کراچی میں گوبر سے گیس پیدا کرنے والا ملک کا سب سے بڑا پلانٹ
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
گوبر سے گیس پیدا کرنے والا ملک کا سب سے بڑا پلانٹ کراچی میں لگادیا گیا۔
سپر ہائی وے گڈاپ میں ملک کے سب سے بڑے گوبر گیس منصوبے کا پہلا مرحلہ مکمل کرلیا گیا، یومیہ 8 ٹن گیس پیداوار ہوگی۔
تقریب سے خطاب میں خصوصی مشیر وزیر اعلی برائے سرمایہ کاری قاسم نوید نے اس منصوبے کو ماحول دوست قرار دیا اور بتایا کہ اس منصوبے کیلئے سود کی ایک رقم سندھ حکومت فراہم کرے گی حبکہ بینک سے قرض کے حصول کیلیے بھی صوبائی حکومت نے سہولت فراہم کی جس کے بعد 5 میگاواٹ تک بجلی پیداوار کی جا سکے گی۔
نجی کمپنی کے سی ای او نے بتایا کہ اب گائے فارمز پر گوبر صفائی کیلئے بھاری مقدار میں پانی کا ضیاع نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ روزانہ بھاری مقدار میں گوبر پلانٹ میں لایا جائے گا، کمپنی سی ای او نے بتایا کہ گیس کی قیمت ایل این جی سے کم ہوگی اور اس سلسلے میں مختلف خریداروں سے بات چل رہی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانوں کی شرح پر قانونی جنگ شروع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
شہر قائد میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر 5 ہزار سے ایک لاکھ روپے تک کے بھاری جرمانوں پر مبنی ٹریفک ریگولیشن اینڈ سائٹیشن سسٹم (ٹریکس) کو باقاعدہ طور پر سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔
پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے بعد دیگر جماعتوں کی جانب سے بھی اس نظام کے خلاف آئینی درخواست دائر کردی گئی ہے، جس میں یہ مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایک ہی ملک میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر مختلف شہروں میں جرمانوں کی شرح میں ناانصافی قابلِ قبول نہیں ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت اس کیس کا جائزہ لے کر قانون کے مطابق فیصلہ کرے۔
دوسری جانب ماہرین قانون نے بھی اس نظام پر کئی بنیادی اور تکنیکی سوالات اٹھائے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر یہ جدید نظام ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو پکڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے تو اسٹریٹ کرمنلز کو کیوں نہیں پکڑا جا سکتا؟ اس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ یہ نظام شہریوں کی حفاظت کے بجائے حکومت کی آمدنی بڑھانے کا ایک ذریعہ ہو سکتا ہے۔
اس کے علاوہ ماہرین نے اس چالان نظام کے تحت آن لائن فراڈ شروع ہونے کی اطلاعات پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے اور جرمانوں کے خلاف اپیل کے مشکل طریقہ کار پر بھی سوال اٹھایا ہے۔ انہوں نے حکومت سے سوال کیا ہے کہ ای چالان سے حاصل ہونے والا ریونیو کہاں خرچ کیا جائے گا، اس بارے میں عوام کو اعتماد میں لیا جائے۔