بانی پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو ملاقات کیلئے بلالیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پارٹی سے نکالے گئے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کو ملاقات کےلیے بلالیا ہے۔
شیر افضل مروت کو پارٹی رہنماؤں نے ملاقات کےلیے بانی پی ٹی آئی کا پیغام پہنچادیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے ممبر اسمبلی نے ابھی بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے مجھے بلایا ہے، ملاقات کرکے شکوہ کروں گا کہ بغیر سنے مجھے کیوں نکالا؟
پی ٹی آئی کے پارلیمانی پارٹی ارکان نے شیر افضل مروت کے حق میں بانی کو پیغام بھجوانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، زرتاج گل، جنید اکبر اور دیگر ارکان شریک ہوئے۔
اس دوران شیر افضل مروت جذباتی ہوگئے اور انہوں نے گفتگو میں استفسار کیا کہ مجھے بتایا جائے کہ مجھے کیوں نکالا؟ اس پر پارلیمانی پارٹی ارکان نے شیر افضل مروت کو نکالنے کے فیصلے کا دوبارہ جائزہ لینے کا مطالبہ کیا اور سوال اُٹھایا کہ ’ہم سب کو بتایا جائے مروت کو کیوں نکالا؟‘اس دوران بیرسٹر گوہر نے کہا کہ یہ پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے اسے اندرونی سطح پر حل کریں گے۔
پنجاب حکومت کی 125 سال پرانے پریزن رولز میں ترامیم
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: شیر افضل مروت کو پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں کن سیاسی جماعتوں نے آنے سے انکار کیا؟
فائل فوٹوخیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی۔
جے یو آئی ف، اے این پی، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے حکومتی اے پی سی میں نہ جانے کا کہا ہے جبکہ جماعت اسلامی، قومی وطن پارٹی اور جے یو آئی س نے اے پی سی میں آنے کا کہا ہے۔
اس آل پارٹیز کانفرنس میں امن و امان کی صورتحال سمیت دیگر مسائل پر غور ہوگا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے تمام مکاتب فکر اور عوام کا متفقہ لائحہ عمل بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ حکومتی نمائندہ وفد تشکیل دیا جائے گا جو تمام علاقوں کا دورہ کر کے عوامی مشاورت کے سلسلے کو مزید تیز کرے گا۔
وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ اے پی سی میں سب کو مشاورت کیلئے بلایا ہے، اگر کوئی پارٹی اے پی سی میں نہیں آرہی تو ان کی اپنی سیاست ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہر چیز پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، دہشتگردی کے خلاف مؤثر حکمتِ عملی کیلئے سیاسی قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہوگا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ جب ہماری حکومت آئی تو سیکیورٹی صورتحال خراب تھی، بریفنگ دیں گے کہ جب ہماری حکومت آئی تو صوبے کےحالات کیا تھے، جو اے پی سی میں نہیں آئے گا اس سے پتا چلے گا کہ انہیں عوام کا کوئی احساس نہیں۔