کوئی پارٹی میں آئے نہ آئے فرق نہیں پڑتا، عمران خان اہم ہے، علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
راولپنڈی:
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ کوئی پارٹی میں آئے نہ آئے فرق نہیں پڑتا، عمران خان اہم ہے۔
اڈیالہ جیل آمد کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے علیمہ خان نے بتایا کہ ہمیں اڈیالہ جیل سے 2 کلو میٹر پہلے روک لیا گیا، اس سے قبل بھی ہمیں یہیں روکا گیا تھا ۔ یہاں اور کسی کو نہیں روکا جا رہا، بتایا جا رہا ہے کہ یہاں سرچ آپریشن ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سب کو یہاں سے جانے کی اجازت ہے، وکلا اور ہمیں روکا گیا ہے ۔ جب تک بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں ہوگی ہم کہیں نہیں جائیں گے۔ بغیر کسی وجہ کے مقدمات کی سماعت آگے تو نہیں کی گئی؟ آج ہمارا ملنا بہت ضروری ہے تا کہ تسلی ہوسکے کہ بانی پی ٹی آئی ٹھیک ہیں۔
علیمہ خان نے کہا کہ یہ لوگ کرنا کیا چاہتے ہیں ہمیں سمجھ نہیں آرہی ۔ بانی پی ٹی آئی بہت صحت مند ہیں، ورزش کرتے اور کم کھانا کھاتے ہیں۔ جیل کو بند کرنے کے لیے یہ بہانہ نہیں بنا سکتے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف کی طبیعت خراب ہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ پولیس والے بتارہے ہیں کہ آپریشن چل رہا ہے۔ یہ کس قسم کا آپریشن چل رہا ہے؟ یہ کیسا آپریشن ہے کہ سب کو جانے کی اجازت ہے اور ہمیں روکا گیا۔ ہم آگے نہیں جا سکتے۔ نہ یہ دعویٰ کر سکتے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کی طبیعت خراب ہے نہ ہمیں یہ ملاقات سے روک سکتے ہیں۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ بانی پاکستان تحریک انصاف ہمارا ایشو ہے، ہمیں کیا فرق پڑتا ہے کوئی پارٹی میں آئے یا نہ آئے۔ 10 دن کے لیے بانی پی ٹی آئی کو قید تنہائی میں بند کیا گیا۔ اس سے زیادہ پارٹی اور ہمارے لیے اہم کیا ہوسکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی علیمہ خان کہ بانی رہا ہے
پڑھیں:
پاکستان کے علماء کا ضمیر خریدنا آسان کام نہیں: طاہر اشرفی
— فائل فوٹوچیئرمین پاکستان علماء کونسل طاہر اشرفی کا کہنا ہے کہ جس کے ساتھ ہم 1978 سے کھڑے ہیں وہ کابل میں بیٹھ کر ہمیں دھمکیاں دے رہا ہے۔
گوجرانوالہ میں امن و اتحاد کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللّٰہ نے ہمیں ہندوستان سے بھی جنگ میں فتح دلائی۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمارا دشمن ملک میں فرقہ واریت کو فروغ دینا چاہتا ہے، پاکستان کے علماء کا ضمیر خریدنا آسان کام نہیں۔ اس وقت حالات تقاضا کررہے ہیں کہ ہم اتحاد سے آگے بڑھیں۔
طاہر اشرفی نے یہ بھی کہا کہ فلسطین کے مسئلے پر آج بھی غزہ میں ہمارا رابطہ ہے، کوئی بھی اسرائیل کو تسلیم کرنے نہیں جارہا۔