سندھ میں ڈاکو راج کیخلاف عوامی تحریک کی احتجاجی ریلی
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) ڈاکو راج، کارپوریٹ فارمنگ، چھ نئے کینال کی تعمیر اور بہاریوں، بنگالیوں اور برمیوں کو شناختی کارڈ جاری کرنے کے خلاف عوامی تحریک کی جانب سے تنگوانی میں ماشاء اللہ ہوٹل سے وین اسٹاپ تک ریلی نکالی گئی، جہاں دھرنا دیا گیا۔کینال بنانا سندھ کو خشک کرنا بند کرو!سندھیوں کو بے دخل کرنا اور بہاری و برمیوں کو لانا بند کرو!زمینوں پر قبضے بند کرو!کارپوریٹ فارمنگ منصوبے ختم کرو!ڈاکو پالنا بند کرو!سنجے کمار کے قاتلوں کو گرفتار کرو!اغوا شدہ مزدوروں کو بازیاب کراؤ!پریا کماری کو بازیاب کراؤ!شہید جان محمد مہر، شہید نصراللہ گڈانی، اور استاد اللہ رکھیو نندوانی کے قاتلوں کو گرفتار کرو!کے نعریں بلند کئے گئے۔مظاہرین نے گریٹر تھل کینال اور چولستان کینال منصوبوں کے خلاف بھی شدید نعرے بازی کی اور ان منصوبوں کو ”گریٹر پنجاب” سازش کا حصہ قرار دیا۔ انہوں نے دریائے سندھ کے تحفظ کے لیے اپنے خون کے آخری قطرے تک لڑنے کا عزم ظاہر کیا۔دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے عوامی تحریک کے مرکزی سینئر نائب صدر نور احمد کاتیار، مرکزی جنرل سیکریٹری ایڈووکیٹ ساجد حسین مہیسر، مرکزی رابطہ سیکریٹری لال جروار، مرکزی نائب صدر ستار رند، عوامی تحریک ضلع کشمور کندھ کوٹ کے صدر ایڈووکیٹ آصف کھوسو، عوامی تحریک ضلع لاڑکانہ کے صدر علی حسن وکو، اعتزاز گائنچو، نواز بپڑ، صدام کھوسو، واحد بخش کھوسو اور دیگر رہنماؤں نے کہا:پیپلز پارٹی دہشتگردوں کو سندھ کے عوام پر مسلط کر رہی ہے۔ نیٹو کے اسمگل شدہ ہتھیار ڈاکوؤں کو فراہم کرنے والے افغان اسمگلرز کو پیپلز پارٹی حکومت کی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔ بنگالیوں، بہاریوں، برمیوں اور دیگر غیر ملکیوں کو سندھ کے شناختی کارڈ جاری کر کے پیپلز پارٹی سندھ میں دہشتگرد راج قائم کرنا چاہتی ہے۔ سندھ کا عوام کسی بھی غیر ملکی کو سندھ کا شہری تسلیم نہیں کرے گا۔ سندھ کے بہادر سپوتوں نے سکندر اعظم سے لے کر ارغون، ترخان، مغلوں اور انگریزوں تک ہر حملہ آور کا مقابلہ کیا اور اپنی جانوں کے نذرانے دے کر سندھ کو بچایا۔” رہنماؤں نے مزید کہا کہ بلاول کو وزیر اعظم بنانے کے لیے پیپلز پارٹی سندھ کو فروخت کرنا چاہتی ہے، مگر سندھ کے عوام اپنی زمین کا سودا ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔ سندھ کے ہر انچ کی حفاظت کی جائے گی۔ جب تک کارپوریٹ فارمنگ منصوبوں کو ختم کرکے زمینیں مقامی ہاریوں کو نہیں دی جاتیں، ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ہنماؤں نے کہا کہ چوٹیاریو واقعہ سمیت تمام قتل کے واقعات میں پیپلز پارٹی کے رہنما ملوث ہیں مگر پولیس ان کے خلاف ایف آئی آر بھی درج نہیں کرتی۔ پیپلز پارٹی نے پولیس کو عوامی ادارہ کے بجائے ذاتی ملازم بنا دیا ہے۔ پولیس عوام کے ٹیکس سے تنخواہ لیتی ہے اور خدمت پیپلز پارٹی کی کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ کے تاجر سنجے کمار کے قتل کی ذمہ دار پیپلز پارٹی کا مسلط کردہ جاگیردارانہ نظام ہے۔ سنجے کمار کو ڈاکوؤں نے مزاحمت پر زخمی کیا اور اسپتال کے عملے کی غفلت کی وجہ سے وہ جاں بحق ہو گیا۔ اس قتل میں محکمہ صحت کی کرپٹ انتظامیہ بھی ملوث ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عوامی تحریک پیپلز پارٹی سندھ کے
پڑھیں:
جماعت اسلامی کا احتجاجی مارچ ‘ ریڈ لائن منصوبہ فوری مکمل و حتمی تاریخ دینے کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-21
کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ حکومت کی نا اہلی ، ریڈ لائن بی آر ٹی کی مسلسل تاخیر کے باعث لاکھوں شہریوں ، طلبہ و طالبات ، دکانداروں و تاجروں کی مشکلات و پریشانیوں کے خلاف جماعت اسلامی پبلک ایڈ کمیٹی کی ریڈ لائن عوامی ایکشن کمیٹی کے تحت ہفتہ کو امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کی زیر قیادت مین یونیورسٹی روڈ پر بیت المکرم مسجد سے حسن اسکوائر تک احتجاجی مارچ کیا گیا اور سندھ حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ ریڈ لائن منصوبہ فی الفور مکمل اور حتمی تاریخ کا اعلان کیا جائے ۔ روزانہ سفر کرنے والے لاکھوں افراد کے لیے متبادل راستے بنائے جائیں ، تاجروں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے اور منصوبے کی تعمیر میں غیر معمولی تاخیر کے دوران جاں بحق و زخمیوں سمیت تمام متاثرین کو ہر جانہ ادا کیا جائے ، مارچ سے امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان ، نائب امیر کراچی و اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈووکیٹ ، امیر ضلع شرقی نعیم اختر ، ایکشن کمیٹی کے کنونیئر نجیب ایوبی و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔مارچ کے شرکا نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جس پر کراچی دشمنی بند کرو، ریڈ لائن فوری مکمل کرو،اہل کراچی کو ان کا حق دو ، سمیت دیگر نعرے درج تھے ۔ منعم ظفر خان نے حسن اسکوائر پر مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی بد ترین نااہلی اور کرپشن کا امتزاج ہے۔پیپلز پارٹی کو اس سے کوئی غرض نہیں کہ تاجروں کا روزگار تباہ ہو یا عام شہری اور طلبہ و طالبات شدید مشکلات و اذیت کا سامنا کریں ۔ کراچی وہ واحد شہر ہے جہاں منصوبے کی تکمیل کی کوئی حتمی تاریخ نہیں دی جاتی۔ منصوبے سے متاثرہ افراد کے لیے بھی کوئی انتظام نہیں کیا جاتا ۔ یونیورسٹی روڈ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور شہریوں کے لیے کوئی متبادل راستہ نہیں ، جن لوگوں کا کاروبار تباہ ہورہا ہے انہیں معاوضہ نہیں دیا جارہا بلکہ ٹھیکے والوں کے نام پر جعلی لسٹ بنائی جارہی ہے۔ ریڈ لائن منصوبے کی مسلسل تاخیر سے لاکھوں شہری متاثر ہورہے ہیں۔ گلشن اقبال کاروباری مرکز ہے، یہاں تعلیمی ادارے اور جامعات ہیں، ایشین ڈیولپمنٹ بینک نے اربوں روپے کے فنڈز دیے اور 2019 میں منصوبے پر کام شروع کیا گیا لیکن منصوبہ مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہا اور ہر بار نئی تاریخ دی جاتی ہے۔ جماعت اسلامی نے ریڈ لائن بی آر ٹی مکمل کرو مہم کا آغاز کردیا ہے جو تعمیر مکمل ہونے تک جاری رہے گی ، آج کا احتجاج علامتی ہے اگر مسائل حل نہ ہوئے تو اس سے بڑا احتجاج کریں گے۔ جدوجہد اور مزاحمت کو آگے بڑھائیں گے اور شہر کراچی کا مقدمہ لڑتے رہیں گے۔ کراچی کو قابض پیپلز پارٹی کی فسطائیت سے نجات دلانے کے لیے عوام جماعت اسلامی کا دست و بازو بنیں۔ سیف الدین ایڈووکیٹ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی 17 سالہ حکومت کراچی کے عوام کے لیے مسلسل مصیبت اور اذیت بنی ہوئی ہے ، پورے کراچی کو کھنڈر بنادیا ہے اور پوری یونیورسٹی روڈ کھدی پڑی ہے ، سندھ حکومت اربوں کھربوں روپے کا فنڈز لینے کے باوجود کام کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت کو صرف اور صرف کمیشن کی فکر ہے۔ ریڈ لائن منصوبے سے متاثرہ کسی بھی فرد کو معاوضہ ادا نہیں کیا گیا۔ٹھیکے والوں کی جعلی لسٹیں بنائی جا رہی ہیں لیکن اصل حق دار کو معاوضہ نہیں دیا جارہا۔نعیم اختر نے کہا کہ بی آر ٹی منصوبہ کرپشن اور نااہلی کا شاہکار ہے۔ منصوبہ صرف 6 فیصد لوگوں کی ضروریات پوری کرے گا۔ پنجاب کے منصوبے مقررہ وقت پر مکمل کردیے جاتے ہیں لیکن بی آر ٹی منصوبہ 3 سال سے مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہا۔ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت بے حس ہوچکی ہے اسے عوام کی پریشانی سے کوئی سروکار نہیں ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کی زیر قیادت مین یونیورسٹی روڈ پر ریڈ لائن بی آرٹی کی مسلسل تاخیر کے خلاف احتجاجی مارچ کیا جارہا ہے