چین کا آبنائے تائیوان سے کینیڈین جہاز کے گز رنے پر سخت ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
بیجنگ : چین کے ایسٹرن تھیٹر کمانڈ کے ترجمان سینئر کرنل لی شی ہائی نے کہا کہ کینیڈین فریگیٹ ایچ ایم سی ایس “اوٹاوا ” آبنائے تائیوان سے گزرا اور عوامی سطح پر اس کی تشہیر کی گئی۔ پیر کے روز بتا یا گیا ہے کہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی کی ایسٹرن تھیٹر کمانڈ نے پورے عمل کے دوران کینیڈا کے بحری جہاز کے گزرنے کی نگرانی اور حفاظت کے لیے بحری اور فضائی افواج کو منظم کیا، اور صورت حال کا موثر جواب دیا اور اس سے نمٹا۔ کینیڈین فریق کے ریمارکس قانونی اصولوں کو مسخ کرتے ہیں اور ان اقدامات کا مقصد جان بوجھ کر خلل پیدا کرنا اور آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کو نقصان پہنچانا ہے۔ تھیٹر میں موجود دستے ہر وقت ہائی الرٹ ہیں اور تمام خطرات اور اشتعال انگیزیوں کا بھرپور عزم کے ساتھ مقابلہ کرتے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ٹیرف مخالف اشتہار پر امریکی صدر سے معافی مانگی ہے: کینیڈین وزیر اعظم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کینیڈا کے وزیرِ اعظم مارک کارنی نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک اینٹی ٹیرف سیاسی اشتہار کے معاملے پر ذاتی طور پر معافی مانگی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اشتہار کی نشریات سے قبل ہی انہوں نے ریاست اونٹاریو کے وزیرِ اعلیٰ ڈگ فورڈ کو اس کے نشر ہونے سے روکنے کی ہدایت دی تھی۔
جنوبی کوریا میں ایشیا پیسیفک سربراہی اجلاس میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مارک کارنی نے کہا کہ انہوں نے بدھ کی شب جنوبی کوریا کے صدر کی جانب سے دیے گئے عشائیے کے دوران صدر ٹرمپ سے بالمشافہ معذرت کی۔
کینیڈین وزیرِ اعظم نے مزید بتایا کہ وہ اشتہار کے مواد سے پہلے ہی آگاہ تھے اور ڈگ فورڈ کے ساتھ اس پر تبادلۂ خیال بھی کر چکے تھے، تاہم انہوں نے اس کے استعمال کی مخالفت کی تھی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مذکورہ اشتہار اونٹاریو کے وزیرِ اعلیٰ ڈگ فورڈ نے تیار کروایا تھا، جو ایک قدامت پسند رہنما ہیں اور اکثر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشابہ قرار دیے جاتے ہیں۔
اشتہار میں سابق امریکی صدر رونلڈ ریگن کا ایک بیان شامل کیا گیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ “ٹیرف تجارتی جنگوں اور معاشی تباہی کو جنم دیتے ہیں۔”
اس اشتہار کے ردِعمل میں صدر ٹرمپ نے کینیڈین مصنوعات پر ٹیرف میں اضافے کا اعلان کیا اور کینیڈا کے ساتھ جاری تجارتی مذاکرات بھی معطل کر دیے۔
دوسری جانب، رواں ہفتے کے آغاز میں جنوبی کوریا سے روانگی کے موقع پر ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ان کی مارک کارنی سے عشائیے کے دوران “انتہائی خوشگوار گفتگو” ہوئی، تاہم انہوں نے بات چیت کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