کینری جزائر: اسپین کے کینری جزائر میں ایک نایاب مچھلی ساحل پر مردہ حالت میں پائی گئی، جس کے بعد قدرتی آفات سے متعلق خدشات نے جنم لے لیا۔

یہ گہرے سمندر میں پائی جانے والی مخلوق ساحل پر ایک سیاح نے دریافت کی، جس کی ویڈیو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہو گئی۔ 

فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص تیراکی کے لباس میں چمکدار چاندی کے رنگ کی مچھلی کو سمندر میں واپس دھکیلنے کی کوشش کر رہا ہے۔

 

اس مچھلی کو جاپانی دیومالائی کہانیوں میں سمندی دیوتا کا پیغامبر کہا جاتا ہے اور اسے زلزلوں، سونامی اور طوفانوں کی آمد کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ 

یہ مچھلی عام طور پر 3,300 فٹ گہرے پانی میں رہتی ہے اور سطح کے قریب کم ہی نظر آتی ہے، جس کی وجہ سے اسے دیکھنا ایک نایاب واقعہ ہوتا ہے۔

سوشل میڈیا پر اس انوکھے واقعے نے کئی قیاس آرائیوں کو جنم دیا، جہاں ایک صارف نے لکھا، "یہ ہمیشہ کسی بڑی تباہی سے پہلے سامنے آتی ہے!" جبکہ دوسرے نے کہا، "کچھ برا ہونے والا ہے!" کچھ صارفین نے اپیل کی کہ مچھلی کو واپس سمندر میں چھوڑ دیا جائے تاکہ کسی ممکنہ زلزلے یا سونامی کے خطرے سے بچا جا سکے۔

 

اسی طرح کا واقعہ کیلیفورنیا میں بھی پیش آیا تھا، جہاں نومبر 2024 کے بعد دوسری بار ایک نایاب مچھلی ساحل پر ملی۔ یہ تقریباً 10 فٹ لمبی مچھلی جنوبی کیلیفورنیا کے Encinitas کے ساحل پر سمندری ماہر ایلیسن لیفریئر کو ملی تھی، جو سکرپس انسٹی ٹیوٹ آف اوشینوگرافی، یو سی سان ڈیاگو میں پی ایچ ڈی کر رہی ہیں۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by @1776.

3.0

اس مچھلی کی لمبائی 20 فٹ تک ہو سکتی ہے، اور یہ عام طور پر سمندر کی گہرائی میں پائی جاتی ہے۔ اس کے ساحل پر ظاہر ہونے کو کئی لوگ تباہی کی پیش گوئی سے جوڑ رہے ہیں۔


 

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغیوں کی نئی نسل تیار

لاہور(نیوزڈیسک)پاکستانی سائنسدانوں نے مرغیوں کی ایک نئی نسل تیار کر لی جو سالانہ 200 سے زیادہ انڈے دے سکتی ہے۔
یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد کے سائنسدانوں نے یونی گولڈ کے نام سے مرغیوں کی یہ نئی نسل تیار کی ہے جو سالانہ 200 سے زیادہ انڈے دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

انڈوں کی یہ پیداوار روایتی دیسی مرغیوں کی پیداوار سے تقریباً 3 گنا زیادہ ہے۔یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد کے مطابق مرغیوں کی اس نئی نسل’یونی گولڈ‘ کو مقامی پولٹری کی پیداوار بڑھانے کے لیے تیار کیا گیا ہے جس نے وسطی اور جنوبی پنجاب میں عام کم سے درمیانے درجے کے ان پٹ سسٹم کے تحت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

یہ نسل ایک سال میں 200 سے زیادہ انڈے دے سکتی ہے جبکہ مرغیوں کی جو عام دیسی نسلیں ہیں وہ سال میں 70 سے 80 انڈے دیتی ہیں۔
اس کے علاوہ اس نسل میں فیڈر لوڈ کم ہے اس وجہ سے یہ ہیٹ اسٹریس کو برداشت کرتی ہیں۔
پنجاب ایگریکلچرل ریسرچ بورڈ کی مالی اعانت سے تیار کی گئی مرغیوں کی یہ نئی نسل درآمد شدہ پولٹری نسلوں پر انحصار کم کرنے اور دیہی زندگی کے پائیدار ذرائع کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
وزیر اعظم شہباز نے یوتھ لیپ ٹاپ سکیم 2025 کا آغاز کر دیا، اپلائی کرنے کا طریقہ یہ ہے

پاکستان کیخلاف ایک اور بھارتی منصوبہ بے نقاب، پاکستانی قیدیوں کو استعمال کرنے کا خدشہ

متعلقہ مضامین

  • چولستان میں نایاب گرے بھیڑیا مقامی افراد کے ہاتھوں ہلاک
  • بہاولپور: مقامی افراد نے نایاب نسل کا بھارتی سرمئی بھیڑیا مار ڈالا
  • تھائی لینڈ: پولیس کا طیارہ گر گیا، 6 افراد ہلاک
  • مودی سرکار کی ناکام پالیسیوں کا خمیازہ؛ مقبوضہ کشمیر کی معیشت تباہی  کا شکار
  • بھارت پانی روکنے سے باز رہے ورنہ ٹارگٹ کی تباہی کیلئے جوہری طاقت بھی استعمال کرسکتے ہیں‌، عسکری قیادت کا بھارت کو پیغام
  • کورنگی کریک میں لگنے والی آگ خود بہ خود بجھ گئی
  • سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغیوں کی نئی نسل تیار
  • چکوال: سالٹ رینج میں نایاب جنگلی بھیڑیا ایک بار پھر نظر آ گیا
  • بہاولپور: چرواہوں نے نایاب نسل کے انڈین سرمئی بھیڑیے کو ہلاک کر دیا
  • سندھ بلڈنگ ،غیر قانونی تعمیرات پر سندھ بلڈنگ کا پراسرار رویہ