پورٹ قاسم انتظامیہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان بنانے میں ناکام
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
اتھارٹی وفاقی حکومت کی ہدایات پر پورٹ کی ترقی و منصوبہ بندی کے لئے کام کرنے کی پابند
اتھارٹی نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان تیار نہیں کیا، کول ٹرمینل کی ماحولیاتی جائزہ رپورٹ میں انکشاف
پورٹ قاسم اتھارٹی کی انتظامیہ کسی بھی امکانی حادثے یا آفت کی صورت میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان بنانے میں ناکام ہو گئی۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق پورٹ قاسم اتھارٹی کے ایکٹ 1973 کے باب دوئم کے سیکشن 5 میں تحریر ہے کہ اتھارٹی وفاقی حکومت کی ہدایات پر پورٹ کی ترقی اور منصوبہ بندی کے لئے کام کرے گی۔ پورٹ قاسم اتھارٹی کے ایل این جی اور کول ٹرمینل کی خصوصی ماحولیاتی جائزہ رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ اتھارٹی نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان تیار نہیں کیا، اس سلسلے میں اعلیٰ حکام نے انتظامیہ سے سوال کیا کہ ڈزاسٹر مینجمنٹ پلان کے لئے کیا اقدامات کئے ہیں؟ پورٹ پر ایل این جی کے 2 اور کوئلے کے 3 ٹرمینل موجود ہیں، کیمیکل اور کروڈ آئل بھی درآمد، برآمد کیا جاتا ہے لیکن اس کے باوجود انتظامیہ نے ڈزاسٹر مینجمنٹ پلان تیار نہیں کیا، اس طرح اتھارٹی نے پورٹ قاسم اتھارٹی ایکٹ کی خلاف ورزی کی۔ اعلیٰ حکام نے پورٹ قاسم اتھارٹی کو اپریل 2020 میں آگاہ کیا لیکن انتظامیہ نے کوئی جواب نہیں دیا، جس پر اعلیٰ حکام نے سفارش کی کہ ڈی اے سی کا اجلاس طلب کیا جائے لیکن ڈی اے سی کا اجلاس طلب نہیں کیا گیا، اعلیٰ حکام نے سفارش کی کہ پورٹ قاسم اتھارٹی کی انتظامیہ ڈزاسٹر مینجمنٹ پلان تیار کرے تاکہ مستقبل میں کسی بھی قدرتی آفت کی صورت میں پورٹ کو بچایا جائے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
نہیں سمجھتا بیرسٹر سیف بانیٔ پی ٹی آئی کے حوالے سے جھوٹ بولیں گے: علی امین گنڈاپور
وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور—فائل فوٹووزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ بیرسٹر سیف نے آج تک کبھی جھوٹ نہیں بولا، میں نہیں سمجھتا کہ وہ کبھی بانیٔ پی ٹی آئی کے حوالے سے جھوٹ بولیں گے۔
پشاور میں وزیرِاعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی سے بیرسٹر سیف اور ظہیر ایڈووکیٹ کی ملاقات ہوئی، پارٹی نے دونوں سے تصدیق کے بعد امیدواروں کا اعلان کیا۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ 5 اگست سے پاکستان کی حقیقی آزادی کی تحریک شروع ہوگی، پی ٹی آئی کو ختم کرنے والے آج ماضی کا قصہ بنتے جارہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ کل اے پی سی میں بریفنگ دیں گے کہ جب ہم آئے تو صوبے کے حالات کیا تھے، جو اے پی سی میں شرکت نہیں کرے گا، اس سے پتہ چلے گا کہ انہیں عوام کا کوئی احساس نہیں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ اب صرف وہ خوراک فروخت ہوگی جو فوڈ ٹیسٹنگ لیب پاس کرے گی، لائیو اسٹاک، زراعت اور دیگر محکمے بھی اس لیبارٹری سے مستفید ہو سکیں گے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہم نے پولیس پر اربوں روپے خرچ کیے ہیں، عوام کا تعاون حاصل کرنے کے لیے جرگے بھی کیے ہیں، انگلیاں اٹھانا آسان ہے اپنا عمل ٹھیک کرنا چاہیے۔