ذرائع کے مطابق انہیں آزادی پسند سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا گیا تھا جسے مودی حکومت بھارت کی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ہائی کورٹ نے ثبوت نہ ہونے کی بناء پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت چار افراد کی نظربندی کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی فوری رہائی کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق جسٹس سنجے دھر نے توصیف احمد پرے، جہانگیر احمد ملک، توصیف احمد شیخ اور محمد اسحاق تانترے پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاکو کرنے کے احکامات کو منسوخ کر دیا جنہیں بالترتیب بارہمولہ، شوپیاں، کولگام اور اسلام آباد کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹس کے احکامات پر نظربند کیا گیا تھا۔ انہیں آزادی پسند سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا گیا تھا جسے مودی حکومت بھارت کی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتی ہے۔ اپنے فیصلے میں جسٹس دھر نے کہا کہ توصیف احمد پرے، جہانگیر احمد ملک اور توصیف احمد شیخ کی طرف سے کیے گئے دعوے کہ انہیں وہ تمام مواد فراہم نہیں کیا گیا جس پر نظربندی کے احکامات جاری کئے گئے، درست ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ احتیاطی گرفتاری قوانین کے ظالمانہ استعمال کے خلاف ضروری حفاظتی اقدامات کی خلاف ورزی ہے جس کی وجہ سے ان کی نظربندی کے احکامات قانونی طور پر جائز نہیں ہیں۔ محمد اسحاق تانترے کے کیس میں عدالت نے بتایا کہ جب انہوں نے اپنی نظربندی کے خلاف درخواست دائر کی تو انہیں اس کی پیش رفت کے بارے میں بھی آگاہ نہیں کیا گیا تھا۔عدالت نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اسے فوری طور پر مطلع کرنے میں ناکامی نظربندی کے حکم کو کالعدم قرار دینے کے لیے کافی بنیاد ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ درخواستوں کو منظور کیا جاتا ہے اور نظربندی کے غیر قانونی احکامات کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ گرفتار افراد کو فوری طور پر رہا کیا جائے بشرط کہ وہ کسی دوسرے کیس میں مطلوب نہ ہوں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کیا گیا تھا کے احکامات توصیف احمد نظربندی کے

پڑھیں:

امریکی ریسلنگ لیجنڈ ہلک ہوگن کا 71 برس کی عمر میں انتقال

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 جولائی 2025ء) ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ (ڈبلیو ڈبلیو ای) نے جمعرات کے روز بتایا کہ امریکی ریسلنگ لیجنڈ ہلک ہوگن کی 71 برس کی عمر میں موت ہو گئی۔

ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ نے سوشل میڈیا ایکس پر "ہوگن کے اہل خانہ، دوستوں اور مداحوں سے تعزیت" کرتے ہوئے لکھا کہ "یہ جان کر بہت افسوس ہوا کہ ڈبلیو ڈبلیو ای کے ہال آف فیمر ہلک ہوگن کا انتقال ہو گیا ہے۔

"

فلوریڈا کی پولیس نے فیس بک پر اپنی ایک پوسٹ میں بتایا کہ حکام نے کلیئر واٹر شہر میں دل کا دورہ پڑنے پر ہوگن کو ہنگامی طور پر مدد پہنچائی، تاہم بعد میں ہسپتال میں انہیں مردہ قرار دے دیا گیا۔

پرو ریسلنگ کے علمبردار

ہوگن کا اصل نام ٹیری بولیا تھا، جو ڈبلیو ڈبلیو ای کے معروف ترین اسٹارز میں سے ایک تھے۔

(جاری ہے)

سن 1985 میں ڈبلیو ڈبلیو ای ادارے کے پہلے معروف ایونٹ ریسل مینیا کے پہلے ایڈیشن کے دوران وہ مرکزی توجہ کا مرکز تھے۔

سن 1980 کی دہائی میں ان کی مقبولیت اتنی تھی کہ انہیں لوگ گھر گھر جانتے تھے، اپنے ابتدائی عروج کے دوران وہ ایک بڑی نمایاں شخصیت بن کر چمکے اور بھاری بھرکم جسم کے سبب وہ پرو ریسلنگ کی نمایاں تصویر بن کر ابھرے۔

ہوگن ڈبلیو ڈبلیو ای مقابلوں کے سرکردہ فائٹر تھے جو بعد میں اربوں ڈالر کی مالیت والی اس تفریحی کمپنی میں شراکت دار بھی بن گئے۔

