جہیز کا مطالبہ پورا نہ ہونے پر لڑکی کو سسرالیوں نے ایڈز کا انجکشن لگا دیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
بھارتی ریاست اتر پردیش میں ایک شخص نے مقدمہ دائر کیا ہے کہ ان کی بیٹی کو جہیز کا مطالبہ پورا نہ کرنے والے سسرال والوں نے ایچ آئی وی سے آلودہ انجیکشن لگادیا۔
بھارتی میڈیاکے مطابق پولیس نے عدالت کے حکم پر یہ مقدمہ درج کیا ہے۔ لڑکی کے والد نے کہا ہے کہ ان کی بیٹی کے سسرال والے مزید جہیز کا مطالبہ پورا نہ ہونے پر تشدد کا نشانہ بھی بناتے تھے۔
پولیس کو درج کرائی گئی رپورٹ کے مطابق لڑکی کے والد نے بتایا کہ انہوں نے 15 فروری 2023 کو اپنی بیٹی سونال سائنی کی شادی اتراکھنڈ کے رہائشی نیتھیرام سائنی عرف سچن سے کرائی تھی۔
شادی کے موقع پر دلہے کے خاندان کو جہیز میں ایک کار اور 15 لاکھ روپے نقد ادا کیے گئے تھے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس کے باوجود داماد کے گھر والے خوش نہیں تھے۔ کچھ عرصے بعد انہوں نے ایک گاڑی (سکارپیو ایس یو وی) اور 25 لاکھ روپے کا مطالبہ کر دیا۔
پھر ہریدوار کے جسواوالا گاؤں میں پنچایت کی مداخلت کے بعد لڑکی کو واپس اپنے سسرال میں بھیج دیا گیا تھا۔
خاتون کے والد کے مطابق وہاں ایک مرتبہ پھر خاتون پر جسمانی و ذہنی تشدد کا سلسلہ شروع ہو گیا۔
سونال سائنی کے والدین نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی بیٹی کو سسرال والوں ایچ آئی وی سے آلودہ انجیکشن لگا کر قتل کرنے کی سازش کی ہے۔
کچھ عرصے بعد سونال کی طبعیت بگڑنے لگی تو طبی معائنے کے بعد ڈاکٹرز نے بتایا کہ وہ ایچ آئی وی سے متاثر ہیں۔
اس انکشاف کے بعد سونال کے خاندان کو جھٹکا لگا۔ دوسری جانب جب شوہر ابھیشک کا ٹیسٹ کیا گیا تو وہ نیگیٹو آیا۔
لڑکی کے خاندان نے پولیس کو شکایت درج کرائی لیکن لڑکے کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
یہ شکایت جب مقامی عدالت میں پہنچی تو پولیس کو ابھیشک اور ان کے خاندان کے افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنا پڑا۔
یہ مقدمہ جہیز کے مطالبے، ہراسیت، تشدد اور اقدامِ قتل سمیت کئی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کا مطالبہ کے خاندان
پڑھیں:
مالی سال 2025-26 میں بجلی مہنگی ہونے کا امکان
اسلام آباد:ملک بھر کے بجلی صارفین کو مالی سال 2025-26میں بجلی کی قیمتوں میں نمایاں اضافے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ تمام سرکاری بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) نے نیپرا سے اربوں روپے کی اضافی رقوم صارفین سے وصول کرنے کی اجازت مانگ لی ہے۔
یہ درخواستیں نیپرا کو ملٹی ایئر ٹیرف (MYT) کے تحت جمع کرائی گئی ہیں جو مالی سال 2025-26سے 2029-30تک کے عرصے پر محیط ہے۔ نیپرا نے ان درخواستوں پر سماعت 13 جون کو مقرر کر دی ہے اور تمام فریقین کو اپنی رائے دینے کی دعوت دی ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی کیلیے بجلی سستی اور باقی ملک کیلیے مہنگی کردی گئی، نوٹی فکیشن جاری
آٹھوں سرکاری ڈسکوز گیپکو، میپکو، کیسکو، سیپکو، حیسکو، پیسکو، ٹیسکو اور ہزیکو نے مالی سال 2025-26کے لیے عبوری ریونیو تقاضے پیش کیے ہیں جن کی مجموعی مالیت کھربوں روپے تک پہنچتی ہے۔
میپکو نے سب سے زیادہ 139.1 ارب روپے مانگے ہیں۔پیسکو، 81.4 ارب روپے،گیپکو، 67.8 ارب روپے،سیپکو 58 ارب روپے،کیسکو 50.1 ارب روپے،حیسکو: 39.4 ارب روپے،ہزیکو، 12.3 ارب روپے اور
ٹیسکونے 7.3 ارب روپے مانگے ہیں،ڈسکوز کی درخواستوں میں آپریشن و مرمت کے اخراجات بھی نمایاں ہیں، جن میں ملازمین کی تنخواہیں، پنشن مراعات اور مرمت کے اخراجات شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم کی طرف سے اعلان کردہ بجلی کے فی یونٹ 7.41روپے کمی کا اسپیشل ریلیف اب بھی برقرار
کمپنیوں نے سرمایہ کاری پر واپسی اور اثاثوں کی قدر میں کمی کی مد میں بھی خطیر رقوم مانگی ہیں،میپکو 8.9 ارب ڈیپریسی ایشن، 16.3 ارب RORB،گیپکو 4.8 ارب، 8.8 ارب،پیسکو، 5.6 ارب، 12.3 ارب،کیسکونے 297 کروڑ ڈیپریسی ایشن، 15.7 ارب RORB مانگیں کئی۔
کمپنیوں نے گزشتہ سالوں کے بقایاجات بھی شامل کیے ہیں،میپکو نے 59.5 ارب،پیسکو، 29.3 ارب،گیپکو، 24.4 ارب،سیپکو 25.6 ارب،کیسکو 16.3 ارب،حیسکو، 5.8 ارب، نیپرا کا کہنا ہے کہ عوامی سماعت کے دوران تمام فریقین کو اظہارِ خیال کا مکمل موقع دیا جائے گا تاکہ صارفین پر پڑنے والے مالی بوجھ پر شفاف طریقے سے غور کیا جا سکے۔