یوٹیلیٹی اسٹورز ملازمین کی جبری برطرفی قابل مذمت ہے،جاوید قصوری
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
لاہور (وقائع نگارخصوصی)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے حکومت کی جانب سے ملک بھر میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے 2600 سے زائد ڈیلی ویجز ملازمین کو نکالنے کے فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یو ایس سی بورڈ آف ڈائریکٹرز نے پہلے ہی ان ملازمین کو نکالنے کی منظوری دے دی تھی اور اب متعلقہ زونز کو اس پر عملدرآمد کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔ شہباز حکومت کا پہلا سال ملک و قوم پر بہت بھاری رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف اسمبلیوں میں اپنی مراعات اور تنخواہوں میں ہزار فیصد سے زائد اضافہ کر لیتے ہیں جبکہ دوسری جانب حکمران اپنے اللوں تللوں کو ختم کرنے کے بجائے لوگوں سے ان کا روزگار چھین رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت غریب عوام کو روزگار فراہم نہیں کر سکتی تو اس کو کوئی حق حاصل نہیں کہ وہ ملازمین کو نوکریوں سے برخاست کرے۔چھوٹا طبقہ پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس کر رہ گیا ہے۔ مزدور فاقہ کشی پر مجبور ہیں اور سفید پوش طبقہ بڑی مشکل سے روح کا جان سے رشتہ قائم رکھے ہوئے ہے۔گزشتہ دس سال میں پاکستان میں بے روزگاری کی شرح ڈیڑھ فیصد سے بڑھ کر سات فیصد پر پہنچ گئی، جو بھارت اور بنگلہ دیش سے بھی زیادہ ہے۔ حکمرانوں نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ تاریخ کے نا اہل ترین ہیں اس کے پاس عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے کوئی ایجنڈا ہی نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف پنجاب میں چھ ماہ کے دوران 33فیصد صنعتی یونٹس بند ہو گئے ہیں، دو کروڑ سے زائد افراد سطح غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔قرضہ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے جبکہ رہی سہی کسر حکومت نے یوٹیلٹی اسٹورز کے ملازمین کو نوکریوں سے نکال کر پوری کر دی ہے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ پلاننگ کمیشن کی رپورٹ کے مطابق ملک میں بیروز گاری کی شرح 7 فیصد تک پہنچ گئی ہے جبکہ بیروزگاری ختم کرنے کیلیے پاکستان کو سالانہ 15 لاکھ نوکریوں کی ضرورت ہے۔مہنگی بجلی اور گیس، بھاری ٹیکسوں سے پیدواری لاگت بڑھی تو سیکڑوں صنعتیں بند ہوئیں، جس کے باعث لاکھوں لوگوں کے چولہے ٹھنڈے ہوگئے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ملازمین کو
پڑھیں:
پیکسار کمپنی کے ورکر کی غیرقانونی برطرفی قبول نہیں‘خالد خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی کے صدر خالد خان نے ایوری ڈینیس پیکسار کے ورکر عثمان علی کی غیر قانونی برطرفی پر سخت احتجاج کرتے ہوئے اسے ظالمانہ اقدام قرار دیا۔معمولی سی بات پر کمپنی انتظامیہ نے یک جنبش قلم محنت کش کو ملازمت سے برطرف کردیا جو کہ غیر قانونی ہے اور اسے عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔یہ بات انہوں نے ایوری ڈینیس پیکسار ایمپلائز یونین سی بی اے کے جنرل سیکرٹری محمد فرقان انصاری کی قیادت میں آئے ہوئے یونین کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر این ایل ایف کراچی کے جنرل سیکرٹری محمد قاسم جمال اور یونین کے عہدیداران اور برطرف ملازم عثمان علی بھی موجود تھے۔خالد خان نے کہا کہ کمپنی انتظامیہ فیکٹری کے ماحول کو خراب نہ کرے اور غریب محنت کشوں سے روزگار نہ چھینا جائے۔معمولی غلطی پر تنبیہ لیٹر نکالا جاسکتا تھا لیکن عثمان علی کو ملازمت سے برطرف کر کے فیکٹری کے ماحول کو خراب کیا گیا ہے اور محنت کشوں کو مشتعل کیا گیا ہے۔عثمان علی کی جبری برطرفی آئی ایل او قوانین اور لیبر قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے اور اسے چیلنج کیا جائے گا اور غریب ملازم کی قانونی رہنمائی فراہم کی جائے گی۔