آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا میلہ 8 سال کے طویل انتظار کے بعد 19 فروری کو سج رہا ہے، ایونٹ میں 8 ٹیمیں چمچماتی ٹرافی کیلئے میدان میں اتریں گی، پاکستان پہلی بار اس ٹورنامنٹ کی میزبانی کررہا ہے۔

چیمپئنز ٹرافی کا افتتاحی میچ میزبان پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہوگا جو کہ کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔

8 ٹیموں پر مشتمل اس ایونٹ میں کل 15 میچز کھیلے جائیں گے جس کیلئے ٹیموں نے بھرپور تیاری شروع کردی ہے۔ ایونٹ میں بھارت اپنے تمام میچز دبئی میں کھیلے گا۔

ایونٹ میں ویرات کوہلی، کین ولیم سن، جو روٹ، اسٹیو اسمتھ اور  بابر اعظم جیسے بڑے نام ایکشن میں ہوں گے وہیں کچھ ایسے ابھرتے ستارے بھی پہلی بار چیمپئنز ٹرافی میں نظر آئیں گے جن پر سب کی نظریں ہوں گی۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل( آئی سی سی)  نے کرکٹ کے 5 ایسے ابھرتے ستاروں کے بارے میں بتایا ہے  جو چیمپئنز ٹرافی 2025 میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے کے لیے تیار ہیں اور جن سے شائقین کرکٹ اور ان کی ٹیم کو کافی امیدیں ہوگی۔

1: شبھمن گل (بھارت)

بھارتی کرکٹ ٹیم کے ٹاپ آرڈر بیٹر اور نائب کپتان شبھمن گل کو بھارتی کرکٹ کا مستقبل کا ستارہ سمجھا جاتا ہے۔ اپنے مختصر بین الاقوامی کیریئر میں انہوں نے مسلسل شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

گل نے 60.

16 کی شاندار اوسط کے ساتھ  50 ون ڈے انٹرنیشنلز میں 2500 سے زائد رنز اسکور کیے ہیں، جس میں ان کا بہترین انفرادی اسکور 208 شامل ہے۔

2023 کے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں انہوں نے 354 رنز بنائے، جس میں ان کا بہترین اسکور 92 تھا۔

حال ہی میں انگلینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز میں گل نے 2 نصف سنچریاں اور ایک سنچری  اسکور کی اور 259 رنز کے ساتھ پلیئر آف دی سیریز کا اعزاز حاصل کیا۔

چیمپئنز ٹرافی 2025 میں ان کی موجودگی بھارتی ٹاپ آرڈر کو مضبوط کرے گی۔

2: راچن رویندرا (نیوزی لینڈ)

نیوزی لینڈ کے نوجوان کھلاڑی راچن رویندرا نے اپنے شاندار کھیل سے انٹرنیشنل کرکٹ میں جگہ بنالی ہے۔ وہ نیوزی لینڈ کے ٹاپ آرڈر کے جارحانہ بلے باز ہونے کے ساتھ ساتھ بائیں ہاتھ کے اسپنر بھی ہیں۔

وہ 29 ون ڈے انٹرنیشنلز میں 3 سنچریوں کی مدد سے 970 رنز اسکور کرچکے ہیں جبکہ انہوں نے 18 وکٹیں بھی اپنے نام کی ہیں۔

2023 کرکٹ ورلڈ کپ میں راچن رویندرا 10 اننگز میں 64.22 کی اوسط کے ساتھ 578 رنز بنا کر ٹورنامنٹ میں نیوزی لینڈ کے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی بنے۔

حال ہی میں سری لنکا کے خلاف انہوں نے 79  رنز کی شاندار اننگز کھیلی، اب وہ چیمپئنز ٹرافی میں ایک بار پھر نیوزی لینڈ کیلئے ایک اہم کھلاڑی ثابت ہوں گے۔

3: نور احمد (افغانستان)

محض 20 سال کی عمر میں نور احمد افغانستان کے بہترین اسپنرز میں شامل ہو چکے ہیں۔ بائیں ہاتھ کے لیگ اسپنر کی حیثیت سے وہ افغانستان کے لیے ایک قیمتی ہتھیار ثابت ہو رہے ہیں۔

 نور احمد نے 10 ون ڈے انٹرنیشنلز میں اب تک 9 وکٹیں حاصل کیں ہیں۔

نور نے2023 ورلڈ کپ میں پاکستان کے خلاف تاریخی جیت میں  49 رنز دے کر 3 وکٹیں لی تھیں۔ انہوں نے بابر اعظم اور محمد رضوان جیسے تجربہ کار بیٹرز کو آؤٹ کیا۔

حال ہی میں جنوبی افریقی ٹی ٹوئنٹی لیگ میں نور نے 9 میچز میں 13 وکٹیں حاصل کیں۔ وہ راشد خان کی طرح افغانستان کے لیے چیمپئنز ٹرافی میں اہم کھلاڑی ثابت ہو سکتے ہیں۔

4: نسیم شاہ (پاکستان)

پاکستان کے فاسٹ بولنگ ٹیلنٹ میں نسیم شاہ ایک بڑا نام بن چکے ہیں۔ اپنی بہترین بولنگ سے انہوں نے عالمی کرکٹ میں جلد ہی اپنا مقام بنا لیا ہے۔

نسیم شاہ اب تک 23 ون ڈے انٹرنیشنلز میں 45 کٹیں لے چکے ہیں جس میں ان کی بہترین بولنگ 33 رنز کے عوض 5 وکٹیں ہیں۔

