روسی صدر ولایمیر پوتن نے امریکا اور روس کے درمیان مذاکرات کی میزبانی پر سعودی قیادت کا شکریہ ادا کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:یوکرین جنگ پر روس امریکا مذاکرات کا پہلا دور ختم، کن معاملات پر گفتگو ہوئی؟

سعودی گزٹ رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے منگل کو امریکا اور روسی فیڈریشن کے درمیان ریاض میں اپنی نوعیت کی پہلی بات چیت کی میزبانی کی۔

اس میزبانی کے نتیجے میں ہوئی مثبت پیشرفت پر روسی صدر ولادیمیر پوتن نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان اور ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا ہے۔

سعودی گزٹ کے مطابق صدر پیوتن نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں سعودی عرب کی قیادت کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:یوکرین جنگ بندی: بہت جلد روسی صدر پیوٹن سے مل سکتا ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ

ان کا کہنا تھا کہ میں نہ صرف مذاکرات کی میزبانی پر بلکہ خادم حرمین و شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے دوستانہ ماحول پیدا کرنے پر بھی ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا پیوتن روس روس امریکا مذاکرات روسی صدر روسی فیڈریشن ریاض سعودی عرب شاہ سلمان محمد بن سلمان مذاکرات ولی عہد.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا روس امریکا مذاکرات روسی فیڈریشن ریاض سعودی عرب شاہ سلمان مذاکرات ولی عہد کی میزبانی شکریہ ادا

پڑھیں:

ایک ہی رات میں 130 یوکرینی ڈرونز مار گرا دیئے گئے

وزارتِ دفاع نے آج صبح (جمعہ) جاری کردہ بیان میں کہا کہ روسی فضائی دفاعی نظام نے یہ ڈرونز ملک کے کئی حصوں میں نشانہ بنائے اور انہیں تباہ کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ روسی وزارتِ دفاع نے اعلان کیا ہے کہ اس کی فضائی دفاعی فورسز نے گزشتہ رات کے دوران 130 حملہ آور یوکرینی ڈرونز کو مختلف روسی علاقوں کے اوپر مار گرایا۔ وزارتِ دفاع نے آج صبح (جمعہ) جاری کردہ بیان میں کہا کہ روسی فضائی دفاعی نظام نے یہ ڈرونز ملک کے کئی حصوں میں نشانہ بنائے اور انہیں تباہ کر دیا۔ روس اور یوکرین کے درمیان فروری 2022 میں شروع ہونے والی جنگ کے بعد سے، ڈرونز اس جنگ کے سب سے مؤثر اور تباہ کن ہتھیاروں میں سے ایک بن گئے ہیں۔ 

ابتدائی مرحلے میں، یوکرین نے ترکی ساختہ بیر قدار ڈرونز کا استعمال روسی بکتر بند دستوں پر حملوں کے لیے کیا، لیکن 2023 کے بعد روس نے اپنے مقامی خودکش ڈرونز تیار کر کے، یوکرین کے توانائی کے ڈھانچے اور شہری علاقوں پر بڑے پیمانے پر حملے شروع کیے۔ دوسری جانب کییف نے بھی طویل فاصلے تک مار کرنے والے ڈرونز تیار کیے جن کی مدد سے اس نے روسی سرزمین پر حملے کیے، جن میں ماسکو، کریمیا، بیلگوروڈ اور کورسک جیسے علاقے شامل ہیں۔ عسکری ماہرین کے مطابق یہ جنگ اب اس حد تک پہنچ چکی ہے کہ اسے تاریخ کی پہلی مکمل ڈرون جنگ کہا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا پی کے ایل آئی کے جگر کی پیوندکاری کے 1000 کامیاب آپریشن پر اظہار تشکر
  • پی کے ایل آئی میں جگر کی پیوندکاری کے ایک ہزار آپریشن مکمل، وزیرِ اعظم کا اظہار تشکر
  • روس کے یوکرین پر فضائی حملے، 2 بچوں سمیت 9 افراد ہلاک
  • جوہری پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں‘ایران
  • ممدانی کی مقبولیت: نظام سے بیزاری کا اظہار!
  • روس کے یوکرین سے سخت مطالبات، پیوٹن ،ٹرمپ ملاقات منسوخ کردی گئی
  • بانی پی ٹی آئی کی جانب سے دوبارہ کابینہ کا حصہ بننا اصل انعام ہے: مزمل اسلم
  • ایک ہی رات میں 130 یوکرینی ڈرونز مار گرا دیئے گئے
  • ٹرمپ پیوٹن کی سربراہی ملاقات منسوخ
  • روس کی جانب سے امریکا بھیجے گئے میمو کے بعد ٹرمپ پیوٹن کی سربراہی ملاقات منسوخ