرتی کر رہی ہیں۔طلال چودھری نے کہا کہ سوشل میڈیا پر دہشت گردی سے متعلق 2,417 شکایات زیرِ غور ہیں، سوشل میڈیا کمپنیوں کو اے آئی کے ذریعے دہشت گرد مواد فوراً ہٹانا ہوگا۔
اس موقع پر وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ دہشت گرد پراپیگنڈا پیکا کے تحت قابل سزا جرم ہے، پاکستان نے ڈیجیٹل دہشت گردی کے خلاف عالمی تعاون کی اپیل کی ہے، حکومت نے سوشل میڈیا کمپنیوں سے ڈیٹا شیئرنگ اور تعاون کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے غیر ملکی سوشل میڈیا کمپنیوں کو ملک میں دفاتر کھولنے کی دعوت دی ہے، پاکستان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے دہشت گرد اکاؤنٹس کی بندش، خود کار بلاکنگ اور ڈیٹا تک رسائی کا مطالبہ کیا ہے۔