جدہ: اسلامی تعاون تنظیم )او آئی سی( کا اجلاس 4 مارچ کو سعودی عرب کی سربراہی میں جدہ میں متوقع ہے جہاں مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ فلسطین کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان اس اجلاس میں خصوصی شرکت کرے گا اور فلسطینی عوام کی حمایت میں اپنا مؤقف پیش کرے گا۔

میڈیا ذرائع کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اجلاس سے قبل 28 فروری کو عرب لیگ کا سربراہی اجلاس مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں منعقد ہوگا، جس میں فلسطین کی صورتحال پر غور کیا جائے گا۔ پاکستان اس اجلاس میں بطور مبصر شریک ہوگا اور خطے میں امن و استحکام کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرے گا۔

واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری ہے اور عالمی برادری کی جانب سے فلسطینی عوام کے حق میں آواز بلند کرنے کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

فرانس اور برطانیہ کے بعد کینیڈا کا بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پرغور

اٹاوا(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔30 جولائی ۔2025 )کینیڈین حکام کا کہنا ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر غور کررہے ہیں‘ فلسطین کو تسلیم کرنے کا فیصلہ مشروط ہونا چاہیے یا نہیں یہ معاملہ خصوصی اہمیت کا حامل ہے برطانوی نشریاتی ادارے نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا لیکن وزیر اعظم مارک کارنی آج مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال پر بات چیت کے لیے کابینہ کے اہم ورچوئل اجلاس کی صدارت کریں گے جس میں اس معاملے پر غور کیا جائے گا.

(جاری ہے)

واضح رہے کہ یہ رپورٹ اس کے فوراً بعد سامنے آئیں جب کارنی نے اپنے برطانوی ہم منصب کیئر اسٹارمر سے محصور غزہ کی صورت حال اور فلسطین کو تسلیم کرنے کے برطانیہ کے بیان پر گفتگو کی تھی قبل ازیں کینیڈا کی وزیر خارجہ انیتا آنند نے دو ریاستی حل کے لیے اوٹاوا کے عزم کو دہرایا تھا. انہوں نے کہا کہ تھا کہ صورتحال کی پیچیدگی کے باوجود، ہماری یہاں مشترکہ موجودگی ایک ایسے مذاکراتی حل کے لیے مضبوط عالمی حمایت کی عکاسی کرتی ہے جو فلسطینی خود ارادیت اور اسرائیلی سلامتی دونوں کو یقینی بنائے گزشتہ ہفتے، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا تھا کہ پیرس ستمبر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دوران فلسطین کو تسلیم کرے گا.

برطانوی وزیراعظم اسٹارمر نے بھی اسی موقف کو اپنایا اور کہا کہ اگر اسرائیل نے غزہ میں قتل و غارت گری روکنے کے لیے اقدامات نہ کیے تو ان کی حکومت اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کو تسلیم کرے گی اسرائیل نے برطانیہ کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حماس کے لیے انعام ہوگا یاد رہے کہ ابھی تک اقوامِ متحدہ کے 193 رکن ممالک میں سے 149 فلسطین کو تسلیم کر چکے ہیں اور یہ تعداد اکتوبر 2023 میں اسرائیل کی غزہ میں نسل کشی کے آغاز کے بعد بڑھتی جا رہی ہے.

فلسطین کے مسلے پر مغربی ممالک کی جانب سے کھل کر عملی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں تاہم عربوں سمیت مسلمان اکثریتی ممالک کی جانب سے مصلحت آمیزاور معذرت خواہانہ رویے پر اسلامی دنیا کے شہریوں میں بے چینی پائی جاتی ہے کیونکہ مسلمان ممالک خصوصا عرب امریکا کی جانب سے پیش کیئے جانے والے ”ابراہیمی معاہدے“پر دستخط کے لیے بے چین نظرآتے ہیں جس کا مقصد اسلامی دنیا کے اسرائیل کے بارے میں تاریخی موقف سے انخراف ‘اسے تسلیم کرنا اور سفارتی تعلقات قائم کرنا ہے. 

متعلقہ مضامین

  • فلسطینی ریاست کے لیے پیش رفت، خوش آیند
  •  فلسطین لبریشن آرگنائزیشن پر امریکی پابندیاں حیران کن ہیں، چینی وزارت خارجہ
  • امریکا نے فلسطین اتھارٹی اور پی ایل او پر پابندیاں عائد کردیں
  • سعودی عرب کی جانب سے پرتگال کے فلسطین کو تسلیم کرنے کی تیاری کا خیر مقدم
  • اسرائیل فلسطین تنازعہ کے دو ریاستی حل کے لیے ’نیو یارک اعلامیہ‘ جاری
  •  ایک اور یورپی ملک کا فلسطین کو ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان
  • اقوام متحدہ کا 2 ریاستی حل کیلئے اجلاس حماس کی امداد ہے، ٹیمی بروس
  • مالٹا کا بھی ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان،فن لینڈ نے بھی تسلیم کرنے کا اشارہ دیدیا
  • عوام کیلئے خوشخبری! یکم اگست سے پٹرول کی قیمتوں میں بڑی کمی متوقع
  • فرانس اور برطانیہ کے بعد کینیڈا کا بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پرغور