سندھ ہائیکورٹ : 290 ارب کے ٹیکس فراڈ کیس میں ملزم کی 10 لاکھ روپےکے مچلکوں پر ضمانت منظور
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
سندھ ہائیکورٹ
سندھ ہائیکورٹ نے 290 ارب روپے کا ٹیکس جمع کروانے سے متعلق مبینہ فراڈ میں ملزم شیراز کی درخواست ضمانت منظور کرلی، عدالت نے ملزم کو 10 لاکھ کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا۔
ملزم نے جس کمپنی کے نام پر ٹیکس جمع کروایا اس نے ٹیکس جمع ہونے کی تردید کی تھی۔
پراسیکیویشن کے مطابق ملزم نے ٹیکس ریٹرن کی مد میں 1 ارب روپے کی واپسی کا کلیم کیا تھا۔
دوران سماعت وفاقی حکومت کے وکیل نے کہا کہ ملزم کے خلاف کسٹم، ٹیکسیشن اور اینٹی اسمگلنگ قانون کے تحت مقدمہ درج ہے۔ ملزم نے ایک آن لائن نجی کمپنی کی آئی ڈی اور پاسورڈ چوری کیا اور اس کے ٹیکس پروفائل کو ٹیمپر کیا، ملزم نے اس کمپنی کے ٹیکس پروفائل پر نئے فون نمبر اور ای میل ایڈریس کا استعمال کیا۔
ایف بی آر کے مطابق موبائل نمبر کی سم ملزم کی بہن کے نام رجسٹرڈ ہے جبکہ ای میل وہ خود استعمال کرتا ہے۔ ملزم نے نومبر 2023 اور جنوری 2024 کے دوران 290 ارب کا سیلز ریٹرن فارم میں دکھایا، ملزم نے دیگر کئی کمپنیز کو خرید و فروخت کی فہرست میں دکھایا ہے۔
پراسیکیویشن کے مطابق ملزم نے جس کمپنی کے نام پر ٹیکس جمع کروایا تھا اس نے ٹیکس جمع ہونے کی تردید کی تھی۔ ملزم نے ٹیکس ریٹرن کی مد میں ایک ارب روپے کی واپسی کا کلیم کیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سندھ ہائیکورٹ کی نیپرا کو کےالیکٹرک کے مکمل سروے کی ہدایت
سندھ ہائی کورٹ—فائل فوٹوسندھ ہائی کورٹ نے نیپرا کو ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیپرا سروے کر کے بتائے کے الیکٹرک کی نجکاری کے بعد انفرا اسٹرکچر میں کیا بہتری آئی؟
سندھ کی عدالت عالیہ میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف جماعت اسلامی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے نیپرا کو کےالیکٹرک کا مکمل سروے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ نیپرا سروے کرے کہ کےالیکٹرک کی نجکاری کے بعد انفرا اسٹرکچر میں کیا بہتری آئی۔
سندھ ہائی کورٹ میں کراچی الیکٹرک کے بلوں میں میونسپل ٹیکس کی وصولی کے خلاف درخواست دائر کر دی گئی۔
عدالت نے 12 اگست کو نیپرا اور کےالیکٹرک سے پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔
سماعت کے دوران جسٹس حسن اکبر نے کہا کہ 2020 میں سی ای او کےالیکٹرک نے بیان دیا تھا کہ صفر لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے، اب 2025ء میں تو شہر میں کہیں لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی ہوگی۔
سماعت کے دوران کےالیکٹرک کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ لوڈ شیڈنگ میں کافی کمی آئی ہے، مزید فیڈرز کو لوڈ شیڈنگ مستثنیٰ قرار دیا ہے۔
عدالت کی جانب سے استفسار کیا گیا کہ کے الیکٹرک پر جرمانہ کرنے سے کیا لوڈ شیڈنگ میں کمی آئی اور لوڈ شیڈنگ کے معاملے پر وفاقی حکومت کی کیا پالیسی ہے؟
وکیل نیپرا نے عدالت میں بتایا کہ کےالیکٹرک کو ایک اور اتھارٹی نے بھی شوکاز کیا ہے، نیپرا اپنی ڈیوٹی ادا کر رہا ہے۔
عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ یکم اگست تک جماعت اسلامی کی نیپرا کو جمع کرائی شکایت کا فیصلہ کیا جائے۔