دائیں ہاتھ کے نوجوان فاسٹ بولر نسیم شاہ نے اپنے دوسرے ہی ٹیسٹ میں سری لنکا کے خلاف 5 وکٹیں حاصل کیں اور ٹیسٹ کرکٹ میں ہیٹ ٹرک کرنے والے سب سے کم عمر کھلاڑی بنے۔

نسیم شاہ پاکستان کے لیے چیمپئنز ٹرافی میں ایک اہم ہتھیار ثابت ہو سکتے ہیں، خاص طور پر شاہین آفریدی کے ساتھ ان کی جوڑی مخالف ٹیم کے بیٹرز کو مشکل میں ڈال سکتے ہیں۔

5: ہیری بروک (انگلینڈ)

دائیں ہاتھ کے بیٹر ہیری بروک 2022 میں انگلش ٹیم کا حصہ بنے اور تیزی سے ایک بہترین بیٹر کے طور پر ابھرے ہیں۔

جنوبی افریقا کے خلاف اپنے دوسرے ہی ون ڈے میں انہوں نے 75 گیندوں پر 80 رنز بنائے۔ٹیسٹ کرکٹ میں بھی پاکستان کے خلاف انہوں نے شاندار اننگز کھیلیں۔

ہیری بروک نے 2023 ورلڈ کپ میں 112.66 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ 169 رنز اسکور کیے جبکہ 2024 ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں 72.50 کی اوسط کے ساتھ 145 رنز بنائے۔

بروک نے 23 ون ڈے انٹرنیشنلز میں 769 رنز اسکور کیے ہیں۔

چیمپئنز ٹرافی 2025 بروک کے لیے ایک اور موقع ہو گا کہ وہ خود کو انگلینڈ کے بہترین بیٹرز میں شامل کروا سکیں۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ون ڈے انٹرنیشنلز میں چیمپئنز ٹرافی میں نیوزی لینڈ کے ورلڈ کپ میں پاکستان کے ایونٹ میں رنز اسکور نسیم شاہ انہوں نے کرکٹ میں اسکور کی کے ساتھ ثابت ہو ہاتھ کے کے خلاف کے لیے

پڑھیں:

ایجبسٹن ٹیسٹ میں بھارتی اور انگلش کرکٹرز نے سیاہ پٹیاں کیوں باندھیں؟

ایجبسٹن میں جاری بھارت اور انگلینڈ کے درمیان دوسرے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن دونوں ٹیموں نے سیاہ پٹیاں (بلیک آرم بینڈز) پہن کر سابق انگلش بیٹر وین لارکنز کی یاد میں خراج عقیدت پیش کیا۔

میچ کے آغاز پر دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں اور تماشائیوں نے کھڑے ہو کر تالیاں بجائیں اور مرحوم کرکٹر کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔

سابق انگلش اوپنر وین لارکنز 28 جون 2025 کو 71 برس کی عمر میں مختصر علالت کے بعد انتقال کر گئے تھے۔ انہوں نے 1979 سے 1991 کے دوران انگلینڈ کی نمائندگی کرتے ہوئے 13 ٹیسٹ اور 25 ون ڈے میچز کھیلے۔

لارکنز 1979 کے ورلڈ کپ فائنل میں انگلینڈ ٹیم کا حصہ تھے جہاں انہوں نے بیٹنگ کے ساتھ ساتھ دو اوورز کی بولنگ بھی کی۔

ان کا یادگار لمحہ 1989-90 کے ویسٹ انڈیز دورے پر آیا، جب انہوں نے سبائنا پارک میں فاتحانہ شاٹس کھیل کر انگلینڈ کو حیران کن 1-0 کی برتری دلائی۔

لارکنز نے اپنے کریئر کا بیشتر حصہ نارتھمپٹن شائر کی نمائندگی کرتے ہوئے گزارا، جہاں انہوں نے 700 سے زائد میچز کھیلے اور 40 ہزار رنز کے ساتھ 85 سنچریاں اسکور کیں۔ بعد ازاں وہ ڈرہم منتقل ہوگئے اور وہیں سے ریٹائر ہوئے۔

وہ 1978 سے 1985 تک ہر سیزن میں 1000 سے زائد فرسٹ کلاس رنز بنانے میں کامیاب رہے۔ 1982 میں جنوبی افریقہ کے غیر سرکاری دورے میں شرکت پر ان پر تین سال کی پابندی لگائی گئی جس کے باعث ان کا بین الاقوامی کیریئر متاثر ہوا۔

متعلقہ مضامین

  • ماہرین فلکیات نے پانی سے بھری نئی زمین ڈھونڈ نکالی
  • بشارالاسد کی معزولی کے 7 ماہ بعد شام میں نیا ریاستی نشان متعارف
  • کراچی کرکٹ کی نرسری کو ویران کرنے کی تیاری کرلی گئی
  • پی سی بی کا جلد نئے ڈومیسٹک اسٹرکچر کا باضابطہ اعلان کرنے کا فیصلہ
  • قومی ٹیم کے فیلڈنگ کوچ مسرور اپنی ذمہ داریوں سے دستبردار
  • پی سی بی اجلاس، ڈومیسٹک کرکٹ کے ڈھانچے میں بہتری کیلئے اہم تجاویز پر تبادلہ خیال
  • ورلڈ چیمپئنز لیگ 2025 کیلیے سابق آل راؤنڈر پاکستان ٹیم کے کپتان مقرر
  • پاکستان کرکٹ ٹیم میں دو مزید غیر ملکی کوچز کی تقرری متوقع
  • پاکستان کرکٹ ٹیم کے فیلڈنگ کوچ محمد مسرور مستعفی
  • ایجبسٹن ٹیسٹ میں بھارتی اور انگلش کرکٹرز نے سیاہ پٹیاں کیوں باندھیں؟