مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر تجارت کا فائدہ بھارت کو ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
اسلام آباد (رپورٹ: میاں منیر احمد) مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر تجارت کا فائدہ بھارت کو ہوگا‘ دوطرفہ تعلقات کے ذریعے ہی اعتماد سازی کی فضا قائم کرکے تنازعات حل کیے جاسکتے ہیں‘ دونوں ایٹمی ممالک جنگ کے متحمل نہیں ہوسکتے‘ بھارت میں مسلم اقلیت نشانے پر ہے‘ پاکستان کے خلاف بھارت نے دفاعی بجٹ بڑھا کر6.81 ٹریلین بھارتی روپے کردیا۔ ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ (ض) کے سربراہ، رکن قومی اسمبلی محمد اعجاز الحق‘ متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما زاہد ملک ‘سول سوسائٹی کے ممبر ذوالفقار علی شاہ ‘سابق بیورو کریٹ قومی کشمیر کمیٹی کے سابق ڈائریکٹر جنرل طارق بھٹی‘ اسلام آباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹریز کے سابق سینئر نائب صدر، پیپلز ٹریڈرز سیل کے رہنما عمران شبیر عباسی‘ سارک ایس ایم ای کمیٹی کے سابق وائس چیئرمین چودھری سجاد سرور‘دانشور سہیل مہدی اور ممتاز قانون دان ڈاکٹر صلاح الدین مینگل نے جسارت کے اس سوال کے جواب میں کیا کہ ’’کیا مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر بھارت کے ساتھ تجارت کرنا درست ہوگا؟‘‘ اعجاز الحق نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ دھوکا دیا اور 7 دہائیوں سے وہ اپنی ہی پیش کردہ قراردادوں پر عمل نہیں کر رہا اور اس کے ساتھ تجارت تو ماضی میں بھی ہوتی رہی ہے اس کا کیا فائدہ ملا تھا؟ یہ مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہی حل ہوگا اور اصل فریق تو کشمیری ہیں جنہوں نے فیصلہ کرنا ہے‘ جب یہ مسئلہ حل ہوجائے تو بھارت کے ساتھ تجارت کا اس کے بعد سوچا جاسکتا ہے‘ فی الحال تو بھارت میں انتہا پسندی کا رحجان بڑھ رہا ہے‘ ابھی حال ہی میں بھارتی ریاست اترپردیش میں حکام نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنمائوں کے اس الزام کے بعد ایک اور مسجد کو شہیدکر دیا کہ اس مسجد کا کچھ حصہ سرکاری زمین پر ہے‘ اس سے قبل عدالت نے مسجد کے انہدام پر8 فروری تک حکم امتناع جاری کیا تھا جس کا وقت ختم ہوتے ہی حکام نے ایکشن شروع کر دیا مسجد کی مسماری بھارتیعدالت عظمیٰ کی ہدایت کی خلاف ورزی ہے۔ دوسری جانب ایک امریکی تھنک ٹینک کی جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز اور اشتعال انگیز واقعات میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہوا ہے۔ انڈیا ہیٹ لیب کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس بھارت میں نفرت انگیزی کے 1165 واقعات ریکارڈ کیے گئے جو 2023ء کے مقابلے میں74.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بھارت کے ساتھ تجارت فائدہ بھارت کو مسئلہ کشمیر میں بھارتی بھارت میں میں بھارت نے کہا کہ بن چکا ہے بھارت کی کہ بھارت تجارت کا یہ مسئلہ کے حل کے سکتا ہے نہیں ہو بات چیت کے خلاف رہا ہے کو بھی کے لیے کر دیا کے بعد
پڑھیں:
لارڈ قربان حسین کی کشمیر میں بھارتی مظالم، سندھ طاس معاہدہ معطلی اور بھارتی جارحیت پر کڑی تنقید
لارڈ قربان حسین کی کشمیر میں بھارتی مظالم، سندھ طاس معاہدہ معطلی اور بھارتی جارحیت پر کڑی تنقید WhatsAppFacebookTwitter 0 24 July, 2025 سب نیوز
لندن (آئی پی ایس) لندن میں برطانوی ہاؤس آف لارڈز کے اہم اجلاس میں بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تفصیلی بحث کے دوران اجلاس میں اراکین نے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، سندھ طاس معاہدے کی معطلی اور آبی بحران پر برطانیہ سے مؤثر سفارتی کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر لارڈ قربان حسین نے اپنے خطاب میں کشمیر میں بھارتی مظالم، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کا سب سے پرانا تنازع اور پاک بھارت کشیدگی کی بنیاد ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری زدہ علاقہ بن چکا ہے۔
لارڈ قربان حسین نے نشاندہی کی کہ مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ بھارتی فوجی اور نیم فوجی اہلکار تعینات ہیں جنہیں آرمڈ فورسز (اسپیشل پاورز) ایکٹ کے تحت مکمل استثنیٰ حاصل ہے۔ ایمنسٹی اور دیگر عالمی اداروں کی رپورٹس کے مطابق بھارتی مظالم سے اب تک ایک لاکھ کشمیری قتل ہو چکے ہیں جبکہ ہزاروں زخمی اور لاپتہ ہیں، اور ہزاروں کشمیری بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی جیلوں میں قید ہیں، جس پر عالمی انسانی حقوق تنظیمیں شدید تشویش میں مبتلا ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ بھارتی فوج غیر قانونی حراستوں، تشدد، ماورائے عدالت قتل، اجتماعی زیادتیوں، جعلی مقابلوں اور جبری گمشدگیوں جیسے سنگین جرائم میں براہِ راست ملوث ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں اب تک 3,000 سے زائد اجتماعی قبریں دریافت ہو چکی ہیں، جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی عکاسی کرتی ہیں۔
لارڈ قربان حسین نے بھارتی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ پاک بھارت تنازع کی شدت نے کئی بین الاقوامی مبصرین کو حیران کر دیا ہے۔ بھارت نے سیاحوں کی ہلاکت کے بعد پاکستان پر الزام لگا کر ’’آپریشن سندور‘‘ شروع کیا جبکہ پاکستان نے الزامات مسترد کرتے ہوئے مشترکہ تحقیقات کی پیشکش کی۔ بھارت نے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل کیا اور پاکستان کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے اس کی حدود میں حملے کیے، جس کے بعد صدر ٹرمپ کی ثالثی سے 10 مئی 2025 کو جنگ بندی ہوئی۔
بھارت نے سندھ طاس معاہدہ بحال نہ کرنے کا اعلان کر کے خطے کو دوبارہ کشیدگی کی طرف دھکیل دیا ہے اور اس تنازع کے باعث دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا انتہائی خطرناک قدم ہے، اور برطانیہ کو چاہیے کہ سندھ طاس معاہدے کی بحالی میں مثبت کردار ادا کرے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین اور یورپی یونین نے نتیجہ خیز نتائج حاصل کیے ہیں، چینی صدر عافیہ صدیقی کیس؛ وزیراعظم اور کابینہ کو توہینِ عدالت کا نوٹس بھیجنے کا معاملہ رُک گیا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی، اپوزیشن کا شرکت سے انکار جنرل ساحر شمشاد مرزا کا دورہ ترکیہ، بین الاقوامی دفاعی صنعتی نمائش میں شرکت لانگ مارچ توڑپھوڑ کیس، سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کے وارنٹ گرفتاری جاری سلامتی کونسل غزہ میں فوری سیز فائر یقینی بنائے، مسئلہ فلسطین کے حل میں کردار ادا کرے، اسحاق ڈار پیپلزپارٹی، اے این پی اور جے یو آئی کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت سے انکارCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم