چیمپئنز ٹرافی کے دوران پی آئی اے کیا خصوصی اقدام کرے گی؟
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کرنے والی بین الاقوامی ٹیموں کو سفری سہولیات فراہم کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ پروازوں کی بحالی، پی آئی اے کا وفد برطانیہ پہنچ گیا
ترجمان پی آئی اے کے مطابق پی آئی اے نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے تعاون کے ساتھ چیمپیئنز ٹرافی میں شرکت کرنے والی بین الاقوامی کرکٹ ٹیموں کی اندرون ملک آمدورفت کے لیے خصوصی انتظامات کیے ہیں۔
پی آئی اے چیمپئن ٹرافی میں کرکٹ ٹیموں کی اندرون ملک آمدورفت کے لیے خصوصی چارٹر پروازیں آپریٹ کرے گی، دوران پرواز مہمان ٹیموں کو پاکستانی ثقافت سے روشناس کروانے کے لیے خصوصی اقدامات کررہے ہیں۔
چیمپیئنز ٹرافی کے دوران کراچی، اسلام آباد اور لاہور کے درمیان 09 خصوصی چارٹر پروازیں چلائی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: چیمپیئنز ٹرافی 2025 کا کوریج پلان منظر عام پر آگیا
یاد رہے کہ آئی سی سی مینز چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے میچز 19 فروری سے 9 مارچ تک پاکستان کے مختلف شہروں میں کھیلا جائے گا، ٹورنامنٹ میں 8 ٹیمیں شریک ہوں گی۔
ایونٹ کا آغاز 19 فروری کو دفاعی چیمپیئن پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان مقابلے سے ہوگا، جس کے بارے میں امید ہے کہ شائقین کو ایک دلچسپ افتتاحی میچ دیکھنے کو ملے گا۔
یہ بھی پڑھیں:چیمپیئنز ٹرافی کے لیے آئی سی سی کا نیا پرومو جاری، پاکستان اور بھارت کے کونسے کھلاڑی شامل؟
چیمپیئن شپ کا فائنل 9 مارچ کو شیڈول ہے، جس میں فاتح ٹیم کو شاندار سفید جیکٹ سے نوازا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آئی سی سی آمدورفت پاکستان پی آئی اے چیمپیئنز ٹرافی غیرملکی ٹیمیں.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا مدورفت پاکستان پی ا ئی اے چیمپیئنز ٹرافی غیرملکی ٹیمیں چیمپیئنز ٹرافی پی آئی اے کے لیے
پڑھیں:
چین کا اہم اقدام؛ بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی
چین نے ایک اہم تجارتی فیصلہ کیا ہے، جو بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی علامت ثابت ہو سکتا ہے۔
بھارت کو نایاب دھاتوں کی برآمد پر چین نے پابندی لگا دی ہے، جس کے بعد اب بھارتی آٹو انڈسٹری شدیدبحران کاشکار ہے۔ آٹو انڈسٹری میں چین پر انحصار نے بھارت کو بے بس کر دیا ہے اور بھارت کی الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری متاثر ہونے سے صنعت میں ہلچل مچ گئی ہے۔
چینی فیصلے کے بعد ای وی موٹرز کے لیے درکار نایاب میگنٹس کی سپلائی معطل ہے جس سے بھارت کی روایتی گاڑیوں کی پیداوار بھی پابندی سے متاثر ہو رہی ہے۔ نایاب دھاتوں کی برآمد پر پابندی کے چینی فیصلے کے بعد بھارت کے پاس کوئی متبادل نہیں ہے، جس کے باعث بھارتی آٹو انڈسٹری کا شور سنائی دے رہا ہے اور صنعت کاروں نے حکومت سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔
چینی اقدام سے بھارتی کارخانوں کی بندش کے خدشے کے ساتھ ساتھ روزگار پر بھی منفی اثرات رونما ہو رہے ہیں۔ چین کی پابندی سے مودی سرکار کے میک اِن انڈیا کے دعووں کو بڑا جھٹکا لگا ہے اور بھارت میں گاڑیوں کی قیمتوں میں ممکنہ اضافہ متوقع ہے۔
چین کے اقدام سے بھارت کی صنعتی خودمختاری پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے اور ایک بار پھر بھارتی صنعت غیر ملکی رحم و کرم پر ہے۔ چین کی پابندی سے بھارت کا صنعتی خواب چکنا چور ہو گیا ہے۔
یاد رہے کہ بھارت کی الیکٹرک گاڑیوں اور روایتی آٹو پروڈکشن کا دار و مدار انہی نایاب دھاتوں پر ہے اور چین دنیا بھر میں ان دھاتوں کا سب سے بڑا سپلائر ہے۔ بھارت کی آٹو انڈسٹری سپلائی چین متاثر ہونے، پیداوار سست اور روزگار پر منفی اثرات سامنے آنے لگے ہیں۔
مودی حکومت پر سوالات اٹھنے لگے ہیں کہ کیا صنعتی خود کفالت صرف ایک نعرہ تھا؟ کیا مودی سرکار نے غیر ملکی انحصار کے خطرات کو نظرانداز کیا؟
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر متبادل نہ ملا تو بھارت کی آٹو انڈسٹری کو مزید بڑے معاشی نقصانات کا سامنا ہو سکتا ہے۔
کیا مودی سرکار چینی انحصار سے نکل پائے گی؟، بظاہر یہ مشکل لگتا ہے کیوں کہ میک ان انڈیا کے نعرے کی حقیقت چین ہی کی مرہون منت ہے۔