Juraat:
2025-09-18@14:10:14 GMT

پورٹ قاسم انتظامیہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان بنانے میں ناکام

اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT

پورٹ قاسم انتظامیہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان بنانے میں ناکام

 

اتھارٹی وفاقی حکومت کی ہدایات پر پورٹ کی ترقی و منصوبہ بندی کے لئے کام کرنے کی پابند
اتھارٹی نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان تیار نہیں کیا، کول ٹرمینل کی ماحولیاتی جائزہ رپورٹ میں انکشاف

پورٹ قاسم اتھارٹی کی انتظامیہ کسی بھی امکانی حادثے یا آفت کی صورت میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان بنانے میں ناکام ہو گئی۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق پورٹ قاسم اتھارٹی کے ایکٹ 1973 کے باب دوئم کے سیکشن 5 میں تحریر ہے کہ اتھارٹی وفاقی حکومت کی ہدایات پر پورٹ کی ترقی اور منصوبہ بندی کے لئے کام کرے گی۔ پورٹ قاسم اتھارٹی کے ایل این جی اور کول ٹرمینل کی خصوصی ماحولیاتی جائزہ رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ اتھارٹی نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان تیار نہیں کیا، اس سلسلے میں اعلیٰ حکام نے انتظامیہ سے سوال کیا کہ ڈزاسٹر مینجمنٹ پلان کے لئے کیا اقدامات کئے ہیں؟ پورٹ پر ایل این جی کے 2 اور کوئلے کے 3 ٹرمینل موجود ہیں، کیمیکل اور کروڈ آئل بھی درآمد، برآمد کیا جاتا ہے لیکن اس کے باوجود انتظامیہ نے ڈزاسٹر مینجمنٹ پلان تیار نہیں کیا، اس طرح اتھارٹی نے پورٹ قاسم اتھارٹی ایکٹ کی خلاف ورزی کی۔ اعلیٰ حکام نے پورٹ قاسم اتھارٹی کو اپریل 2020 میں آگاہ کیا لیکن انتظامیہ نے کوئی جواب نہیں دیا، جس پر اعلیٰ حکام نے سفارش کی کہ ڈی اے سی کا اجلاس طلب کیا جائے لیکن ڈی اے سی کا اجلاس طلب نہیں کیا گیا، اعلیٰ حکام نے سفارش کی کہ پورٹ قاسم اتھارٹی کی انتظامیہ ڈزاسٹر مینجمنٹ پلان تیار کرے تاکہ مستقبل میں کسی بھی قدرتی آفت کی صورت میں پورٹ کو بچایا جائے ۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

امریکہ اور برطانیہ کی بحیرہ احمر میں موجودگی کا کوئی جواز نہیں، یمن

صنعا نے امریکہ اور برطانیہ پر بحیرہ احمر کو میدان جنگ میں تبدیل کرنے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک ایسے اتحاد بنانے کے خواہاں ہیں، جن کا خطے کے ممالک کے مفادات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یمنی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں بحیرہ احمر اور آبنائے باب المندب میں بین الاقوامی جہاز رانی کی حفاظت اور حفاظت کے عزم پر زور دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یمن بین الاقوامی قانون کے احترام اور خطے کے ممالک کی اجتماعی سلامتی کے اصولوں کے فریم ورک کے اندر سمندری راستوں کے تحفظ پر مبنی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ صنعا حکومت کی وزارت خارجہ نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ میری ٹائم سیکیورٹی کو مضبوط بنانے کا انحصار خطے سے غیر ملکی فوجی بیڑے کے انخلا پر ہے، کیونکہ ان کی موجودگی کا کوئی جواز نہیں ہے۔

صنعا نے امریکہ اور برطانیہ پر بحیرہ احمر کو میدان جنگ میں تبدیل کرنے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک ایسے اتحاد بنانے کے خواہاں ہیں، جن کا خطے کے ممالک کے مفادات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یمنی وزارت خارجہ کے مطابق بحیرہ احمر میں یمن کی کارروائیاں صرف صہیونی دشمن کے مفادات کو نشانہ بناتی ہیں اور غزہ میں اسرائیلی جرائم کو روکنے کے لئے ہیں۔ یہ بیان گذشتہ دن صہیونی حکومت کے جنگی طیاروں کی جانب سے یمن کی بندرگاہ الحدیدہ میں 12 مرتبہ اہداف پر بمباری کے بعد جاری کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • گوجرانوالہ میں مضر صحت کھانا کھانے سے 4 بچوں کی اموات، ہوشربا انکشافات سامنے آگئے
  • حب میں قائم فیکٹری مقامی افراد کو روزگار فراہم کرے‘ سلیم خان
  • اٹک فیلکن سیمنٹ کمپنی انتظامیہ کی من مانیاں عروج پر،ملازمین سراپا احتجاج
  • اسرائیل ختم ہو جائیگا، شیخ نعیم قاسم
  • امریکہ اور برطانیہ کی بحیرہ احمر میں موجودگی کا کوئی جواز نہیں، یمن
  • بینک آف پنجاب کی اینالسٹ اور انویسٹرز کے لیے کارپوریٹ بریفنگ
  • اب جنازوں پر سیاست ہو رہی ہے: علی امین گنڈاپور
  • لاہور میں سپلائی کے لیے تیار کی جانے والی جعلی ڈرنکس کی بڑی کھیپ پکڑی گئی
  • جامعات میںداخلوں کی کمی ‘ایک چیلنج
  • اسرائیل کے خلاف 7 نکاتی پلان، عملی منشور