Daily Sub News:
2025-09-18@14:52:17 GMT

برطانیہ اور کینیڈا کا یوکرین کی مدد جاری رکھنے کا عزم

اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT

برطانیہ اور کینیڈا کا یوکرین کی مدد جاری رکھنے کا عزم

برطانیہ اور کینیڈا کا یوکرین کی مدد جاری رکھنے کا عزم WhatsAppFacebookTwitter 0 17 February, 2025 سب نیوز

لندن:برطانوی وزیر اعظم اسٹارمر نے کہا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو برطانیہ یوکرین میں فوج بھیجنے کے لیے تیار ہے۔
اسٹارمر نے گزشتہ رات کو برطانوی “ڈیلی ٹیلی گراف” کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک مضمون میں کہا کہ “برطانیہ یوکرین کی سلامتی کی ضمانت کے حوالے سے قائدانہ کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے۔ اس میں یوکرینی فوج کی مزید مدد بھی شامل ہے۔

برطانیہ نے یوکرین کو کم از کم 2030 تک سالانہ 3 بلین پاؤنڈ دینے کا وعدہ کیا ہے۔ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ برطانیہ ضرورت پڑنے پر اپنے فوجی بھیج کر یوکرین کی سلامتی کے تحفظ میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ ”


درین اثنا مقامی وقت کے مطابق 16تاریخ کو ، کینیڈا گلوبل افیئرز کے جاری اعلامیے میں کینیڈا کے وزیر خارجہ جولی نے اعلان کیا کہ وہ یوکرین کمیونٹی ریکوری فنڈ کے تحت “انوویٹو مائن ایکشن فار کمیونٹی ریکوری” منصوبے کو 15 ملین کینیڈین ڈالر فراہم کرے گا تاکہ یوکرین کی ڈی مائننگ صلاحیت کو بہتر بنانے ، دھماکہ خیز مواد کے خطرے کو کم کرنے اور معاشی بحالی کو فروغ دینے میں مدد ملے۔ انہوں نے سائبر سیکیورٹی معاونت کے پروگراموں کے لئے اضافی 2.

2 ملین ڈالر کی فنڈنگ کی فراہمی کا بھی اعلان کیا تاکہ ضروری سائبر سیکیورٹی سپورٹ سروسز، سازوسامان اور تربیت فراہم کی جاسکے جس کی یوکرین کو اشد ضرورت ہے۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: یوکرین کی

پڑھیں:

 روانڈا اورکانگو معدنیات کے شعبے میں امریکی ثالثی پر متفق 

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

250916-06-16

 

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) روانڈا اور جمہوریہ کانگو امریکا کی ثالثی میں تعاون کرنے پر متفق ہو گئے ، تاکہ وہ اپنی معدنی سپلائی چینز کو دوبارہ منظم کریں اور اصلاحات تیار کریں۔ دونوں ممالک واشنگٹن میں ہونے والے امن معاہدے کے بعد سرمایہ کاری کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ خبر رساں اداروں کے مطابق دونوں ممالک نے فریم ورک کے مسودے پر اتفاق کیا ہے، جو امن معاہدے کا حصہ ہے اور اب اس مسودے پر متعلقہ فریقینکے نجی شعبے ، کثیرالجہتی بینک اور دیگر ممالک کی کچھ ڈونر ایجنسیاں بات چیت کر رہی ہیں۔ کانگو اور روانڈا اکتوبر کے اوائل میں اس فریم ورک کو حتمی شکل دینے کے لیے ملاقات کریں گے،جس پر بعد میں سربراہان مملکت دستخط کریں گے۔  یہ 17 صفحات پر مشتمل فریم ورک جون میں واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے تحت ہونے والی بات چیت کے دوران طے پانے والے امن معاہدے کے بعد تیار کیا گیا ہے۔ یہ معاہدہ لڑائی ختم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے، جس میں ہزاروں جانیں ضائع ہوئیں ۔ اس کے علاوہ اربوں ڈالر کی مغربی سرمایہ کاری کو اس خطے میں متوجہ کرنے کی کوشش ہے جو ٹینٹالم، سونا، کوبالٹ، تانبا اور لیتھیم جیسے معدنی وسائل سے مالا مال ہے۔ یہ مسودہ اگست میں طے پانے والے ابتدائی خدوخال پر مبنی ہے اور اس میں عمل کے اقدامات اور ہم آہنگی کے طریقہ کار شامل کیے گئے ہیں۔ اس سے قبل اگست میں توانائی، بنیادی ڈھانچے، معدنی سپلائی چینز، نیشنل پارکس، اور عوامی صحت پر تعاون کی بات کی گئی تھی۔ مسودے کے مطابق فریقین اس بات کا عہد کریں گے کہ وہ امریکا اور دیگر بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر اضافی ریگولیٹری اقدامات اور اصلاحات تیار کریں گے، جو نجی شعبے کی سرمایہ کاری کے خطرات کم کرنے میں مؤثر ثابت ہوں، تاکہ غیر قانونی تجارت کو کم کیا جا سکے اور شفافیت میں اضافہ ہو۔ وہ بیرونی شفافیت کے طریقہ کار کو بھی اپنائیں گے جن میں اقتصادی تعاون اور ترقی کی تنظیم کی ہدایات پر عمل بھی شامل ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کا دورۂ لندن؛ برطانیہ اور امریکا کا کاروباری شعبوں میں تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
  • ٹرمپ کا دورہ لندن؛ برطانیہ اور امریکا کا کاروباری شعبوں میں تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
  • ڈرون کا مقابلہ کرنے کیلیے ناٹو کا مزید اقدامات پر غور
  • برطانیہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند پاکستانیوں کیلئے بڑی خبر آگئی
  • یورپی یونین بڑا فیصلہ کرنے کو تیار: اسرائیل پر تجارتی پابندیاں متوقع
  • ہمارے منجمد اثاثوں کو یوکرین کی جنگی امداد کیلئے استعمال کرنے پر سخت کارروائی کریں گے، روس
  • وزیراعظم محمد شہباز شریف سے پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف کی ملاقات، پاکستان کی سمندری حدود کی نگرانی اور خطے میں بحری توازن برقرار رکھنے میں پاک بحریہ کا اہم کردار ہے ، وزیراعظم
  • صیہونی مخالف اتحاد، انتخاب یا ضرورت!
  •  روانڈا اورکانگو معدنیات کے شعبے میں امریکی ثالثی پر متفق 
  •  صنعتکاروں کی پالیسی ریٹ 11فیصد برقرار رکھنے پر کڑی تنقید