ٹرمپ کا غزہ امن منصوبہ میری زندگی میں انسانیت کی بدترین توہین ہے، یو این عہدیدار
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
فرانسسکا البانیز نے برطانوی اخبار "آئی پیپر" سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں موجودہ سیاسی عمل پر کوئی اعتماد نہیں۔ انہوں نے کہا کہ امن کا کوئی معاہدہ بین الاقوامی قوانین کی پامالی پر قائم نہیں کیا جا سکتا اور مجھے ان لوگوں پر بھی اعتماد نہیں جو اس عمل کی قیادت کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوامِ متحدہ میں انسانی حقوق کی خصوصی نمائندہ برائے مقبوضہ فلسطینی اراضی فرانسسکا البانیز نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کردہ غزہ امن منصوبے کو اپنی زندگی کی بدترین توہین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ منصوبہ نہ قانونی حیثیت رکھتا ہے نہ اخلاقی جواز۔ فرانسسکا البانیز نے برطانوی اخبار "آئی پیپر" سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں موجودہ سیاسی عمل پر کوئی اعتماد نہیں۔ انہوں نے کہا کہ امن کا کوئی معاہدہ بین الاقوامی قوانین کی پامالی پر قائم نہیں کیا جا سکتا اور مجھے ان لوگوں پر بھی اعتماد نہیں جو اس عمل کی قیادت کر رہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ قابض اسرائیل کی پالیسی ہمیشہ سے یہی رہی ہے کہ وہ غزہ میں فلسطینیوں کی موجودگی برداشت نہیں کرنا چاہتا اور یہ حقیقت برسوں سے عیاں ہے۔ البانیز نے کہا کہ موجودہ معاہدے کو ’’جنگ بندی‘‘ کہنا گمراہ کن ہے، کیونکہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ دو ریاستوں یا دو فوجوں کے درمیان جنگ نہیں بلکہ ایک قابض طاقت کی طرف سے مظلوم اور محصور عوام پر مسلسل جارحیت ہے جو 1948ء سے ظلم و محاصرے میں زندگی گزار رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ سب ایک نوآبادیاتی نظام کا تسلسل ہے جو جبر، نسل پرستی اور استحصال پر قائم ہے۔ اقوامِ متحدہ کی اس اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ یہ امر ناقابلِ قبول ہے کہ ایک ایسی ریاست، جو دو بین الاقوامی عدالتوں میں جنگی جرائم اور نسل کشی کے الزامات کا سامنا کر رہی ہے، اسے فلسطینی عوام کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیار دے دیا جائے۔ انہوں نے اسے بین الاقوامی اور انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ فرانسسکا البانیز نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ انصاف پر مبنی جامع امن کے لیے بین الاقوامی قانون کو واحد بنیاد کے طور پر اپنائے۔ ان کے بقول، اگر کسی معاہدے کی بنیاد انصاف اور احتساب پر نہ ہو تو وہ مزید تشدد، ظلم اور انسانی تباہی کا سبب بنے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فرانسسکا البانیز نے بین الاقوامی اعتماد نہیں نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
ٹرمپ انتظامیہ کا ویزہ کی درخواست دینے والوں کی 5 سالہ سوشل میڈیا سرگرمیاں جانچنے کا منصوبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی ویزا کے درخواست گزاروں کی گزشتہ پانچ سال کی سوشل میڈیا سرگرمیوں کی جانچ کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔
کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن نے اس حوالے سے نوٹس فیڈرل رجسٹر میں شائع کرتے ہوئے اسے لازمی قرار دیا ہے۔ ابھی تک یہ واضح نہیں کہ نئے ضابطے کا اطلاق کب سے ہوگا، تاہم میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی سٹیزن شپ اینڈ امیگریشن سروسز یہ جانچ کرے گی کہ آیا درخواست گزار نے امریکا مخالف، یہود مخالف یا دہشت گردی سے متعلق کوئی مواد شیئر یا فروغ تو نہیں دیا۔
امریکی عوام سے کہا گیا ہے کہ وہ اس مجوزہ سوشل میڈیا جانچ سے متعلق اقدام پر 60 روز کے اندر اپنی رائے دیں۔
امریکا میں داخل ہونے والے افراد سے اہل خانہ کے ای میل ایڈریس، فون نمبرز اور دیگر تفصیلات بھی طلب کی جائیں گی۔
اس سے قبل محکمہ خارجہ نے جون میں سیاحوں کو ہدایت دی تھی کہ وہ اپنی سوشل میڈیا پوسٹس کو پبلک رکھیں، جبکہ اگست میں ٹرمپ انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ وہ ویزا اور گرین کارڈ کے درخواست گزاروں کی سوشل میڈیا سرگرمیوں کا جائزہ لینے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