سینیٹر عرفان صدیقی کا پی ایم ڈی سی کیخلاف تحریک استحقاق لانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
سینیٹر عرفان صدیقی(فائل فوٹو)۔
مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور سینیٹر عرفان صدیقی نے پی ایم ڈی سی کے خلاف تحریک استحقاق لانے کا اعلان کیا ہے۔
اس حوالے سے سینیٹرعرفان صدیقی نے کہا کہ پی ایم ڈی سی نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں جھوٹ بولا، پی ایم ڈی سی اپنے سرکلرز پر عملدرآمد کیوں نہیں کراتی؟ یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے، اس کو سنجیدگی سے لینے جا رہا ہوں۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ایم ڈی سی نے قائمہ کمیٹی برائے صحت میں غلط معلومات دیں، پرائیویٹ میڈیکل کالجز کے بچوں سے بھاری فیسیں لی جا رہی ہیں۔ بچوں سے زیادتی نہیں ہونے دوں گا، عدالت بھی جانا پڑا تو جاوں گا۔
وزارت صحت کے حکام کے مطابق پرائیویٹ میدیکل کالجز کیلئے ایم بی بی ایس کی سالانہ فیس 12 لاکھ تجویز کی ہے، یہ تجاویز نائب وزیراعطم اسحاق ڈار کو بھیجی ہوئی ہیں۔
پی ایم ڈی سی نے 8 جنوری کو نئے اور پچھلے سال کے طلبا سے فیس وصولی روکنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ دستاویز کے مطابق پرائیویٹ میڈیکل کالج طلبا سے 30 لاکھ روپے سے زائد فیس وصول کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پی ایم ڈی سی اپنے نوٹیفکیشن پر عملدرآمد کرانے میں ناکام رہی۔ دستاویز کے مطابق پرائیویٹ میدیکل کالج نئے اور دوسرے سال کے طلبا سے فیسیں وصول کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سینیٹر عرفان صدیقی پی ایم ڈی سی کے مطابق
پڑھیں:
کالعدم تحریک لبیک کے جنوبی پنجاب کے ٹکٹ ہولڈرز نے جماعت سے علیحدگی کا اعلان کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ملتان:کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے جنوبی پنجاب کے ٹکٹ ہولڈرز نے جماعت سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی کی جانب سے احتجاج کی کال دینا غیر مناسب اور ملکی مفاد کے منافی اقدام تھا۔
ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق ٹکٹ ہولڈرز نے کہا کہ تحریک لبیک کے پاس فلسطین کے نام پر احتجاج کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا، جب خود فلسطینی قیادت معاہدے پر مطمئن تھی، تو پاکستان میں احتجاج کی کال دینا کسی طور درست فیصلہ نہیں تھا۔
راؤ عارف سجاد، محمد حسین بابر اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ ہم پر کسی قسم کا دباؤ نہیں بلکہ ملکی سلامتی اور استحکام کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے یہ فیصلہ خود کیا ہے، اس وقت ملک کو بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے اور ایسے حالات میں احتجاج اور لانگ مارچ جیسے اقدامات سے صرف انتشار پھیلتا ہے۔
محمد حسین بابر نے واضح کیا کہ وہ کالعدم ٹی ایل پی سے کسی دباؤ کے بغیر علیحدہ ہو رہے ہیں، جبکہ راؤ عارف سجاد نے کہا کہ پاکستان انتشار اور بدامنی کا متحمل نہیں ہوسکتا، پاکستان کلمے کے نام پر حاصل کیا گیا ہے، دشمن قوتوں کے عزائم کو ناکام بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے، پاکستان تا قیامت قائم رہے گا، کوئی اسے میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔
رہنماؤں نے مزید کہا کہ ٹی ایل پی کے لانگ مارچ اور احتجاجی حکمت عملی سے ملک کو نقصان پہنچا، عوامی تکلیف میں اضافہ ہوا اور ریاستی اداروں پر دباؤ بڑھا، اب وقت ہے کہ قوم انتشار کے بجائے اتحاد اور استحکام کی راہ اختیار کرے۔