بشریٰ بی بی کی 26 نومبر احتجاج کیس میں عبوری ضمانت میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
بشریٰ بی بی کی 26 نومبر احتجاج کیس میں عبوری ضمانت میں توسیع WhatsAppFacebookTwitter 0 17 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے 26 نومبر احتجاج کیس میں بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔
تفصیلات کے مطابق ڈیوٹی جج محمد افضل مجوکا نے سابق وزیراعظم کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 26 نومبر احتجاج پر درج مقدمات میں ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست پر سماعت کی، شمسہ کیانی ایڈووکیٹ بشریٰ بی بی کی جانب سے عدالت میں پیش ہوئیں۔
ایڈیشنل سیشن جج عامر ضیاء کی عدم دستیابی کے باعث سماعت جج افضل مجوکا نے کی۔
عدالت نے بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں 25 فروری تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی، بشریٰ بی بی کے خلاف تھانہ رمنا میں مقدمہ درج ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بی بی کی
پڑھیں:
ٹرمپ کی متنازع امیگریشن پالیسیوں کیخلاف پرتشدد مظاہرے؛ گاڑیاں نذر آتش
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی متنازع امیگریشن پالیسیوں کے خلاف ریاست کیلیفورنیا میں جاری احتجاجی مظاہرے شدت اختیار کر گئے ہیں، جبکہ لاس اینجلس میں مشتعل مظاہرین نے متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق احتجاج کو مسلسل تین ہو چکے ہیں اور اس میں شریک مظاہرین کی جانب سے ٹرمپ کی متنازع پالیسیوں پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ لاس اینجلس میں احتجاج اس وقت پرتشدد رنگ اختیار کر گیا جب مظاہرین نے سڑکوں پر گاڑیوں کو نشانہ بنانا شروع کیا اور املاک کو نقصان پہنچایا۔
صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے مقامی انتظامیہ نے نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا ہے جب کہ صدر ٹرمپ نے اس اقدام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل گارڈز کو امن و امان کی بحالی اور شہریوں کے تحفظ کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ قانون شکنی اور تشدد کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں افراتفری پھیلانے والوں کے لیے کوئی گنجائش نہیں اور جو عناصر اشتعال انگیزی میں ملوث ہیں وہ قانونی کارروائی سے بچ نہیں سکیں گے۔
یاد رہے کہ یہ مظاہرے اس وقت شروع ہوئے تھے جب لاس اینجلس میں غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف امیگریشن حکام نے چھاپے مارنے شروع کیے ۔ ان کارروائیوں کے نتیجے میں مظاہرین اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان متعدد جھڑپیں بھی ہو چکی ہیں، جس کے بعد فضا مزید کشیدہ ہو گئی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ حالات پر قابو پانے کے لیے اضافی سکیورٹی فورسز تعینات کی جا رہی ہیں جب کہ مقامی انتظامیہ نے عوام سے پرامن احتجاج کی اپیل کی ہے۔