Daily Sub News:
2025-07-25@12:43:41 GMT

برطانیہ اور کینیڈا کا یوکرین کی مدد جاری رکھنے کا عزم

اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT

برطانیہ اور کینیڈا کا یوکرین کی مدد جاری رکھنے کا عزم

برطانیہ اور کینیڈا کا یوکرین کی مدد جاری رکھنے کا عزم WhatsAppFacebookTwitter 0 17 February, 2025 سب نیوز

لندن:برطانوی وزیر اعظم اسٹارمر نے کہا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو برطانیہ یوکرین میں فوج بھیجنے کے لیے تیار ہے۔
اسٹارمر نے گزشتہ رات کو برطانوی “ڈیلی ٹیلی گراف” کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک مضمون میں کہا کہ “برطانیہ یوکرین کی سلامتی کی ضمانت کے حوالے سے قائدانہ کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے۔ اس میں یوکرینی فوج کی مزید مدد بھی شامل ہے۔

برطانیہ نے یوکرین کو کم از کم 2030 تک سالانہ 3 بلین پاؤنڈ دینے کا وعدہ کیا ہے۔ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ برطانیہ ضرورت پڑنے پر اپنے فوجی بھیج کر یوکرین کی سلامتی کے تحفظ میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ ”


درین اثنا مقامی وقت کے مطابق 16تاریخ کو ، کینیڈا گلوبل افیئرز کے جاری اعلامیے میں کینیڈا کے وزیر خارجہ جولی نے اعلان کیا کہ وہ یوکرین کمیونٹی ریکوری فنڈ کے تحت “انوویٹو مائن ایکشن فار کمیونٹی ریکوری” منصوبے کو 15 ملین کینیڈین ڈالر فراہم کرے گا تاکہ یوکرین کی ڈی مائننگ صلاحیت کو بہتر بنانے ، دھماکہ خیز مواد کے خطرے کو کم کرنے اور معاشی بحالی کو فروغ دینے میں مدد ملے۔ انہوں نے سائبر سیکیورٹی معاونت کے پروگراموں کے لئے اضافی 2.

2 ملین ڈالر کی فنڈنگ کی فراہمی کا بھی اعلان کیا تاکہ ضروری سائبر سیکیورٹی سپورٹ سروسز، سازوسامان اور تربیت فراہم کی جاسکے جس کی یوکرین کو اشد ضرورت ہے۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: یوکرین کی

پڑھیں:

یوکرینی اور روسی وفود میں مذاکرات کا تیسرا دور آج

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 23 جولائی 2025ء) یوکرین جنگ پر بات چیت کے لیے کییف اور ماسکو کے حکام تیسرے دور کے مذاکرات کے لیے ترکی کے شہر استنبول میں بدھ کے روز ملاقات کرنے والے ہیں۔ تاہم اطلاعات ہیں کہ اس میٹنگ کے دوران تنازعے کے خاتمے سے زیادہ توجہ اس بات پر ہو گی کہ جنگی قیدیوں کے تبادلے کا عمل مزید کیسے آگے بڑھایا جائے۔

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے بات چیت سے قبل توقعات کو کم کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات چیت ممکنہ طور پر جنگ بندی کی تفصیلات کے بجائے جنگی قیدیوں کے تبادلے کے دوسرے دور پر مرکوز ہو گی۔

انہوں نے کییف میں سفارت کاروں کو بتایا، "ہمیں جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات میں مزید رفتار کی ضرورت ہو گی۔"

ادھر کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے بھی کہا کہ جنگ بندی پر بات چیت کے لیے "بڑے سفارتی کام" کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

بات چیت میں تنازعے کا ایک اہم نکتہ کییف کا غیر مشروط طور پر جنگ بندی کا مطالبہ ہے، جبکہ اس حوالے سے روس نے بھی اپنے بیشتر مطالبات کو برقرار رکھا ہے۔ ان مطالبات میں ماسکو کے غیر قانونی طور پر الحاق کیے گئے ملک کے مشرقی علاقوں سے یوکرینی فوجیوں کا مکمل انخلاء بھی شامل ہے۔

