چینی کی برآمدنے 7 ماہ کے دوران تمام ریکارڈ توڑ دئیے
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
کراچی (کامرس رپورٹر) رواں مالی سال کے پہلے7 ماہ میں چینی کی برآمد سے متعلق اعداد و شمار جاری کیے گئے جس میں 2 ہزارفیصد سے زائد اضافہ ہوا۔تفصیلات کے مطابق پچھلے 7 ماہ میں چینی کی برآمد میں 2 ہزار 188 فیصد سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، ادارہ شماریات نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ رواں مالی سال کے 7 ماہ میں 7 لاکھ 57 ہزار میٹرک ٹن سے زائد چینی برآمد کی گئی۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال اس مدت میں 33 ہزار 101 میٹرک ٹن چینی برآمد کی گئی تھی، رواں سال جولائی تا جنوری 113 ارب 18 کروڑ مالیت سے زائد کی چینی برآمد ہوئی۔ادارہ شماریات نے بتایا کہ گزشتہ سال اس مدت میں 6 ارب 14 کروڑ کی چینی برآمد کی گئی تھی، مالیت کے اعتبار سے گزشتہ سال کی نسبت چینی کی برآمد 1 ہزار 741 فیصد بڑھی، رواں سال جنوری میں 1 لاکھ 24 ہزار میٹرک ٹن سے زائد چینی برآمد کی گئی۔جنوری 2025 میں 17 ارب 92 کروڑ روپے سے زائد کی چینی برآمد کی گئی، جنوری 2024 میں چینی کی برآمد صفر تھی۔ادارہ شماریات نے بتایا کہ گزشتہ سال کی نسبت جنوری 2025 میں چینی کی برآمد100 فیصد بڑھی، دسمبر 2024 میں 2 لاکھ 79 ہزارمیٹرک ٹن سے زائد چینی برآمد کی گئی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: میں چینی کی برآمد چینی برآمد کی گئی گزشتہ سال
پڑھیں:
حکومت کے قرضے رواں مالی سال کے 9 ماہ میں 76 ہزار 7 ارب تک پہنچ گئے
اسلام آباد:وفاقی حکومت کے مجموعی قرضوں کا حجم جاری مالی سال 25-2024 کے پہلے 9 ماہ میں 76 ہزار 7 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔
قومی اقتصادی سروے 25-2024 کے مطابق مارچ کے اختتام تک حکومت کے مجموعی قرضوں کا حجم 76 ہزار 7 ارب روپے ہو گیا ہے، جس میں ملکی قرضوں کا حجم 51 ہزار 518 ارب روپے اور بیرونی قرضوں کا حجم 24 ہزار 489 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔
سروے میں بتایا گیا کہ مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں سرکاری قرضوں پر سود کی ادائیگی کا حجم 6 ہزار 439 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا، جس میں 5 ہزار 783 ارب روپے ملکی اور 656 ارب روپے بیرونی قرضوں پر ادا کیا گیا۔
مزید بتایا گیا کہ اس مدت میں حکومت نے ایک ٹریلین روپے کی حکومتی سیکیورٹیز کی خریداری کی مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں 1.6 ٹریلین روپے کے شریعہ کمپلائنس سکوک جاری کیے۔
اقتصادی سروے کے مطابق اس دورانیے میں مجموعی طور پر 5.1 ارب ڈالر کی بیرونی معاونت موصول ہوئی، جس میں 2.8 ارب ڈالر کثیر الجہتی شراکت داروں اور 0.3 ارب ڈالر دوطرفہ شراکت داروں نے فراہم کیا۔
حکومت نے نیا پاکستان سرٹیفکیٹ سے 1.5 ارب ڈالر اور کمرشل بینکوں سے 0.56 ارب ڈالر کے قرضے حاصل کیے۔
سروے کے مطابق عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے توسیعی فنڈ سہولت کے تحت پاکستان کو 1.03 ارب ڈالر کی معاونت حاصل ہوئی۔