ہوگن برسوں تک ڈبلیو ڈبلیو ای کے ایک بہت بڑے اسٹار رہے، جنہوں نے رنگ میں ڈوین "دی راک" جانسن اور کمپنی کے مالک ونس میک موہن جیسے دیگر ریسلر کے ساتھ مقابلہ کیا۔

ڈبلیو ڈبلیو ای کے کم از کم چھ چیمپئن شپ ٹائٹل جیتنے کے بعد انہیں 2005 میں ہال آف فیم میں شامل کیا گیا تھا۔

رنگ سے باہر بھی معروف شخصیت

سن دو ہزار تین میں ریسلنگ سے ریٹائر ہونے کے بعد ہوگن نے ایک کامیاب فلم اور ٹی وی کیریئر کا بھی آغاز کیا۔

انہوں نے فلموں اور ٹیلی ویژن شوز میں بھی متعدد اہم کردار ادا کیے، جس میں "راکی سوم" اور "سانٹا ود مسل" جیسی اہم فلمیں شامل ہیں۔

انہوں نے اپنی زندگی کے بارے میں 'ہوگن نوز بیسٹ نامی' ایک ریئلٹی شو میں بھی کام کیا۔

بعد کے سالوں میں وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی 'میک امریکہ گریٹ اگین' مہم کے حامی کے طور پر انہوں نے اپنی آواز بلند کی اور ٹرمپ کو انہوں نے اپنے پسندیدہ ہیرو "گلیڈی ایٹر" کا خطاب دیا۔

ہوگن نے گزشتہ برس کے صدارتی انتخابات میں بھی ٹرمپ کی بھر پور حمایت کی تھی اور ان کی انتخابی مہم میں بھی اہم رول ادا کیا تھا۔

امریکی صدر نے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں لکھا: "ہلکسٹر پوری طرح سے میک امریکہ اگین کا حامی تھا، بہت مضبوط، سخت، ہوشیار، لیکن سب سے بڑی بات بڑے دل والا تھا۔"

ٹرمپ نے کہا، "اس نے پوری دنیا کے شائقین کو محظوظ کیا اور ان کا ثقافتی اثر بہت زیادہ تھا۔

"

ٹرمپ کے بیٹے ڈونلڈ جونیئر نے بھی ہوگن کو خراج تحسین پیش کیا اور ایکس پر ان کی تصاویر پوسٹ کی ہیں۔

تنازعات

ہوگن کا کیریئر بھی متعدد سکینڈلز سے پر تھا۔ انہیں 2015 میں ڈبلیو ڈبلیو ای نے اس وقت معطل کر دیا تھا، جب خفیہ ویڈیو ریکارڈنگ میں انہیں سیاہ فام لوگوں کے خلاف نسل پرستی کا استعمال کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

انہیں 2018 میں اس وقت بحال کیا گیا جب ڈبلیو ڈبلیو ای نے کہا کہ ہوگن نے "متعدد بار معافی" مانگی ہے اور وہ "نوجوانوں کے ساتھ کام کر رہے ہیں ۔۔۔۔ یہ انہیں اپنی غلطی سے سیکھنے میں ان کی مدد کر رہا ہے۔"

ادارت: جاوید اختر

متعلقہ مضامین

  • ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کی کالے شیشوں اور غیر نمونہ،فینسی نمبر پلیٹس کیخلاف کارروائی، 182گاڑیوں کے چالان
  • سپریم کورٹ نے "ادے پور فائلز" سے متعلق تمام عرضداشتوں کو دہلی ہائی کورٹ بھیجا، مولانا ارشد مدنی
  • سپریم کورٹ نے ضمانت مسترد ہونے کے بعد ملزم کی فوری گرفتاری لازمی قراردیدی
  • یقین دلاتا ہوں ہر ایمان دار جوڈیشل افسر کے ساتھ کھڑا ہوں گا، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی
  • لندن ہائی کورٹ: عادل راجہ کو پاکستانی انٹیلی جنس اداروں کیخلاف جھوٹے ثبوت دینے پر ہزیمت کا سامنا
  • عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے سے متعلق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا فیصلہ جاری
  • امریکی ریسلنگ لیجنڈ ہلک ہوگن کا 71 برس کی عمر میں انتقال
  • افغان طالبان نے کالعدم ٹی ٹی پی کی پناہ گاہوں پر ہمارے تحفظات پر مثبت ردعمل دکھایا ہے:پاکستان
  • توہینِ مذہب کے الزامات: اسلام آباد ہائیکورٹ نے کمیشن کی تشکیل پر عملدرآمد روک دیا
  • ’’پی ٹی آئی رہنماؤں کو سزائیں قانون کے تقاضوں کو پورا کیے بغیر دی گئیں‘‘