آئی ایم ایف وفد کی چیف جسٹس سے ملاقات ،قومی وقار کے منافی اور ملکی اداروں میں براہ راست مداخلت ہے
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
کراچی (رپورٹ : قاضی جاوید)آئی ایم وفد کی چیف جسٹس سے ملاقات قو می وقار کے منافی اورملکی اداروں میں براہ راست مداخلت ہے‘ عمران خان آئی ایم ایف کی ملکی وقار کے کسی شرط کو ہرگز قبول نہیں کرتے ‘عالمی وفد کو یحییٰ آفریدی سے تفصیلی نوعیت کے سوالات کرنے کامینڈیٹ حاصل نہیں تھا‘ آئی ایم ایف وفد، چیف جسٹس ملاقات پہلے سے طے نہیںتھی،عالمی ادارہ ججزکی تعیناتی میں مداخلت نہیںکرتا۔ان خیالات کا اظہارسینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز، سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا اوروزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے جسارت کے اس سوال کے جواب میں کیا کہ ’’آئی ایم ایف کے وفد کی چیف جسٹس آف پاکستان سے ملاقات کیا قومی وقار کے منافی نہیں ہے؟‘‘ شبلی فراز نے کہا کہ آئی ایم ایف کے وفدکا اس نوعیت کا دورہ اور چیف جسٹس آف پاکستان سے ملاقات ملک کے اندورنی معاملات میں مداخلت ہے لیکن حکومت یہ کہہ کر جان چھڑا رہی ہے آئی ایم ایف کے وفد کی چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے ملاقات پرگرام میں شامل نہیں تھی‘ آئی ایم ایف کے وفد کی چیف جسٹس سے ملاقات قومی وقار کے منافی ہی نہیں بلکہ ملک کے اداروں میں براہ راست مداخلت بھی ہے اور
ہم اس کی شدید مخالفت کر تے ہیں‘ عمران خان آئی ایم ایف کی ایسی کسی شرط کو ہرگز قبول نہیں کرتے جس سے ملک کے وقار کو نقصان کا خدشہ ہوتا۔ ڈاکٹر حفیظ پاشا نے کہا کہ آئی ایم ایف کے وفد کی چیف جسٹس سے ملاقات ملک کے اندورنی معاملات میں مداخلت ہے‘ اس وفد کا یہ مینڈیٹ ہی نہیں ہے کہ وہ اس طرح ملک کے چیف جسٹس سے ملیں اور پھر ان سے تفصیلی نوعیت کے سوالات کرے‘ پاکستان نے آئی ایم ایف سے پہلے بھی قرض معاہدے کیے ہیں مگر ماضی میں کبھی عدالت عظمیٰکی سطح پر آئی ایم ایف نے کوئی جائزہ نہیں لیا‘ عدالت عظمیٰ کا آئی ایم ایف کے معاملات سے کوئی تعلق نہیں بنتا اور یہ ملاقات اگر ضلعی عدالتوں یا ہائی کورٹس کی سطح پر بھی ہوتی، تو بات قابل ہضم تھی، مگر اس سے اوپر جانے کی کوئی تُک نہیں بنتی تھی‘ اس وفد کا مینڈیٹ محض اتنا ہے کہ اس نے بدعنوانی سے متعلق ایک مخصوص رپورٹ مرتب کرنی ہے جبکہ 7 ارب ڈالر کے پروگرام کا جائزہ لینے کے لیے آئی ایم ایف کا وفد اگلے 2 سے 3 ہفتے میں پاکستان کا دورہ کرے گا جس کی بنیاد پر پھر یہ فیصلہ ہونا ہے کہ اسلام آباد کو قرض کی اگلی قسط جاری کی جانی چاہیے یا نہیں۔ نذیر تارڑ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے وفد کی چیف جسٹس آف پاکستان سے ملاقات قومی وقار کے منافی نہیں ہے جہاں تک بات عدالتی خود مختاری کی ہے اور یا ججز کی تعیناتی کی تو یہ خالص ایک آئینی نوعیت کا معاملہ ہے اور اس پر آئی ایم ایف کا وفد مداخلت نہیں کرتا اور یہ بات کہنا کہ وہ چیف جسٹس آف پاکستان سے کیوں ملا تو اس کا جواب یہ ہے کہ یہ ملاقات وفد کے مشن کا حصہ بھی نہیں تھی‘ حقیقت یہ ہے کہ لا اینڈ جسٹس کمیشن پہلے سے ہی بہت سارے بین الاقوامی اداروں سے رابطے قائم کیے ہوئے ہے۔ حکام کے مطابق یہ وفد مالیاتی گورننس، سینٹرل بینک گورننس اینڈ آپریشنز، مالیاتی شعبے پر نظر رکھے گا‘ مارکیٹ ریگولیشن کا جائزہ لے گا اور پاکستان میں قانون کی حکمرانی اور اینٹی منی لانڈرنگ جیسے اقدامات کا جائزہ لے گا‘ اس وفد نے عدلیہ، اسٹیٹ بینک، الیکشن کمیشن، فنانس اور ریونیو اور ایس ای سی پی سمیت دیگر شعبوں کے حکام سے ملاقاتیں کی ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: وفد کی چیف جسٹس سے ملاقات چیف جسٹس ا ف پاکستان سے قومی وقار کے منافی مداخلت ہے ملک کے
