فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل: جرم کی نوعیت سے بنیادی حقوق ختم نہیں ہوتے، عمران خان کے وکیل عزیر بھنڈاری کا موقف
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 7 رکنی آئینی بینچ کررہا ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی ،جسثس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن بھی بینچ کا حصہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی بینچ نے ملٹری کورٹس کو فیصلہ سنانے کی اجازت دے دی
اپنے دلائل جاری رکھتے ہوئے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل عزیر بھنڈاری کا کہنا تھا کہ دیکھنا یہ ہے کہ آئین کس چیز کی اجازت دیتا ہے، عام ترامیم بنیادی حقوق متاثر نہیں کر سکتی، سلمان اکرم راجہ نے جو مثال دی تھی وہ سویلینز میں ہی آئیں گے۔
وکیل عزیر بھنڈاری کے مطابق جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا تھا کہ 83 اے کے تحت آرمڈ فورسز کے اسٹیٹس کو دیکھنا ہوتا ہے، آرمی ایکٹ میں 2 ون ڈی کی پروویژن کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: سویلینز کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل، تحریری حکمنامے میں کیا کہا گیا ہے؟
جسٹس جمال خان مندوخیل بولے؛ آرٹیکل 243 کے مطابق اسکا اطلاق پہلے سے ہوتا ہے، جس پر عزیر بھنڈاری کا کہنا تھا کہ اس پر آپکی ججمنٹس موجود ہیں، ملزم کے اعتراف کے لیے سبجیکٹ کا ہونا ضروری ہے۔
وکیل عزیر بھنڈاری کا موقف تھا کہ کورٹ مارشل کے علاوہ کوئی پروویژن نہیں ہے جو اس میں لگے، جسٹس امین الدین خان بولے؛ وہ نہ لگے اس کا لگنا ضروری تو نہیں ہے، جس پر وکیل عزیر بھنڈاری کا موقف تھا کہ یہ اتنا سادہ نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل: عام شہری کے گھر گھسنا بھی جرم ہے، جسٹس جمال مندوخیل کے ریمارکس
وکیل عزیر بھنڈاری کے مطابق ایف بی علی کیس نے اسٹیٹس واضح کر دیا تھا، کوئی بھی ممبر جس کا تعلق ہو قانون کے مطابق اطلاق ہو گا، 2 ون ڈی والے 83 اے میں نہیں آتے یہ ایف بی علی کیس نے واضح کیا۔
وکیل عزیر بھنڈاری کا موقف تھا کہ اگر یہ اس میں آ گئے تو بنیادی حقوق دیکھنے کی ضرورت ہی نہیں رہے گی، آرمی ایکٹ کا تعلق صرف ڈسپلن سے ہے، جسٹس امین الدین خان بولے؛ شق سی کے مطابق جو ملازمین آتے ہیں وہ حلف نہیں لیتے ہوں گے۔
مزید پڑھیں: فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل کیخلاف فیصلہ پر اپیل: اٹارنی جنرل اصل فیصلہ میں غلطی دکھائیں، جسٹس محمد علی مظہر
عزیر بھنڈاری نے موقف اختیار کیا کہ شق سی والے کبھی بھی کورٹ مارشل نہیں کر سکتے، کورٹ مارشل ہمیشہ آفیسرز کرتے ہیں، جسٹس امین الدین خان کا کہنا تھا کہ جرم کی نوعیت آرمڈ فورسز ممبرز بتائیں گے، عزیر بھنڈاری بولے؛ جرم کی نوعیت سے بنیادی حقوق ختم نہیں ہوتے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئینی بینچ ٹرائل جسٹس امین الدین خان سپریم کورٹ سویلینز عزیز بھنڈاری عمران خان ملٹری کورٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جسٹس امین الدین خان سپریم کورٹ سویلینز عزیز بھنڈاری ملٹری کورٹ فوجی عدالتوں میں سویلینز جسٹس امین الدین خان بنیادی حقوق جسٹس جمال کے مطابق نہیں ہے تھا کہ
پڑھیں:
اڈیالہ جیل میں عید، عمران خان نماز ادا نہ کر سکے
اڈیالہ جیل میں عید، عمران خان نماز ادا نہ کر سکے WhatsAppFacebookTwitter 0 7 June, 2025 سب نیوز
راولپنڈی (آئی پی ایس) راولپنڈی کے اڈیالہ جیل میں عیدالاضحیٰ کے موقع پر دو نمازعید کے اجتماعات منعقد ہوئے۔ نمازعید مرکزی جامع مسجد اور امام بارگاہ میں ادا کی گئی۔ تاہم بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر نماز عید ادا نہ کرسکے۔
جیل ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی کو نماز عید کے اوقات سے پہلے ہی آگاہ کر دیا گیا تھا۔
جیل ذرائع نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نماز عید کے اوقات میں آرام فرما رہے تھے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعیدلاضحیٰ پر صحیح جانور چُننا بچوں کا کھیل نہیں ہے: جرمن سفیر عیدلاضحیٰ پر صحیح جانور چُننا بچوں کا کھیل نہیں ہے: جرمن سفیر امریکا کی ایران پر نئی پابندیاں، ایران کا ردعمل بھی آگیا غیرقانونی غیر ملکیوں اورافغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی باعزت وطن واپسی کا عمل جاری ملک بھر میں عیدالاضحیٰ مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جا رہی ہے صدر ٹرمپ بھارت کو پاکستان کیساتھ مذاکرات کی میز پر لانے میں کردار ادا کریں، بلاول بھٹو قرض ادائیگی میں ہوشربا اضافہ، 6 سال میں سود 2 ہزار سے بڑھ کر 8600 ہزار ارب ہوگیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم