UrduPoint:
2025-04-25@08:41:23 GMT

کانگو: بوکاؤ میں امدادی سامان کی لوٹ مار کی مذمت

اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT

کانگو: بوکاؤ میں امدادی سامان کی لوٹ مار کی مذمت

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 18 فروری 2025ء) اقوام متحدہ کے پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے جمہوریہ کانگو کے مشرقی شہر بوکاؤ میں ہزاروں ٹن امدادی سامان لوٹے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہےکہ ایسے واقعات سے لاکھوں تباہ حال لوگوں کی زندگی خطرے میں پڑ جائے گی۔

یہ واقعہ روانڈا کے حمایت یافتہ ایم 23 باغیوں کی جانب سے شہر پر حملے اور قبضے کے دوران پیش آیا۔

'ڈبلیو ایف پی' نے کہا ہے کہ لوٹا جانے والا امدادی سامان انسانی بحران سے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے رکھا گیا تھا جنہیں اب مزید مشکل حالات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ Tweet URL

'ڈبلیو ایف پی' نے بتایا ہے کہ اس کے گوداموں سے مجموعی طور پر 7,000 ٹن غذائی سامان لوٹا گیا تاہم اس کے باوجود ادارہ اس علاقے میں لوگوں کو ہرممکن مدد پہنچانے کے لیے تیار ہے۔

(جاری ہے)

تمام متحارب فریقین کو چاہیے کہ وہ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کا احترام کریں جن میں شہریوں اور امدادی کارکنوں کو تحفظ کی فراہمی بھی شامل ہے۔

ایم 23 باغی جمہوریہ کانگو کے مشرقی صوبوں میں متواتر پیش قدمی کر رہے ہیں۔ بوکاؤ پر قبضے میں انہیں قابل ذکر مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ اس سے پہلے انہوں نے شدید لڑائی کے بعد شمالی کیوو کے دارالحکومت گوما پر بھی پر قبضہ کر لیا تھا۔

قیمتی معدنیات سے مالا مال اس علاقے میں درجنوں مسلح گروہ وسائل پر قبضے کے لیے کئی دہائیوں سے سرگرم ہیں۔امداد کی رسائی میں رکاوٹیں

ملک میں اقوام متحدہ کے امدادی رابطہ دفتر (اوچا) کے نمائندے برونو لامارکیز خبردار کر چکے ہیں کہ امدادی راہداریوں کی کمی کے باعث لوگوں تک مدد پہنچانے میں مشکلات درپیش ہیں۔ رواں سال کے آغاز میں ایم 23 کا حملہ شروع ہونے سے پہلے بھی جنوبی کیوو میں حالات مخدوش تھے۔

علاقے میں 16 لاکھ 50 ہزار لوگ یا 20 فیصد سے زیادہ آبادی معتدد وجوہات کی بنا پر پہلے ہی بے گھر ہو چکی ہے۔ ہفتے کے روز سیکرٹری جنرل نے خبردار کیا تھا کہ یہ تنازع علاقائی جنگ کا سبب بن سکتا ہے جسے روکنے کے لیے افریقی ممالک کو سفارتی کردار ادا کرنا ہو گا۔

ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا میں افریقن یونین کی کانفرنس کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے پہوئےا نہوں نے کہا کہ اب جنگ روکنے، سفارت کاری اور بات چیت کے ذریعے مسائل کو حل کرنے کا وقت ہے۔

جمہوریہ کانگو کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں اقوام متحدہ کا امن مشن 'مونوسکو' بدستور لوگوں کو انسانی امداد مہیا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ طاقت کے ذریعے کوئی مسئلہ حل نہیں ہو سکتا۔ اگر افریقہ کے ممالک باہم مل کر سفارتی اقدامات کریں تو اس مسئلے کو حل کیا جا سکتا ہے۔

سیکرٹری جنرل نے اس حوالے سے تنزانیہ میں ساؤتھ افریقن ڈویلپمنٹ کمیونٹی کے حالیہ اجلاس کا حوالہ بھی دیا جس میں فوری جنگ بندی کے لیے واضح لائحہ عمل پیش کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے لیے

پڑھیں:

ن لیگی وزرا ء بیان بازی کر رہے ہیں، شہباز شریف سمجھائیں،شرجیل میمن

ن لیگ وزراء کو نہ سمجھایا گیا تو پھر ہم اپنے ترجمانوں کو روک نہ سکیںگے ، یوںبات نہیں بنی گی
متنازع کنالز پر پیپلز پارٹی کا واضح موقف ہے ، کوشش ہے مسئلے کو حل کیا جائے ، پریس کانفرنس
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے کچھ وزراء بیان بازی کر رہے ہیں، شہباز شریف اور نواز شریف اپنے لوگوں کو سمجھائیں، یہی روش رہی تو بات نہیں بنی گی۔کراچی میں پارٹی کے سینئر رہنما ناصر حسین شاہ اور عاجز دھامراہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ متنازع کنالز پر پیپلز پارٹی کا واضح موقف رہا ہے ، کوشش ہے کہ مسئلے کو حل کیا جائے ، لوگوں کے جائز خدشات ہیں۔ نگراں حکومت کے دوران ارسا نے سرٹیفکیٹ جاری کیا اور کہا کہ کنالز بنائیں پانی موجود ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت بھی سندھ کے نمائندے نے مخالفت کی تھی، جو لوگ کہتے ہیں پیپلز پارٹی بعد میں جاگی ہمارے پاس ریکارڈ موجود ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے مخالفت کی، سولہ جون کو وزیر اعلیٰ نے سمری سائن کی اور تین جولائی کو سمری وفاق کو پہنچ چکی تھی۔ شرجیل میمن نے کہا کہ ہمارے پاس سارے خطوط موجود ہیں جو ہم نے کنالز کی مخالفت کی، پیپلز پارٹی کا یہی موقف ہے کہ متنازع کنالز نہیں بنائے جائیں، جہاں سے آپ پانی لیتے ہیں ان کو بھی بتا دیں کہ ہم آپ کا پانی لے رہے ہیں، صدر مملکت نے جوائنٹ سیشن میں کہا کہ ہم اس منصوبے کو سپورٹ نہیں کر سکتے ، پہلے دن سے کنالز کے معاملے پر پیپلز پارٹی کا واضح موقف ہے ۔ جہاں جہاں ہماری میٹنگز ہوئی وہاں ہم نے مخالفت کی۔شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ پنجاب میں زیر زمین پانی میٹھا موجود ہے اس سے کاشتکاری ہوسکتی ہے ۔ رانا ثناء اللہ کا دو دن پہلے فون آیا اور انہوں نے کہا وزیر اعظم صاحب اس معاملے کو حل کرنا چاہتا ہیں۔ رانا ثنائاللہ سے کل اور آج بھی بات ہوئی، شہباز شریف پوری ملک کے وزیر اعظم ہیں، لوگوں کے خدشات ختم کرنے چاہیے ۔ سینئر وزیر نے کہا کہ ملک عوام کے ساتھ ہوتا ہے ۔ اکانوے کے معاہدے کے تحت بھی ہمیں ہانی نہیں مل رہا ہے ۔ قانونی اور آئینی طور پر جو ہمارا پانی کا شیئر بنتا ہے وہ دے دیں۔انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنا آئینی اور قانونی حق ہے لیکن سڑکوں کو بلاک نہ کریں، ٹرکوں میں مویشی پہنسے ہوئے ہیں ان کو خوراک نہیں پہنچ پا رہی ہے ، ایکسپورٹ کا سامان پہنسا ہوا ہے ۔ میری التجہ ہے کہ لوگوں کا خیال کریں، احتجاج کو پرامن رکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر ن لیگ کے سنجیدہ لوگوں سے بات ہورہی ہے اور کچھ وزراء بیان بازی کر رہے ہیں، وہ لوگ غیر سیاسی ہیں جو اس طرح کی باتیں کر رہے ہیں، سیاستدان اس صورتحال میں معاملے کو ٹھنڈا کرتے ہیں۔ شرجیل میمن نے کہا کہ رانا ثنائاللہ نے بات کی ہم خوش آئین قرار دیتے ہیں، اگر ہمارے طرف سے بھی شعلہ بیانی ہوئی تو بات بنے گی نہیں، شہباز شریف اور نواز شریف اپنے لوگوں کو سمجھائیں، ن لیگ اپنی وزراء کو سمجھائے ورنہ پھر شاید ہم اپنے ترجمانوں کو روک نہ سکیں، یہی روش رہی تو بات نہیں بنی گی۔

متعلقہ مضامین

  • ن لیگی وزرا ء بیان بازی کر رہے ہیں، شہباز شریف سمجھائیں،شرجیل میمن
  • کراچی: مہران ٹاؤن میں گتہ فیکٹری کے گودام میں آتشزدگی، بھاری مالیت کا سامان جل کر خاکستر ہوگیا
  • ایتھوپیا میں فاقہ کشی بدترین مرحلے میں داخل، عالمی ادارے بے بس
  • ایتھوپیا: امدادی کٹوتیوں کے باعث لاکھوں افراد کو فاقہ کشی کا سامنا
  • معدنی وسائل کی کان کنی سے قدیم مقامی افراد کے حقوق پامال ہو رہے ہیں، اقوام متحدہ
  • غزہ میں ایک ماہ سے کوئی امدادی ٹرک داخل نہیں ہوا، لوگ بھوکے مر رہے ہیں، اقوام متحدہ
  • کاٹھور سپر ہائی وے پر احتجاج؛ سامان کی ترسیل رک گئی
  • متنازع نہروں کے خلاف دھرنا، ہر گھنٹے میں صورت حال خراب ہورہی ہے، کراچی چیمبر
  • کینال معاملے پر لوگوں کے تحفظات جائز ہیں: شرجیل میمن
  • لاہور کے مختلف علاقوں سے تجاوزات کا صفایا، 148 املاک سیل، 9 ٹرک سامان ضبط