رمضان المبارک تک مہنگائی کم کرو، جماعت اسلامی نے حکومت ڈیڈلائن دیدی
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
امیر جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ رمضان کی آمد سے قبل اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو گیا، موجودہ حکمران فارم 47 کی پیداوار ہیں، ملک میں غریب کیلئے تعلیم اور روزگار کے دروازے بند ہیں، مڈل کلاس طبقہ اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے، مستقبل جماعت اسلامی کا ہے، ہم مسلسل جدوجہد کرتے رہیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے اشتہاروں سے تاثر دیا جا رہا ہے کہ پنجاب میں بہت کام ہو رہا ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے مہنگی بجلی، آئی پی پیز مافیا کیخلاف تحریک کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، حکومت عوام کو ریلیف دے، مہنگائی میں کمی حکومتی دعوے جھوٹ پر مبنی ہیں، وزیراعظم اور ان کی بھتیجی اشتہاروں کے ذریعے مہنگائی کم کرنے میں مصروف ہیں، اشتہاروں سے تاثر دیا جا رہا ہے کہ پنجاب میں بہت کام ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا رمضان کی آمد سے قبل اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو گیا، موجودہ حکمران فارم 47 کی پیداوار ہیں، ملک میں غریب کیلئے تعلیم اور روزگار کے دروازے بند ہیں، مڈل کلاس طبقہ اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے، مستقبل جماعت اسلامی کا ہے، ہم مسلسل جدوجہد کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کو رمضان المبارک تک کی ڈیڈلائن دے رہے ہیں، رمضان المبارک تک قیمتوں میں کمی نہ کی گئی تو عید کے بعد حکومت کیخلاف تحریک چلائیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی نے کہا رہا ہے
پڑھیں:
مہنگائی تھمی نہیں، اشیاء کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے عوام سال بھر پریشان رہے
وفاقی ادارہ شماریات نے ایک سال کے دوران اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں رد و بدل پر مبنی رپورٹ جاری کی ہے، جس کے مطابق روزمرہ استعمال کی کئی اشیا مہنگی ہوئی ہیں جب کہ چند اشیا کی قیمتوں میں کمی بھی دیکھی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ملک میں مہنگائی تھمنے کا نام نہیں لے رہی جب کہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے عوام کو سال بھر ذہنی کرب سے دوچار رکھا۔ وفاقی ادارہ شماریات نے ایک سال کے دوران اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں رد و بدل پر مبنی رپورٹ جاری کی ہے، جس کے مطابق روزمرہ استعمال کی کئی اشیا مہنگی ہوئی ہیں جب کہ چند اشیا کی قیمتوں میں کمی بھی دیکھی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جہاں آٹا، پیاز اور ٹماٹر کی قیمتیں نیچے آئی ہیں، وہیں چکن، گوشت، چینی، انڈے اور گھی سمیت کئی ضروری اشیا مہنگی ہو گئی ہیں، جس سے عام شہریوں پر مہنگائی کا بوجھ مزید بڑھ گیا ہے۔ اعداد و شمار میں بتایا گیاہ ے کہ گزشتہ ایک سال میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 1907 روپے سے کم ہو کر 1509 روپے کا ہو گیا، یعنی 400 روپے کی نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔
اسی طرح پیاز کی قیمت 113.91 روپے سے گھٹ کر 45.51 روپے فی کلو، ٹماٹر 67.68 سے کم ہو کر 49 روپے اور آلو 87.85 سے کم ہو کر 62.85 روپے فی کلو ہو گئے ہیں۔ علاوہ ازیں دال ماش بھی 548 روپے سے کم ہو کر 457.78 روپے فی کلو ہو گئی۔ دوسری جانب بنیادی غذائی اشیا کی بڑی فہرست مسلسل مہنگائی کی لپیٹ میں ہے۔ چینی کی قیمت 143.78 روپے سے بڑھ کر 174.19 روپے فی کلو ہو گئی۔ اسی طرح چکن 347 روپے سے بڑھ کر 456.48 روپے، بڑا گوشت 933.39 سے 1105 روپے جب کہ چھوٹا گوشت 1877 سے بڑھ کر 2026 روپے فی کلو ہو گیا۔ علاوہ ازیں دودھ 187.15 سے بڑھ کر 198.39 روپے، دہی 219.26 سے بڑھ کر 231.51 روپے اور فارمی انڈے 252.43 سے بڑھ کر 295.78 روپے فی درجن ہو گئے۔
سرسوں کا تیل بھی 495.45 روپے فی لیٹر سے بڑھ کر 527.64 روپے اور گھی 503.29 روپے سے بڑھ کر 568.40 روپے فی کلو تک جا پہنچا ہے۔ اس کے علاوہ دالوں کی قیمتوں میں بھی اتار چڑھاؤ دیکھا گیا، جہاں دال مونگ 308.75 سے بڑھ کر 400.82 روپے اور دال چنا 260 سے بڑھ کر 314.58 روپے فی کلو ہو گئی۔ اسی طرح دال مسور 320.94 سے کم ہو کر 293.52 روپے اور دال ماش میں بھی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔ قیمتوں میں اضافے کو مزید دیکھا جائے تو کیلے کی فی درجن قیمت بھی 146.63 روپے سے بڑھ کر 176.55 روپے ہو چکی ہے، جس سے پھلوں کی قیمتیں بھی عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوتی جا رہی ہیں۔