مصطفی قتل کیس ، قبرکشائی کی درخواست منظور ، میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
کراچی (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15فروری 2025ء)جوڈیشل مجسٹریٹ غربی کی عدالت نے مصطفیٰ عامرقتل کیس میں قبرکشائی کی درخواست منظور کرتے ہوئے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم دیدیا،عدالت نے تفتیشی افسر کی جانب سے دائر مقتول مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کی درخواست منظور کی ،عدالت نے قبر کشائی مکمل کر کے 7روز میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی کی،عدالت نے کہا کہ سیکرٹری صحت قبر کشائی کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل دیں۔
دوسری جانب قائم مقام پراسیکیوٹرجنرل سندھ منتظر مہدی نے مصطفیٰ عامر قتل کیس میں اے ٹی سی جج کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کی درخواست دائر کرنے کا اعلان کر دیا۔ قائم مقام پراسیکیوٹر جنرل سندھ منتظر مہدی نے منتظم جج پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔کراچی میں عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایک ماں کا بیٹا گیا ہے۔(جاری ہے)
ڈی ایس پی زخمی ہوا ہمیں کاروائی تو کرنے دی جائے۔ان کا کہنا تھا کہ الگ الگ ایف آئی آرز کے باوجود کسی ایک میں بھی ریمانڈ نہیں دیا گیا۔ ریمانڈ کے بغیر کارروائی کیسے آگے بڑھائیں؟ تحقیقات میں روکاوٹ سے انصاف کیسے ہوگا؟۔ قانون کےمطابق یہ ہمارا حق ہے کہ ملزم کا ریمانڈ دیا جائے۔قائم مقام پراسیکیوٹر جنرل کا کہنا تھا کہ عدالت سے درخواست کی تھی کہ مناسب تحقیقات کیلئےکسٹڈی دی جائے۔ اے ٹی سی جج کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کی درخواست دائر کریں گے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل سندھ ہائیکورٹ میں مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کیلئے درخواست دائر کی گئی تھی۔ قبرکشائی کیلئے عدالت میںدرخواست پولیس کی جانب سے دائرکی گئی تھی۔اس حوالے سے ایس ایس پی انیل حیدر کا کہنا تھاکہ پوسٹ مارٹم اورڈی این اے کیلئے قبرکشائی ضروری تھی تاہم سیشن عدالت جو حکم دےگی عمل درآمد کیا جائے گا۔یاد رہے کہ اس سے قبل کراچی کے علاقے ڈیفنس سے لاپتہ ہونے والے مصطفی عامر کے قتل کی تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی تھی۔دوران تحقیقات ملزم شیراز نے اہم انکشاف کئے تھے۔ملزم کے مطابق مصطفی عامر کو قتل کرنے کی وجہ لڑکی بنی تھی۔تفتیش کے دوران ملزم کا کہنا تھا کہ ملزم ارمغان نے مصطفیٰ عامر کو بہانے سے گھر بلوایا اس کے بعد ارمغان تین گھنٹے تک لوہے کی راڈ سے تشدد کرتا رہاتھا۔ملزم کے مطابق مصطفیٰ کی گاڑی میں شیراز اور ارمغان کیماڑی سے ہمدرد چوکی پھر حب پہنچے تھے۔ حب میں دراجی سے دو کلو میٹر دور پہاڑی کے قریب گاڑی روکی اور ڈگی کھولی تو مصطفیٰ زندہ تھا پھر ارمغان نے پیٹرول چھڑکاتھا۔ گاڑی کو آگ لگانے کے بعد وہاں سے تین گھنٹے پیدل چلتے رہے تھے۔اس حوالے سے تفتیشی حکام کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ عامر اور ملزم ارمغان آپس میں دوست تھے اور نیو ایئر نائٹ کے موقع پر دونوں میں ایک لڑکی کی وجہ سے جھگڑا ہوا تھا۔ تلخ کلامی کے بعد ارمغان نے مصطفیٰ اور لڑکی کو جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔ تفتیشی حکام کا کہنا تھا کہ چھ جنوری کو ارمغان نے مصطفیٰ کو بلایا اور تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ مارشا نامی لڑکی 12 جنوری کو بیرون ملک فرار ہو گئی تھی ۔ کیس میں لڑکی کا بیان انتہائی ضروری قرار دیا گیا ہے اور انٹرپول کے ذریعے اس سے رابطہ کیا جا رہا تھا۔ حکام کا کہنا تھا کہ لاش ملنے کے بعد مقدمے میں قتل کی دفعات شامل کر دی گئیں تھیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کا کہنا تھا کہ کی درخواست عدالت نے کشائی کی نے مصطفی کے مطابق کے بعد قتل کی
پڑھیں:
پاکستانی سائنسدانوں نے اے آئی جیو سائنس کے حوالے سے اہم اعزاز حاصل کرلیے
معروف جیو سائنس اور ٹیکنالوجی کمپنی ایل ایم کے آر کو رواں سال کے اینول ٹیکنیکل کانفرنس (ATC) 2024 میں اے آئی جیو سائنس کے حوالے سے اہم اعزاز سے نوازا گیا۔ کانفرنس میں ایل ایم کے آر کی طرف سے تحقیقاتی مقالوں کی قیادت ڈاکٹر عمر منظور نے کی۔
یہ بھی پڑھیں: 18 کروڑ سے زیادہ صارفین کے پاسورڈ اور حساس معلومات چوری، فوری کیا اقدامات کرنے چاہییں؟
کمپنی کی 2 تحقیقاتی رپورٹس کو انقلابی نوعیت کی سائنسی تحقیق پر اعلیٰ اعزازات حاصل ہوئے۔ یہ کامیابیاں اس بات کی مظہر ہیں کہ ایل ایم کے آر کس طرح مصنوعی ذہانت کو جیو سائنس میں ضم کرکے توانائی کے شعبے کے پیچیدہ مسائل کے حل میں قائدانہ کردار ادا کر رہا ہے۔
ان تحقیقی مقالوں کی قیادت ڈاکٹر عمر منظور نے کی جبکہ ان میں کمپنی کے اندرونی ماہرین کی ٹیم نے معاونت فراہم کی جو جیو سائنس اور اے آئی میں مہارت رکھتے ہیں۔ اعزاز یافتہ تحقیقی مقالات میں ہائی ریزولوشن ماڈلنگ برائے غیر یکساں ریزروائرز میں ڈیپ لرننگ کا استعمال، جدید مشین لرننگ تکنیک کے ذریعے CO₂ اسٹوریج کا جدید تجزیہ شامل ہیں ۔
یہ تحقیقاتی مطالعات اس بات کو اجاگر کرتے ہیں کہ پائیدار توانائی کی ترقی کے تناظر میں کس طرح ڈیپ لرننگ اور مشین لرننگ جیسے جدید ترین طریقے توانائی کے شعبے میں پیچیدہ مسائل کے سائنسی حل فراہم کر سکتے ہیں۔
یہ تحقیقاتی کام ایک ٹیم ورک کا نتیجہ ہے جس میں مُیسر حسین، محمد خضر افتخار، فاروق ارشد، وجیہہ خان، صہیب ضیاء، اور فرمان اللہ شامل ہیں جنہوں نے ڈاکٹر منظور کی نگرانی میں یہ تحقیقی کام انجام دیا۔
ایل ایم کے آرکے ترجمان نے کہا کہ یہ اعزاز ہماری تکنیکی مہارت اور جیو سائنس میں جدت پسندی سے وابستگی کا ثبوت ہے۔
مزید پڑھیے: دنیا کی پہلی روبوٹ فائٹ: پہلوانوں کے تابڑ توڑ حملوں، ناک آؤٹس نے سب کو حیران کردیا
انہوں نے کہا کہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہماری ٹیمیں مصنوعی ذہانت کے ذریعے توانائی کے شعبے کا مستقبل تشکیل دے رہی ہیں۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ باہمی اشتراک، جدت اور سائنسی تحقیق کی ثقافت کو فروغ دیتی ہے اور ان باصلاحیت دماغوں کی پشت پناہی جاری رکھے گی جنہوں نے اس شاندار کامیابی کو ممکن بنایا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایل ایم کے آر اے آئی جیو سائنس اے ٹی سی 2024 ڈاکٹر عمر منظور