مصطفیٰ عامر کے بعد از تدفین پوسٹ مارٹم کے لیے 3 رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
کراچی میں دوست کے ہاتھوں مبینہ طور پر قتل ہونے والے نوجوان مصطفیٰ عامر کے بعد از تدفین پوسٹ مارٹم کے لیے سیکریٹری صحت نے 3 رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیدیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق مصطفیٰ عامر کی قبرکشائی جوڈیشل مجسٹریٹ کی موجودگی میں 21 فروری کو صبح 9 بجے ہوگی اور تمام قانونی تقاضے مکمل کرتے ہوئے پوسٹ مارٹم اور کیمیائی تجزیے کے لیے مقتول کی باقیات حاصل کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پولیس نے مصطفیٰ عامر کی لاش کیسے تلاش کی؟
پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید میڈیکل بورڈ کی سربراہ ہیں، ایڈیشنل پولیس سرجن ڈاکٹرسری چند، ایم ایل او ڈاکٹرکامران بھی میڈیکل بورڈ کا حصہ ہوں گے، جبکہ سی پی ایل سی کے سربراہ عامر حسین میڈیکل بورڈ کی معاونت کریں گے۔
واضح رہے کہ مقتول مصطفیٰ عامر کی کراچی کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے تفتیشی افسر کی جانب سے دائر مقتول مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کی درخواست منظور کرتے ہوئے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم دیا تھا۔
مزید پڑھیں: لاپتا مصطفیٰ عامر کے قتل کی وجہ سامنے آگئی
عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہےکہ سیکریٹری صحت قبر کشائی کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے، قبر کشائی مکمل کرکے پوسٹ مارٹم سمیت کیمیکل تجزیہ پر مبنی رپورٹ 7 روز میں پیش کی جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پولیس سرجن عامر مصطفیٰ قبر کشائی کراچی لاش.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پولیس سرجن عامر مصطفی کراچی لاش میڈیکل بورڈ تشکیل پوسٹ مارٹم عامر کی کے لیے
پڑھیں:
وزارت صحت کا حفاظتی ٹیکہ جات کی کوریج بڑھانے کیلئے اقدامات
وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ عالمی ہفتہ برائے ٹیکہ جات صحت مند پاکستان کی بنیاد پیدا کرتا ہے جس کا مقصد بچوں کو بیماریوں سے محفوظ رکھنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ ہم حفاظتی ٹیکہ جات کی کوریج بڑھانے کے لیے ہر بچے تک زندگی بچانے والی ویکسین کی بروقت فراہمی کیلیے ہر ممکن اقدامات کر رھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر سال تقریباً 70 لاکھ بچوں کو معمول کے حفاظتی ٹیکوں کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔ پولیو مہمات کے ذریعے ہم 4 کروڑ 50 لاکھ سے زائد بچوں تک رسائی حاصل کرتے ہیں اور پاکستان اب بھی ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں پولیو کا وائرس موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کی قیادت میں ہم پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔ ملک بھر سے پولیو کے خاتمے اور بچوں کو مستقل معزوری سے بچانے کیلیے میں تمام ممکنہ اقدامات جاری رکھے ہوئے ہیں۔
مصطفی کمال نے علمائے کرام، میڈیا، اور سول سوسائٹی سے اپیل کی کہ پولیو کے خاتمے کے لیے کلیدی کردار ادا کریں۔ بچوں کا محفوظ مستقبل ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