حکومتی اقدامات اور پروپیگنڈہ نوجوانوں کو مایوس کررہے ہیں،حافظ نعیم الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن لاہور میں ’’ بنوقابل‘‘ کے تحت انٹری ٹیسٹ کے موقع پر ہزاروں طلبہ و طالبات سے خطاب کررہے ہیں
لاہو ر ( نمائندہ جسارت ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومتی اقدامات اور بعض عناصر کے پروپیگنڈے سے نوجوان مایوس ہو رہا ہے، آئی ٹی و دیگر کمپنیوں کے ساتھ مل کر نوجوانوں کا مستقبل محفوظ کریں گے، جماعت اسلامی اور الخدمت کا مقصد بنوقابل کے تحت صرف کورسز کرانا نہیں بلکہ ایک تعلیمی انقلاب برپا کرنا ہے جو پاکستان کے ہر نوجوان کو روشن مستقبل دے سکے، ملک معدنیات سے مالا مال صرف لیڈرشپ کی کمی ہے، اگر وسائل کا رخ عوام کی طرف موڑا جائے تو پاکستان چند برسوں میں ترقی کر جائے گا، آئی ٹی سیکٹر میں دو سے پانچ سال مواقع دے دیے جائیں، فری تعلیم دی جائے تو پانچ سال میں 25بلین ڈالر تک سرمایہ بڑھ سکتی ہے جو اب صرف آٹھ ارب ڈالر ہے، حکومت عوام کو کچھ دینے کے لیے تیار نہیں، ملک پر 77برسوں سے مافیا مسلط ہے، دنیا گلوبل ویلج بن چکی، نوجوانوں وعدہ کریں، تعلیم سے محروم افرادکے لیے آواز بلند کریں، تعلیم
بنیادی حق خیرات نہیں ہے۔ ہم طلبہ کو پاکستان کی شان بنانا چاہتے ہیں۔حکومت سکولوں کو پرائیویٹ این جی اوز کے حوالے کر کے اپنی ذمہ داری سر سے اتار رہی ہے، ان کی ذمہ داری ہے ہر نوجوان کو مفت تعلیم فراہم کرے۔پچاس کیمپسز بنانے پڑے تو بنائیں گے، نوجوانوں کو فری آئی ٹی کورسز کرائیں گے، طلبہ بنو قابل پاکستان کے سفارت کار بنیں، اس کے لیے فنڈنگ کریں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے الخدمت بنو قابل پروگرام کے تحت انٹری ٹیسٹ کے ہزاروں طلبہ و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ’’بنوقابل‘‘ انٹری ٹیسٹ یونیورسٹی گراؤنڈ، اولڈ کیمپس لاہور میں منعقد ہوا، جس میں ہزاروں طلباء و طالبات نے شرکت کی۔ یہ ٹیسٹ 28 فری آئی ٹی کورسز میں داخلے کے لیے لیا گیا، جس کے تحت نوجوانوں کو ویب ڈویلپمنٹ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ، گرافک ڈیزائننگ، ویڈیو ایڈیٹنگ سمیت جدید آئی ٹی اسکلز مفت فراہم کی جائیں گی۔اس موقع پر چیئرمین بنوقابل پروگرام نوید علی بیگ، سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف، امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری، امیر لاہور ضیا الدین انصاری، ایگزیکٹو ڈائریکٹر بنو قابل سلمان شیخ، ڈائریکٹر کوآرڈی نیشن بنوقابل عمیر ادریس، صدر الخدمت لاہور احمد حماد رشید، وائس چیئرمین چیمبر آف کامرس خالد عثمان، اظہر بلال، چودھری محمد شوکت، خالد بٹ، ملک شاہد اسلم، حسان بٹ، عثمان افضل، ناظمہ لاہور جماعت اسلامی حلقہ خواتین عظمیٰ عمران، نائب ناظمہ لاہور شازیہ عبدالقادر سمیت معروف سماجی شخصیات، انفلوئنسرز اور دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات نے شرکت کی۔امیر جماعت نے کہا کہ ملکی حالات یہ ہیں غریب کے لیے تعلیم اور روزگار کے دروازے بند ہیں، مڈل کلاس طبقہ سروائیول کے لیے جنگ لڑ رہا ہے، ہمارے ٹیکسوں کا پیسہ اشتہارات میں استعمال اور تاثر دیا جا رہا ہے کہ پنجاب میں بہت کام ہو رہا ہے، پانچ سے پندرہ سال کے ایک کروڑ بچے سکول نہیں جا رہے ہیں، یہ حکومتی کارکردگی ہے۔ آئین میں لکھا ہے ریاست کی ذمہ داری ہے پاکستان کے ہر نوجوان کو مفت اور کوالٹی تعلیم فراہم کرے۔ طبقاتی نظام کے شکار لوگوں کو بتائیں گے تعلیم ہمارا حق ہے، معیاری تعلیم کے حصول کے لیے تحریک شروع کریں گے، ہم اپنے حصے کا کام کریں گے، مزدور اور کسان کے بچوں کو بھی بڑھائیں گے۔ پرائیویٹ سیکٹر میں زیادہ فیسیں لینے والے بہتر تعلیم اور کم فیس والے نارمل تعلیم دے رہے ہیں، آئی ٹی ایجوکیشن جسے عام کردینا چاہیے تھا اس سے نوجوان فائدے حاصل کر سکتے ہیں، نوجوان الخدمت بنو قابل پروگرام کے ایمبیسڈر بنیں، لاہور میں مفت آئی ٹی کورسز کے دوسرے فیز کا آغاز ہو چکا، چاہتے ہیں آئندہ چند سالوں میں پنجاب میں دس لاکھ بچوں کو کمپیوٹر کورسز کروائیں۔ کورسز کروانا ہی اہم نہیں ہے بلکہ کمپنیوں کے ساتھ مل کر نوجوانوں کا مستقبل مضبوط کریں گے، نہ صرف طلبہ کو پڑھائیں گے بلکہ بنو قابل جاب سے روزگار بھی دیں گے، ایسے پورٹل بنائیں گے جس سے بین الاقوامی دنیا سے کاروبار کریں گے، سو فیصد آئی ٹی یونیورسٹی فری بنا کر دکھائیں گے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی یکساں نظام اور یکساں نصاب کی بات کرتی ہے۔ حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ عوام کے لیے معیاری اور مفت تعلیم کا بندوبست کریں، حکومت عوام کو سہولت دیتی ہے تو یہ احسان نہیں ان کا حق ہے، جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا کہ عوام اور خصوصی طور پر نوجوانوں میں ان کے حقوق سے متعلق آگاہی پیدا کرنی ہے، اس کے لیے ملک کے طول و عرض میں جدوجہد جاری ہے، اس جدوجہد کے ساتھ ہمارا یہ بھی فیصلہ ہے کہ اپنے تئیں بہتری کے لیے کوششیں بھی کریں گے، انہی کوششوں میں سے ایک بنو قابل پروگرام ہے، اس پروگرام کا آغاز کراچی سے کیا اور شہر میں پچاس سے زائد کیمپسز کے ذریعے طلبا و طالبات کو مفت آئی ٹی کورسز کروائے، کراچی کے بعد یہ سلسلہ چاروں صوبوں میں شروع کر دیا گیا ہے، اب بنوقابل کے نام سے لاہور میں تعلیمی انقلاب کا آغاز ہو چکا ہے
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمن قابل پروگرام جماعت اسلامی ا ئی ٹی کورسز لاہور میں کریں گے کے لیے کے تحت رہا ہے
پڑھیں:
پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت اور قابض میئر اہلِ کراچی کے لیے عذاب بنے ہوئے ہیں، حافظ نعیم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی 17 سال سے سندھ پر حکمران ہے مگر آج بھی کراچی سمیت صوبے بھر کے شہری بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں، صوبائی حکومت اور قابض میئر اہلِ کراچی کے لیے عذاب بنے ہوئے ہیں۔ عوام سے وسائل چھین کر کرپشن اور نااہلی کے ذریعے شہر کو کھنڈر میں بدل دیا گیا ہے۔
گلبرگ ٹاؤن کے تحت فیڈرل بی ایریا بلاک 18 ثمن آباد میں ہیلتھ کیئر یونٹ کے افتتاح اور عزیز آباد بلاک 8 میں شاہراہِ نعمت اللہ خان کے سنگِ بنیاد کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جماعتِ اسلامی بااختیار شہری حکومت کا نظام چاہتی ہے، لاڑکانہ، شکارپور، حیدرآباد یا کراچی ہر شہر کے بلدیاتی اداروں کو وسائل اور اختیار ملنا چاہیے تاکہ عوام کے مسائل مقامی سطح پر حل ہوسکیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی میں ٹرانسپورٹ کا نظام تباہ ہوچکا ہے، 17 سال میں سندھ حکومت صرف 400 بسیں لاسکی، جن میں سے بیشتر غیر فعال ہیں جب کہ شہر کو 15 ہزار بسوں کی ضرورت ہے۔ پنجاب میں 200 روپے کا چالان کراچی میں 5 ہزار روپے کا کیا گیا ہے، اور سڑکوں کی حالت ناگفتہ بہ ہے، ٹریفک پولیس میں کراچی کے شہری بمشکل 10 فیصد ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ای چالان کے مسئلے پر بات چیت سے حل نہ نکالا گیا تو جماعت اسلامی احتجاج کا راستہ اختیار کرے گی، صحت اور تعلیم بنیادی ضرورتیں ہیں، گلبرگ ٹاؤن نے مثالی ہیلتھ کیئر یونٹ قائم کرکے عوامی خدمت کا نیا باب رقم کیا ہے، یہاں اب روزانہ سیکڑوں افراد مستفید ہوں گے، جب کہ بیرونی ڈاکٹروں کی خدمات بھی حاصل کی جارہی ہیں۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ کراچی پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، جو ملک کا 67 فیصد ریونیو اور 54 فیصد ایکسپورٹ فراہم کرتا ہے لیکن اسے اس کا حق نہیں دیا جاتا، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم محض میڈیا پر نورا کشتی کرتی ہیں، حقیقت میں دونوں ایک ہی ہیں۔ ایم کیو ایم کو عوام نے مسترد کر دیا تھا مگر فارم 47 کے ذریعے دوبارہ مسلط کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کے منتخب نمائندے محدود وسائل میں رہتے ہوئے شہر میں 171 سے زائد پارکس بحال کرچکے ہیں، 43 اسکولوں کی ازسرِنو تعمیر کی گئی، ایک لاکھ سے زائد اسٹریٹ لائٹس لگائی گئیں، اور ماڈل محلے تیار کیے گئے۔ جماعت اسلامی اختیارات کے حصول کی جدوجہد کے ساتھ ساتھ عوامی خدمت جاری رکھے گی۔
منعم ظفر خان نے کہا کہ شاہراہِ نعمت اللہ خان اس شخصیت کے نام سے منسوب ہے جنہوں نے دیانت، خدمت اور ترقی کی نئی مثالیں قائم کیں۔ جماعت اسلامی ان کے وژن کے مطابق کراچی کو دوبارہ روشنیوں کا شہر بنائے گی۔