پڑھیں:
شریف خاندان کے اقتدار میں ملکی سالمیت خطرے میں پڑھ جاتی ہے، پی ٹی آئی رہنماوں کی حکومت پر تنقید
شریف خاندان کے اقتدار میں ملکی سالمیت خطرے میں پڑھ جاتی ہے، پی ٹی آئی رہنماوں کی حکومت پر تنقید WhatsAppFacebookTwitter 0 24 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے رہنماوں نے حکومت پر سخت تنقید کی ہے جب کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ شریف خاندان جب بھی اقتدار میں آتا ہے ملک کی سالمیت خطرے میں پڑ جاتی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہاں سیاستدان موجود ہیں، ہمیں قومی ہم آہنگی چاہیے، اپ کا قومی لیڈر جیل میں پڑا ہوا ہے، ہماری قومی آہنگی آج نہیں رہی کیونکہ آپ نے ایک قومی لیڈر کو جیل میں ڈالا ہوا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آپکے ملک کی اکانومی ختم ہو چکی ہے، شریف خاندان بھارت کے خلاف سخت ایکشن نہیں لے سکتا یہ ان کے ساتھ کاروبار کرتے ہیں، سخت ایکشن صرف ایک شخص لے سکتا ہے اور وہ بانی پی ٹی آئی ہے۔
عمر ایوب خان نے کہا کہ شریف خاندان جب بھی اقتدار میں آتا ہے ملک کی سالمیت خطرے میں پڑ جاتی ہے، نواز شریف 1997 میں وزیراعظم اور میرے والد وزیرخارجہ تھے، بھارت کامگ25اسلام آباد کے اوپر اڑا اور دو دو سانک دھماکے کیے۔انہوں نے دعوی کیا کہ میرے والد نے ایئرچیف کو کا فائٹر جیٹس دہلی کے اوپر سے اڑا سکتے ہیں تو انہوں نے وزیراعظم کی اجازت مانگی، نواز شریف کی اس وقت کانپیں ٹانگ گئی تھیں، ایٹمی دھماکوں میں میرے والد سمیت پانچ لوگ تھے جنہوں نے کہا ایٹمی دھماکے ہوں گے، وزیراعظم نواز شریف صبح کلنٹن سے بات کر رہے تھے کہ وہ ڈیل چاہتے ہیں۔عمر ایوب نے کہا کہ میرے والد نے کہا کہ نیوکلیئر ڈیوائسز سیل ہو چکی ہیں اب چاغی میں دھماکے ضرور ہونگے۔
عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ہمیشہ بتایا گیا کہ ہندوستان سے اپنی حفاظت کرنی ہے، کل جو ایمرجنسی صورتحال پیدا ہوئی وزیراعظم اگر سنجیدہ ہو تو وہ اپوزیشن لیڈرز کو فون کرے، وزیراعظم اپیل کرے، آپ اڈیالہ جیل جائیں اور عمرآن خان سے فوری ملاقات کریں۔ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کر کروا کر ایک جامع اتفاق رائے پیدا کیا جائے ، اپوزیشن لیڈرز اس وقت ججوں کے سامنے بھٹک رہے ہوں اور جج صاحب کہتے ہیں 12 بجے آفس سے رپورٹ منگوا رہا ہوں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین کے ایسٹرن تھیٹر کمانڈ کی آبنائے تائیوان سے امریکی جنگی جہاز کے گزرنے پر مکمل نگرانی چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سے امریکی نائب سفیر کی ملاقات پاکستان کا واہگہ بارڈر فوری بند کرنے کا فیصلہ، بھارت کیلئے فضائی حدود پر بھی پابندی بھارت کی آبی دہشت گردی، دریائے چناب اور جہلم کا پانی روک لیا پی آئی اے کی نجکاری: دوبارہ آغاز، اہم بریفنگ مخصوص میڈیا تک محدود بلاول بھٹو کینالز کے تنازع پر کسانوں کا مقدمہ جیت گئے، وفاق نے پیپلز پارٹی کی شرائط مان لیں پہلگام فالس فلیگ: بھارتی جارحانہ اقدامات کا منہ توڑ جواب دینے کےلئے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاریCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم