کراچی پورٹ کی 40 ارب کی زمین 5 ارب میں دینے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/آن لائن) سینیٹر فیصل واوڈا نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے دوران بڑا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی پورٹ کی 40 ارب مالیت کی سرکاری زمین 5 ارب میں دی گئی۔چیئرمین سینیٹر فیصل واوڈا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بحری امور کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وفاقی وزیر بحری امور قیصر احمد شیخ نے بھی شرکت کی۔ چیئرمین کمیٹی فیصل واوڈا نے اجلاس میں بڑا انکشاف کیا اور کہا کہ معاملات ڈنڈے کے زور پر ٹھیک کریں گے‘کراچی پورٹ کی 40 ارب کی سرکاری قیمت کی زمین 5 ارب میں دی گئی، کراچی پورٹ کی 500 ایکڑ زمین کی مارکیٹ ویلیو 60 ارب روپے سے زیادہ ہے، کراچی پورٹ کی زمین کی الاٹمنٹ کے سودے فوری روکے جائیں۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ کراچی پورٹ میں زمین کا الاٹمنٹ شفاف کریں گے، کراچی پورٹ میں زمین کی الاٹمنٹ میں میگا اسکینڈل ہے، کراچی پورٹ کی زمین کی الاٹمنٹ ایس آئی ایف سی کی مشاورت کریں گے، 5 ارب کی زمین دی ہے جس کی افیشل ویلیو 40 ارب بنتی ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ بورڈ کی اجازت کے بغیر یہ زمین کیسے کسی کو منتقل کی گئی، وفاقی وزیر اور سیکرٹری نے اس معاملے پر لاعملی کا اظہار کر دیا۔ چیئرمین کمیٹی فیصل واوڈا نے زمینوں پر قبضے سے متعلق وزیر اعظم کو خط لکھنے کی ہدایت کردی۔ اجلاس کے بعد وفاقی وزیر برائے میری ٹائم افیئرز قیصر شیخ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ مطمئن رہیں، 60 ارب روپے کی پورٹ قاسم کی اراضی کی منتقلی کے حوالے سے دو تین روز تک تحقیق کے بعد مؤقف دوں گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فیصل واوڈا نے کراچی پورٹ کی وفاقی وزیر کی زمین زمین کی کہا کہ
پڑھیں:
عید پر جانوروں کی فروخت میں مزید 30 فیصد کمی کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک ) عید پر جانوروں کی فروخت میں مزید 30 فیصد کمی ہو جانے کا انکشاف، عید الاضحی2025 کا سیزن ممکنہ طور پر پاکستان کی 78 سالہ تاریخ کا بدترین سیزن قرار۔ تفصیلات کے مطابق عید الاضحی 2025 کے موقع پر جانوروں کی خرید و فروخت کے اعداد و شمار سے متعلق مشیر خزانہ خیبرپختونخوا کی جانب سے تشویش ناک انکشاف کیا گیا ہے۔مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ عید پر جانوروں کی فروخت میں 30 فیصد کمی ہوئی ہے، جو صاف ظاہر کرتی ہے کہ ملک کی معیشت کساد بازاری کا شکار ہے۔ یہ کمی پاکستان کی 78 سالہ تاریخ میں بدترین ہو سکتی ہے۔ دوسری جانب عید کے تیسرے روز شہر قائد میں عیدالاضحی کی مناسبت سے لائے گئے جانوروں کی قیمتوں میں تقریبا 50 فیصد کمی دیکھنے میں آ ئی تاہم خریداروں کی کمی کے باعث منڈیوں میں ویرانی چھائی رہی۔بیوپاریوں نے عید کے تیسرے دن میں جانوروں کے ریٹ 50 فیصد تک گرا دیے اور خریدار کم ہوتے ہی بیوپاری سستے داموں جانور فروخت کرنے لگے تاہم قربانی کی گہما گہمی کے بعد یونیورسٹی روڈ پر قائم منڈی میں سناٹا چھا گیا ہے۔منڈی میں جانوروں کی قیمتوں میں 50 فیصد کمی کے باوجود ویرانی نظر آئی اور زیادہ تر بیوپاری اپنے جانور بیچ کر آبائی علاقوں کو روانہ ہو چکے ہیں جب کہ باقی رہ جانے والے بیوپاری اس آس میں ہیں کہ جانور بک جائیں گے۔ایک بیوپاری نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ڈیڑھ کروڑ کا جانور لاڑکانہ سے لائے ہیں جو کہ 70 لاکھ روپے میں بھی نہیں بک رہا۔ انتظامیہ کی جانب سے صاف ستھرا پانی فراہم نہیں کیا جا رہا تھا ہم پانی کے 5 ڈرم 1500 روپے میں خریدنے پر مجبور ہیں۔بیوپاری کا کہنا تھا کہ 4لاکھ روپے کرایہ کرکے یہاں پر پہنچے ہیں مگر یہاں کے شہری ہیں کہ مزید کم قیمت میں جانور چاہتے ہیں۔4 لاکھ کا جانور 2 لاکھ میں دے رہے ہیں۔ 7 لاکھ کا جانور خریدار 2 لاکھ میں چاہتا ہے ہم اپنا نقصان کیوں کریں۔