وزیراعلیٰ مریم نواز کا پنجاب میں ترقیاتی منصوبوں کی رفتار دوگنا کرنے کا فیصلہ، تمام محکموں کو جون تک پی سی ون مکمل کرنے کا ٹاسک
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صوبے میں ترقیاتی کاموں کی رفتار کو دوگنا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آئندہ مالی سال کے لیے تمام محکموں کو جون تک پی سی ون مکمل کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے تاکہ ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں تیزی لائی جا سکے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے لاہور کی ترقی کے لیے 40 ارب روپے جاری کرنے کی ہدایت کی ہے اور مکمل بجٹ جاری کرنے کی بھی منظوری دی ہے۔ مریم نواز شریف کی زیرصدارت ایک اہم اجلاس میں ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت اور معیار کا جائزہ لیا گیا۔ اس اجلاس میں سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے تھرڈ پارٹی ویری فیکیشن کے عمل کو بھی زیر غور لایا تاکہ منصوبوں کے معیار کو یقینی بنایا جا سکے۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب نے جاری منصوبوں کی رفتار، فنڈز کے استعمال اور شفافیت پر تفصیلی بریفنگ لی۔ 1250 بنیادی اور دیہی مراکز صحت کی اپ گریڈیشن مکمل کر لی گئی ہے، جبکہ 1200 ڈسپنسریوں کے قیام کے محکمہ صحت کے 432 منصوبے مکمل ہو چکے ہیں۔ دوسرے مرحلے پر عمل درآمد کا آغاز ہو چکا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی “اپنی چھت اپنا گھر” سکیم کے تحت چار ماہ میں 80 گھر مکمل ہوئے، اور اس سکیم کے تحت ریکارڈ قرض دیے گئے۔ کسان کارڈ کی اسکیم کے ذریعے 50 ارب روپے استعمال ہو چکے ہیں اور کسانوں نے ٹریکٹر خریدے ہیں۔ اس کے علاوہ کسانوں کے لیے 9 ارب روپے کی ٹیوب ویل اسکیم کے تحت 2.
مریم نواز شریف نے تاریخ میں پہلی بار پنجاب میں زراعت کے ترقیاتی بجٹ میں 300 فیصد اضافہ کیا ہے۔ محکمہ آثار قدیمہ کی 5 اسکیمیں مارچ تک مکمل ہوں گی۔ اجلاس میں بجٹ ڈیٹا فوری طور پر فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی گئی۔
وزیراعلیٰ نے اجلاس میں بتایا کہ پنجاب کے ترقیاتی بجٹ میں 882 ارب روپے رکھا گیا تھا، جسے بڑھا کر 1048 ارب روپے تک پہنچا دیا گیا ہے۔ اب تک 693 ارب روپے جاری ہو چکے ہیں اور 401 ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں۔ اس وقت 547 ترقیاتی اسکیموں پر کام جاری ہے جن میں وزیراعلیٰ کے 81 منصوبے، 815 عمومی منصوبے اور ضلعی سطح پر تین ہزار سات سکیمیں شامل ہیں۔
مریم اورنگزیب نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے ایک سال میں بے مثال کام کیا ہے اور اب محکموں کو بھی غیر معمولی رفتار سے کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ نے سوئے ہوئے محکموں کو جگایا اور ہر شعبے میں تاریخی فنڈنگ فراہم کی۔
اس اجلاس میں پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے چیئرمین نبیل احمد اعوان سمیت تمام صوبائی سیکرٹریز نے بھی شرکت کی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: منصوبوں کی ہو چکے ہیں مریم نواز محکموں کو اجلاس میں ارب روپے کرنے کا
پڑھیں:
پنجاب حکومت کا گھوڑوں کی خاص نسل کی ترویج کے منصوبے پر کام کرنے کا فیصلہ
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)صوبائی وزیر لائیو سٹاک و زراعت سید عاشق حسین کرمانی کی زیر صدارت محکمہ لائیو سٹاک میں گھوڑوں کی مقامی نسل کے تحفظ و فروغ کے حوالے سے تکنیکی ورکنگ گروپ کا پہلا اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں سیکرٹری لائیو سٹاک پنجاب احمد عزیز تارڑ،کوارڈی نیٹر ارتضاء ،وائس چانسلر یونیورسٹی آف وٹرنری اینڈ انیمل سائنسز لاہور ڈاکٹر یونس نے بھی شرکت کی۔ صوبائی وزیر لائیو سٹاک و زراعت سید عاشق حسین کرمانی نے اس موقع پر کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کی قیادت میں محکمہ لائیو سٹاک نے پچھلے ایک سال سے زیادہ عرصہ میں مویشی پال کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے متعدد منصوبے شروع کئے ہیں جن سے لائیو سٹاک فارمرز مستفید ہوئے ہیں۔(جاری ہے)
محکمہ لائیو سٹاک نے آج سے پہلے کبھی بھی گھوڑوں کی خاص نسل کی ترویج پر کام نہیں کیا۔
ہماری حکومت نے پہلی بار اس پر اپنی توجہ مرکوز کی ہے۔اس مقصد کے حصول کے لیے تحصیل کی سطح پر وٹرنری ڈاکٹرز کی تربیت، بیمار گھوڑوں کے علاج کے لیے ویکسین کی وافر مقدار میں فراہمی اور الٹرا ساؤنڈ کی سہولت کو یقینی بنائے گی۔انھوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان بالخصوص پنجاب میں گھوڑوں کی کوئی خاص و مقامی بریڈ نہیں ہے۔آج حکومت اور پرائیویٹ سیکٹر کو مل کر اہم خصوصیات اور سٹنڈرڈز کی حامل گھوڑوں کی قابل شناخت نسل کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔حکومت پرائیویٹ سیکٹر کو گھوڑوں کے سیکس سمین،ٹرانسپلانٹ اور نیوٹریشن کی فراہمی میں ممکنہ حد تک سپورٹ کرنے پر یقین رکھتی ہے۔محکمہ کی جانب سے اس ضمن میں ایک پراجیکٹ بھی شروع کیا جا رہا ہے۔صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ آپ ممبران اور بریڈرز پر مشتمل تکنیکی گروپ کی قیمتی آراء ہمارے لیے بہت اہمیت کی حامل ہے۔جس سے ہم ایک حتمی نتیجہ اخذ کریں گے۔ سیکرٹری لائیو سٹاک پنجاب احمد عزیز تارڑ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ لائیو سٹاک گھوڑوں کی مقامی نسل کے تحفظ کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھانے اور ان کی تشخیصی سہولیات کی بہتری پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔قبل ازیں اجلاس میں گھوڑوں کی مقامی نسلوں کے خالص خواص کو دستاویزی شکل دینے،معیاری افزائش نسل کو فروغ دینے اور بین الاقوامی سطح پر ان کی نمائندگی یقینی بنانے کے لیے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔ماہرین نے اس امر پر زور دیا کہ گھوڑوں کی دیسی نسل کا مکمل ریکارڈ مرتب کرنا ناگزیر ہے تاکہ نایاب نسل کو معدوم ہونے سے بچایا جا سکے۔اجلاس میں تکنیکی ورکنگ گروپ کے ممبران،ممتاز ہارس بریڈرز،بروکس پاکستان کے نمائندگان ، وٹرنری یونیورسٹی کے ماہرین اور محکمہ لائیو سٹاک کے اعلی افسران نے بھی شرکت کی۔