افسران کا ڈیوٹی کے بعد سرکاری گاڑیوں کا استعمال، وفاقی و صوبائی حکومتوں سے جواب طلب
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
سرکاری افسران کے ڈیوٹی اوقات کار کے بعد سرکاری گاڑیوں کے استعمال کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست پر سماعت جسٹس وقار احمد اور جسٹس قاضی جواد احسان اللہ نے کی۔ اسلام ٹائمز۔ سرکاری گاڑیوں کے ڈیوٹی کے بعد استعمال کے خلاف پشاور ہائی کورٹ نے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے جواب طلب کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق سرکاری افسران کے ڈیوٹی اوقات کار کے بعد سرکاری گاڑیوں کے استعمال کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست پر سماعت جسٹس وقار احمد اور جسٹس قاضی جواد احسان اللہ نے کی۔ وکیل درخواست گزار ملک سلمان خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہم نے درخواست سرکاری افسران کے ڈیوٹی اوقات کار کے بعد سرکاری گاڑیوں کے استعمال کے خلاف کی ہے، سرکاری افسران ڈیوٹی اوقات کار کے بعد سرکاری گاڑیوں کو بے رحمانہ طور پر استعمال کرتے ہیں۔
درخواست گزار نے کہا کہ افسران سرکاری گاڑیوں کو پرائیویٹ تقریبات میں بھی استعمال کرتے ہیں، سرکاری گاڑیاں عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے خریدی جاتی ہیں، سرکاری افسران جس طرح گاڑیوں کا استعمال کرتے ہیں، یہ قومی خزانے پر بوجھ ہے، عدالت نے وفاقی اور صوبائی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ڈیوٹی اوقات کار کے بعد سرکاری گاڑیوں درخواست پر سماعت سرکاری گاڑیوں کے استعمال کے خلاف سرکاری افسران کے ڈیوٹی
پڑھیں:
جسٹس طارق جہانگیری کی سماعت کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ حصول کی درخواست دائر
جسٹس طارق جہانگیری کی سماعت کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ حصول کی درخواست دائر WhatsAppFacebookTwitter 0 17 September, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کام سے روکنے کے حکم میں نیا موڑ، چیف جسٹس کورٹ کی کل کی سماعت کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ حصول کی درخواست دائر کر دی گئی۔
بیرسٹر جہانگیر جدون نے رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ کو درخواست دائر کی۔
درخواست میں موقف اپنایا کہ گزشتہ روز میڈیا پر بڑے پیمانے پر جسٹس جہانگیری کیس رپورٹ ہوا، میڈیا پر رپورٹ ہوا چیف جسٹس نے وکلا کو کہا ابھی کوئی آرڈر پاس نہیں کر رہے لیکن سماعت ختم ہونے کے بعد معلوم ہوا کہ جسٹس جہانگیری کو کام سے روک دیا گیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ 16 ستمبر دن ایک بجے کورٹ نمبر 1 کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ دی جائے۔
بیرسٹر جہانگیر جدون کی جانب سے درخواست کے ساتھ یو ایس بھی جمع کروائی گئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مبینہ جعلی ڈگری کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک کام سے روکنے کا حکم دیا۔
دوسری جانب، جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا 2 صفحات کا تحریری حکم نامہ بھی جاری کر دیا گیا۔ چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان نے تحریری حکم نامہ جاری کیا۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک جسٹس جہانگیری کو کام سے روکا جا رہا ہے، اس کیس میں حساس نوعیت کے سوالات موجود ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ جج کی اہلیت کا سوال ہے، عدالت کو بتایا گیا کہ سپریم جوڈیشنل کونسل میں شکایت بھی زیر التوا ہے۔
اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل سے معاونت طلب کرکے کیس کی سماعت 21 اکتوبر تک ملتوی کی گئی۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روکنے کے معاملے پر اسلام آباد بار کونسل کی کال پر ہائیکورٹ میں وکلاء کی جزوی ہڑتال جاری ہے۔
چیف جسٹس کی کازلسٹ منسوخ ہوگئی جبکہ جسٹس ثمن رفعت امتیاز بھی تاحال عدالت میں نہ پہنچیں۔ جسٹس بابر ستار اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق کا ڈویژن بینچ بھی تاحال شروع نہ ہو سکا جبکہ جسٹس ارباب محمد طاہر پہلے ہی تین روز کی تعطیلات پر ہیں۔
کچھ وکلاء ارجنٹ کیسز میں پیش ہو رہے ہیں، سیکرٹری ہائیکورٹ بار منظور ججہ ہائیکورٹ کے احاطے میں موجود ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ وکلاء سے گزارش ہے کہ آج عدالتوں میں پیش نہ ہوں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعوام کی صحت کیساتھ کھیلنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائیگی، شفقت محمود سی پیک کے تحت چلنے والے پراجیکٹ ایس ۔کے ۔ ہائیدروپاور اسٹیشن کے کمرشل آپریشن کا ایک سال امریکا کا بڑا اقدام: ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد سیلاب کے نقصانات کا مکمل تخمینہ لگنے کے بعد بحالی کے کاموں کی حکمت عملی بنائی جائیگی، وزیراعظم راول ڈیم میں پانی کی سطح بلند،سپل ویز کل بروز بدھ صبح 8 بجے کھولے جائیں گے جعلی فٹبال ٹیم کے ذریعے انسانی اسمگلنگ، جاپان سے 22افراد ڈی پورٹ عمران خان کا ٹوئٹر اکاونٹ بھارت سے آپریٹ ہو رہا ہے، وزیر ریلوے حنیف عباسی کا دعویCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم