پانی کی بوتل کے ڈھکن میں چھپا راز، نیلے، پیلے، سیاہ، سبز ڈھکن کیا پیغام دیتے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
لاہور:
منرل واٹر کی بوتلیں پینا رواج بن چکا مگر کبھی آپ نے غور کیا کہ ان کے ڈھکن مختلف رنگوں کے ہوتے ہیں؟
’’نیلے‘‘ ڈھکن کا مطلب ہے، پانی معدنیات سے قدرتی چشموں سے حاصل کیا گیا۔
’’سیاہ‘‘ ڈھکن والی بوتل کا پانی القائن ہے، جسے صحت کیلئے بہترین قرار دیا جاتا ہے۔
’’پیلے‘‘ ڈھکن کے پانی میں وٹامن اور الیکٹرولائسیز شامل ہیں جبکہ سبز ڈھکن کا پانی فلیور رکھتا ہے۔
سفید ڈھکن کا پانی نلکے یا زیرزمین سے حاصل کیا جاتا ہے جس کو آلائشوں سے پاک کرنے کیلئے پروسیس کیا جاتا جبکہ سرخ ڈھکن کا پانی سپارکلنگ یا کاربونیٹڈ ہوتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کا پانی
پڑھیں:
ٹرمپ غزہ میں مظالم کی پشت پناہی کر رہا ہے جبکہ حکمرانوں نوبل انعام کیلئے نامزد کردیا ہے، حافظ نعیم
لاہور:جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ غزہ کی 21 لاکھ کی آبادی کو بھوک کا سامنا ہے، لوگ فاقوں سے شہید ہو رہے ہیں جب کہ اسرائیل اسے اپنی فتح قرار دے رہا ہے، صہیونی مظالم کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مکمل پشت پناہی میسر ہے جبکہ پاکستانی حکمران اس سے نوبل انعام کے لیے نامزد کر رہے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے فلسطین کے ایک نحیف بچے کی تصویر شیئر کرکے اسلامی دنیا کے حکمرانوں اورعالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کی کوشش کی اور کہا کہ یہ غزہ کا فاقہ زدہ بچہ 18 ماہ کا محمد زکریا ہے جس کی تصویر امریکا، اور اقوام متحدہ پر کلنک کا ٹیکہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ نام نہاد ''مہذب'' دنیا کی ناکامی اور عالمی قوانین کی پامالی ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ فلسطین میں صہیونی افواج کی سفاکیت انسانی تاریخ کی بدترین مثال ہے، اسرائیل کی بارود اور آگ کی بارش بلاتمیز مساجد، اسپتالوں، اسکولوں اور پناہ گزین کیمپوں پر جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بمباری سے 60 ہزار سے زائد لوگ جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے، شہید ہوگئے ہیں، زخمیوں اور ملبے تلے دب جانے والوں کی تعداد کا تاحال اندازہ نہیں ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اسرائیل نے لاکھوں کی آبادی کو خوراک اور ادویات کی ترسیل پر بھی پابندی لگا رکھی ہے، اہل غزہ کو پینے کے پانی تک کی عدم دستیابی کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی مظالم کو ٹرمپ کی مکمل پشت پناہی میسر ہے جب کہ پاکستان کے حکمرانوں نے اسے نوبل انعام کے لیے نامزد کردیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے مطالبہ کیا ہے اسلامی دنیا اور بالخصوص عرب ممالک اور پاکستان کے حکمران خواب خرگوش سے بیدار ہوں اور غزہ کے معاملہ پر امت کے جذبات کی ترجمانی کریں۔