مسلح جھڑپوں کے بعد 10 ہزار افراد کی کانگو سے ہجرت، برونڈی پہنچ گئے،اقوام متحدہ کا اظہار تشویش WhatsAppFacebookTwitter 0 18 February, 2025 سب نیوز

نیروبی(آئی پی ایس )برونڈی کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ تین دنوں کے دوران 10,000 سے زائد افراد نے ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو (ڈی آر کانگو) میں جاری مسلح جھڑپوں سے بچنے کے لیے ملک میں پناہ لی ہے۔برونڈی کی وزارت داخلہ کے مطابق، پناہ گزین گتمبا بارڈر کراسنگ یا دریائے روسیزی کے ذریعے ملک میں داخل ہو رہے ہیں۔حکام فوجیوں، شہری اور بیمار افراد کی شناخت میں مصروف ہیں، جبکہ اقوام متحدہ کے پناہ گزین ایجنسی کی مدد سے رہائش اور بنیادی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔

روانڈا کی حمایت یافتہ مسلح تنظیم M23 نے حالیہ ہفتوں میں ڈی آر کانگو کے مشرقی علاقوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ اس گروہ کی کارروائیوں کے نتیجے میں لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔رواں ہفتے M23 باغیوں نے جنوبی کیوو صوبے کے دارالحکومت بوکاوو پر بھی قبضہ کر لیا، جس سے صورتحال مزید سنگین ہو گئی ہے۔عالمی برادری اور اقوام متحدہ نے ڈی آر کانگو میں بڑھتی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور فوری انسانی امداد کی اپیل کی ہے۔د

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ

پڑھیں:

بھارت کے جابرانہ قبضے کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں خونریزی کا سلسلہ جاری ہے

بھارت اقوام متحدہ کی طرف سے کشمیریوں کو دیے گئے حق خودارادیت سے مسلسل انکار کر رہا ہے اور مودی حکومت کا فوجی طرز عمل علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے جابرانہ قبضے، نسل پرستی اور ظلم و بربریت کی وجہ سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں قتل و غارت اورخونریزی کا سلسلہ جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ میں گزشتہ کئی دہائیوں سے زیر التواء تنازعہ کشمیر کے پرامن حل میں بھارت کی ہٹ دھرمی سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ بھارت کے سخت موقف نے کشمیر کو جنوبی ایشیا میں ایک جوہری فلیش پوائنٹ بنا دیا ہے کیونکہ غیر ملکی قبضے کے تحت جموں و کشمیر میں بین الاقوامی قوانین کی منظم خلاف ورزیاں مسلسل جاری ہیں۔ بھارت اقوام متحدہ کی طرف سے کشمیریوں کو دیے گئے حق خودارادیت سے مسلسل انکار کر رہا ہے اور مودی حکومت کا فوجی طرز عمل علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے اور پورے جنوبی ایشیا میں عدم استحکام کو بڑھا رہا ہے۔ عالمی طاقتوں کو دیرپا علاقائی امن کے لیے تنازعہ کشمیر کے حل میں مدد کے لیے اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے اور بھارت سے واضح طور پر کہنا چاہیے کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل کے حوالے سے اقوام متحدہ میں کیے گئے اپنے وعدوں کو پورا کرے۔ دنیا کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں مودی کے غیر قانونی اور اشتعال انگیز اقدامات کا فوری نوٹس لینا چاہیے اور اقوام متحدہ کو تنازعہ کشمیر کو اپنی قراردادوں کے مطابق حل کرانے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا بین الاقوامی تجارتی نظام میں اصلاحات کامطالبہ
  • غزہ کا 90 فیصد حصہ صفحہ ہستی سے مٹ گیا، اقوام متحدہ کا ہولناک انکشاف
  • چین کی اقوام متحدہ میں یکطرفہ غنڈہ گردی کے خلاف بھرپور آواز
  • علیمہ خان کاعدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر اظہار تشویش ، چیف جسٹس سے براہِ راست ملاقات کی خواہش
  • معدنی وسائل کی کان کنی سے قدیم مقامی افراد کے حقوق پامال ہو رہے ہیں، اقوام متحدہ
  • غزہ میں ایک ماہ سے کوئی امدادی ٹرک داخل نہیں ہوا، لوگ بھوکے مر رہے ہیں، اقوام متحدہ
  • امریکی جرائم کے بارے میں اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں کو یمن کا خط
  • عالمی سطح پر سائبر فراڈ کے خلاف اقوام متحدہ کی تنبیہ
  • عراقچی کی تقریر منسوخ کردی گئی: اقوام متحدہ میں ایران کے مشن کی وضاحت
  • بھارت کے جابرانہ قبضے کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں خونریزی کا سلسلہ جاری ہے