Nawaiwaqt:
2025-04-25@11:46:39 GMT

فخر زمان آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی سے باہر

اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT

فخر زمان آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی سے باہر

آئی سی سی  چیمپئنز ٹرافی میں نیوزی لینڈ سے عبرت ناک شکست کے بعد پاکستان ٹیم کو ایک اور  بڑا دھچکا لگ گیا۔  فخر زمان آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی سے باہر ہو گئے ہیں۔ پی سی بی نے کہا کہ فخر زمان دبئی روانہ ہونے والی ٹیم کے ہمراہ نہیں جا رہے، ان کی انجری سنجیدہ نوعیت کی ہے۔ کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ فخر زمان ٹورنامنٹ میں مزید نہیں کھیل پائیں گے، متبادل کھلاڑی کے لیے آئی سی سی ٹیکنیکل کمیٹی سے رابطہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق فخر زمان کی جگہ متبادل اوپنر کے لیے مخلتف ناموں پر غور کیا جا رہا ہے۔ فخر زمان کی جگہ امام الحق کو شامل کیے جانے کا امکان ہے، انہوں نے جنوبی افریقا کے خلاف وارم اپ میچ میں 98 رنز بنائے تھے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز فخر زمان نیوزی لینڈ کے خلاف میچ کے دوران انجری کا شکار ہوئے تھے، جس کے باعث انہیں گراؤنڈ چھوڑ کر جانا پڑا تھا۔ فخر زمان فیلڈ پر واپس آئے لیکن پھر واپس چلے گئے تھے، وہ بیٹنگ کے دوران بھی تکلیف میں دکھائی دیے تھے۔ ٹیم مینجمنٹ کا کہنا ہے کہ فخر زمان کو سینے کی طرف کھنچاؤ کی شکایت ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد حالات غیر مستحکم، مقبوضہ کشمیر مودی کے کنٹرول سے باہر

مقبوضہ کشمیر جنگی جنون میں مبتلا بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے کنٹرول سے باہر ہو چکا ہے اور  آرٹیکل 370 کی منسوخی  بھی مودی سرکار کا ایک ناکام اقدام ثابت ہوا ہے۔

آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال غیر مستحکم و تشویش ناک ہے اور مقبوضہ وادی کا کنٹرول مودی سرکار کے ہاتھ سے نکل چکا ہے، جس سے امن کے دعوے بے بنیاد ثابت ہو رہے ہیں۔

آرٹیکل370 کی منسوخی سمیت مودی کی تمام یکطرفہ پالیسیوں نے عوامی غصے کو بغاوت کی شکل دے دی ہے۔

یاد رہے کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی پر امت شاہ نے اسے پارلیمنٹ میں تاریخی قدم قرار دیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہآرٹیکل 370 ہٹانے سے کشمیر میں دہشت گردی ختم ہوگی امن ویکساں حقوق ملیں گے۔

حالات نے ثابت کردیا ہے کہ امت شاہ کے یہ دعوے حقیقت سے کوسوں دور ہیں اور مقبوضہ وادی آج بھی سلگ رہی ہے۔

مودی حکومت نے کشمیری عوام اور قیادت کو نظرانداز کرتے ہوئے آرٹیکل 370 کا خاتمہ کیا تھا۔ محبوبہ مفتی، عمر عبداللہ اور دیگر رہنماؤں کو نظر بند کیا، جس کے ردعمل میں احتجاج اور تحریکیں شدت پکڑ گئیں۔

مودی کی پالیسیوں کے خلاف جموں و کشمیر اپنی پارٹی جیسی جماعتیں  منظر عام پر آئیں۔ اس کے علاوہ بھی کشمیر میں مودی حکومت کے خلاف مزاحمت بڑھ رہی ہے اور آزادی کی آوازیں مزید بلند ہو رہی ہیں ۔

مودی حکومت کے اقدامات سے کشمیر ایک کھلی جیل کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ کرفیو نافذ کرکے انسانی حقوق کی پامالیاں  عام بات بن چکی ہے۔ یہاں تک کہ ہیومن رائٹس واچ نے 2019 کے بعد مقبوضہ کشمیر میں حقوق کی پامالیوں کو دستاویزی شکل دی۔

ہیومن رائٹس واچ کے مطابق 2020 اور 2021 میں 200 سے زائد شہری سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں ’فیک انکاؤنٹر‘ میں مارے گئے۔ ہزاروں کشمیری بشمول سیاسی رہنماؤں، کارکنوں اور طلبا کو بغیر الزام یا مقدمے کے گرفتار کیا گیا۔

انسانی حقوق تنظیم کے مطابق اگست 2019 سے فروری 2020 تک 7 ماہ کی طویل انٹرنیٹ کی بندش سے زندگی مفلوج ہیں اور پابندیاں اب بھی جاری ہیں۔ فوجی کارروائیوں کے دوران تشدد اور ریپ کے واقعات میں اضافہ ہو چکا ہے جب کہ میڈیا پر پابندیاں ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں مودی کےجبر کیخلاف جاری مزاحمت، آزادی کے لیے کشمیری عوام کے عزم کی عکاسی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • میدان سے باہر بھی پی ایس ایل میں رسہ کشی جاری
  • اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمشن کے باہر مظاہرہ، اندر داخل ہونے کی کوشش: پہلگام واقعہ ’’را‘‘ نے کرایا، مشعال ملک
  • پی ٹی آئی کی رہنما ،چیف آرگنائزر پنجاب عالیہ حمزہ کو رہا کر دیا گیا
  •    پاکستانی فضائی حدودکی بندش پربھارتی بین الاقوامی پروازوں کاشیڈول بری طرح متاثر
  • بھارتی اقدامات کے خلاف اسلام آباد میں انڈین ہائی کمیشن کے باہر احتجاجی مظاہرہ
  • گوشت کی متبادل خوراک، پروٹین کے خزانے اور ایک علیحدہ بونس بھی
  • بھارت میں ایشیاکپ، ٹی20 ورلڈکپ اور چیمپئینز ٹرافی کا مستقبل کیا ہوگا؟
  • آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد حالات غیر مستحکم، مقبوضہ کشمیر مودی کے کنٹرول سے باہر
  • اسلام آباد یونائیٹڈ نے دو غیر ملکی کھلاڑیوں کی جگہ ٹیم میں متبادل کھلاڑی شامل کر لیا
  • غیر معیاری اور جعلی ادویات: ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کا وزیر اعلیٰ پنجاب کو خط