پاکستان ٹیم کو تینوں شعبوں میں پرفارم کرنا پڑیگا، شاہد آفریدی
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
کراچی (اسپورٹس ڈیسک )سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ سہ فریقی سیریز میں ہم نے بڑی غلطیاں کیں ہیں، چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان ٹیم کو تینوں شعبوں میں پرفارم کرنا پڑیگا۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ پاکستان ٹیم کوگڈلک کے بجائے کہا جائے “میک یور اون لک”، پاکستان کرکٹ بورڈ کو بہت مبارکباد، سب کو مبارکباد، دوبارہ رونقیں بحال ہوئیں۔شاہد آفریدی نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے کھلاڑی مہمان نوازی کی تعریف کررہے ہیں، تمام ٹیموں کو بہت اچھی سکیورٹی دی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کیخلاف ٹرائنگولرسیریز میں ہم نے بڑی غلطیاں کی ہیں، اب وہ موقع نہیں دو چیزیں ٹھیک کیں،فیلڈنگ ٹھیک نہیں کی، پاکستان ٹیم کو تینوں شعبوں میں پرفارم کرنا پڑیگا۔ اس موقع پر محمد یوسف نے کہا کہ نیوزی ٹیم میں کھلاڑی کو مستقل مواقع ملتے ہیں۔محمد یوسف کا کہنا تھا کہ لگتا ہے پاکستان نے ٹرننگ پچ بنانی ہے،لیکن بدقسمتی سے اسپنرٹیم میں نہیں لائے، فاسٹ بولرزکتنے ہیں یہ بھی دیکھنا ہے،حارث رگوف کا پتہ نہیں فٹ ہوا ہے یا نہیں، طویل عرصے بعد آئی سی سی ایونٹ پاکستان میں ہونا اچھی بات ہے، مستقبل کے اسٹارز اپنے پلیئرز کو دیکھ کر خوش ہونگے اور سیکھیں گے۔
انگلینڈ ٹیم چمپئنز ٹرافی میں شرکت
کے لیے پاکستان پہنچ گئی
لاہور(اسپورٹس ڈیسک)انگلینڈ کرکٹ ٹیم آئی سی سی چمپئنز ٹرافی میں شرکت کیلئے پاکستان پہنچ گئی۔انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کپتان جوز بٹلر کی قیادت میں لاہور پہنچی، انگلینڈ کرکٹ ٹیم کا کھلاڑیوں اور اسٹاف سمیت 31 رکنی دستہ براستہ دبئی لاہور پہنچا، ٹیم گروپ میچ لاہور اور کراچی میں کھیلے گی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پاکستان ٹیم کو نے کہا کہ
پڑھیں:
جارحیت گیدڑ بھبکی‘ بھارت کبھی پانی بند نہیں کرسکتا،شاہد خاقان
کراچی (قمر خان) سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے آبی جارحیت گیدڑ بھبکی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آخر مودی کو بھی تو سیاست میں زندہ رہنا ہے۔ نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا پانی ایک حساس مسئلہ ہے اور سندھ طاس معاہدہ بھارت کی بقا کے لئے بھی اتنا ہی ضروری ہے جتنا پاکستان کیلئے‘ بھارت کبھی بھی دریائے سندھ کا پانی بند کرنے جیسا انتہائی اقدام نہیں کرسکتا۔ قبل ازیں اپنی پارٹی کے سیکریٹری جنرل مفتاح اسمٰعیل کی رہائش گاہ پر سینئر اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کینال‘ کارپوریٹ فارمنگ و دیگر موضوعات پر ہر کوئی بات کر رہا مگر کسانوں کی بات عوام پاکستان پارٹی کے علاوہ کوئی نہیں کررہا جو گندم اگاکر بھی پریشان ہیں کہ اب ان سے گندم لینے والا کوئی نہیں حالانکہ ملک میں گندم کی فصل اب بھی ملکی ضروریات کے لئے ناکافی ہے اور دسمبر جنوری میں ایک بار پھر ہم باہر سے مہنگے داموں گندم امپورٹ کر رہے ہوں گے مگر ہم اپنے کسانوں کو ریلیف دینے کیلئے کسی طور تیار نہیں جن کی فصل کی قیمت 4 ہزار سے کم ہوکر 21یا 22 سو روپے پر پہنچا دی گئی جبکہ لاگت بڑھ چکی ہے کیونکہ صرف کھاد کی قیمت میں دوگنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ اس وقت عوام کا کوئی بھی نہیں سوچتا‘ سب کو محض یہ فکر لاحق رہتی ہے وہ کیسے اقتدار میں آسکتا ہے یا اقتدار میں ہے تو کیسے اسے طول دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا حکومتیں لانے اور گرانے کا سلسلہ بند کرکے عوام کی حاکمیت اور اس کی اہمیت تسلیم کرنا ہو گی‘ سب کو آئین اور قانون کے طابع رہ کر کام کرنا ہوگا‘ کسی ادارہ کو آئین و قانون سے بالاتر رکھنے کا عمل اب ترک کرنا ہوگا۔