یوکرین میں زیلنسکی کے خلاف مظاہرے

صدر وولودیمیر زیلنسکی نے انسداد بدعنوانی سے متعلق دو اداروں کی خود مختاری کو محدود کرنے کے لیے ایک متنازعہ بل پر دستخط کیے ہیں، جس کی وجہ سے منگل کے روز دیر گئے یوکرین کے دارالحکومت کییف اور دیگر شہروں میں ہزاروں افراد مظاہرے کے لیے جمع ہوئے۔

قانون میں ان تبدیلیوں سے پراسیکیوٹر جنرل کو ایسے معاملات کی تحقیقات اور مقدمات پر نیا اختیار حاصل ہو جائے گا، جو اصل میں یوکرین کے انسداد بدعنوانی کے قومی بیورو اور خصوصی انسداد بدعنوانی کے پراسیکیوٹر آفس کے ماتحت آتے ہیں۔

بعض یورپی یونین کے عہدیداروں سمیت دیگر ناقدین کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے دونوں ایجنسیوں کی آزادی نمایاں طور پر کمزور ہو جائے گی اور کسی بھی طرح کی تحقیقات میں زیلنسکی کے حلقے کو زیادہ اثر و رسوخ حاصل ہو گا۔

ان دونوں ایجنسیوں نے بھی ٹیلی گرام پر ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ اگر حقیقت میں یہ بل قانون بن جاتا ہے، تو یہ ادارے اپنی آزادی کھونے کے ساتھ ہی پراسیکیوٹر جنرل کے دفتر کے ماتحت آ جائیں گے۔

منگل کے روز کا یہ احتجاج غیر معمولی نوعیت کا تھا، کیونکہ جنگ کے دوران ایسی بیشتر ریلیوں کی توجہ گرفتار شدہ فوجیوں یا لاپتہ افراد کی واپسی پر مرکوز رہی ہے۔

یوکرین کے ایک بلاگر اور کارکن، جن کے ایک ملین سے زیادہ آن لائن فالوور ہیں، نے اس احتجاج میں شامل ہونے کی اپیل کی تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ "بدعنوانی کسی بھی ملک میں ایک بڑا مسئلہ ہے اور اس سے ہمیشہ لڑنا ضروری ہے۔"

انہوں نے کہا کہ یوکرین کے پاس اس جنگ میں روس کے مقابلے میں بہت کم وسائل ہیں۔ "اگر ہم ان کا غلط استعمال کرتے ہیں، یا اس سے بھی بدتر، انہیں چوروں کی جیبوں میں جانے دیتے ہیں، تو پھر ہماری جیت کے امکانات مزید کم ہو جاتے ہیں۔ ہمارے تمام وسائل کو لڑائی کی طرف جانا چاہیے۔"

ادارت: جاوید اختر

متعلقہ مضامین

  • کینیڈا کا فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے سفارتی کوششیں تیز کرنے کا فیصلہ
  • کینیڈا کی جونیئر ہاکی ٹیم کے 5 سابق کھلاڑی جنسی زیادتی کے مقدمے سے بری
  • چینی سفیر کی ملاقات: امن، خوشحالی کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت، صدر
  • بیجنگ میں فیلڈ مارشل کی چینی وزیر خارجہ سے ملاقات، قریبی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
  • ’ندا یاسر نے وہی کیا جس کی ضرورت تھی‘، دانش نواز کو روسٹ کرنے پر اداکارہ درفشاں بھی خوش
  • اسرائیل کیساتھ جنگ کیلئے تیار، پر امن مقاصد کیلئے جوہری پروگرام جاری رہے گا، ایرانی صدر
  • پاکستان اور آسٹریا میں تجارت، اقتصادی تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے، صدرِ مملکت
  • شاپنگ بیگز پر پابندی، سندھ ہائیکورٹ کا عبوری طور پر کام جاری رکھنے کی اجازت دینے سے انکار
  • یوکرینی اور روسی وفود میں مذاکرات کا تیسرا دور آج
  • تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے عالمی سطح پر فوری اقدامات کی ضرورت ہے، ماہرین