Juraat:
2025-07-26@07:01:02 GMT

سرکاری اداروں کے نقصانات 5ہزار 748ارب تک پہنچ گئے

اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT

سرکاری اداروں کے نقصانات 5ہزار 748ارب تک پہنچ گئے

گزشتہ مالی سال این ایچ اے کا نقصان سب سے زیادہ 295ارب 58کروڑ رہا
وزارت خزانہ نے سرکاری ملکیتی اداروں کی گزشتہ مالی سال کی رپورٹ جاری کردی

سرکاری ملکیتی اداروں کا مجموعی نقصان 5 ہزار 748 ارب روپے تک پہنچ گئے ۔وزارت خزانہ نے سرکاری ملکیتی اداروں کی گزشتہ مالی سال 2023-24 کی رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق سرکاری ملکیتی اداروں کے نقصانات میں گزشتہ مالی سال 851ارب 37 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال این ایچ اے کا نقصان سب سے زیادہ 295 ارب 58 کروڑ روپے رہا، کیسکو 120 ارب 45 کروڑ اور پیسکو نے 88 ارب 72 کروڑ روپے کا نقصان کیا۔وزارت خزانہ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ مالی سال پی آئی اے نے 73 ارب 59 کروڑ روپے کا نقصان کیا، پاکستان ریلویز کا نقصان 51 ارب 37 کروڑ، سیپکو کا نقصان 37 ارب روپے رہا۔اسی طرح لیسکو 34 ارب 19 کروڑ، سٹیل ملز 31 ارب 19 کروڑ جبکہ حیسکو نے 22 ارب نقصان کیا، آئیسکو 15 ارب 80 کروڑ، پاکستان پوسٹ آفس نے 13 ارب 43 کروڑ روپے نقصان کیا۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال سالانہ بنیادپر سرکاری اداروں کے نقصانات میں 14 فیصد کمی ہوئی، گزشتہ مالی سال سرکاری ملکیتی اداروں کا منافع 820 ارب روپے رہا، او جی ڈی سی ایل کا منافع سب سے زیادہ 209 ارب رہا، پی پی ایل 115 ارب 40کروڑ، نیشنل پارک مینجمنٹ کا منافع 76 ارب 80 کروڑ روپے رہا۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: گزشتہ مالی سال کروڑ روپے نقصان کیا کا نقصان روپے رہا

پڑھیں:

پنجاب حکومت گندم کی قمیتیں مقرر کرنے کے قانون پر عملدرآمد کرے، لاہور ہائیکورٹ

لاہور ہائیکورٹ نے گندم کی قمیت مقرر نہ کرنے سے متعلق درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے پنجاب حکومت کو قمیتیں مقرر کرنے سے متعلق بنائے گئے قانون پر عمل درآمد کا حکم دیا ہے۔ 

محکمہ زراعت کی گندم کے فی من اخراجات کی رپورٹ کو فیصلے کا حصہ بنایا گیا۔ عدالت عالیہ نے کہا محکمہ زراعت کی رپورٹ کے مطابق گندم کی فی من لاگت 3533 روپے ہے۔ 

عدالت عالیہ نے کہا سرکاری وکیل کے مطابق قیمتوں کے تعین کیلئے قانون بنا دیا گیا، سرکاری اداروں نے سیزن کے دوران آئین کے مطابق کردار ادا نہیں کیا، کم زمین والے اور ٹھیکے پر کاشتکاری کرنے والوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ 

لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ حکومتی اداروں نے اخراجات کو مدنظر رکھ کر فی من قیمت کا تعین نہیں کیا، سرکاری اداروں نے تسلیم کیا کہ گندم خوراک کا اہم جزو ہے۔ 

درخواست میں وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔ صدر کسان بورڈ نے گندم کی قمیت مقرر نہ ہونے پر 8 اپریل 2025 کو لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب حکومت گندم کی قمیتیں مقرر کرنے کے قانون پر عملدرآمد کرے، لاہور ہائیکورٹ
  • گاڑیوں اورموٹر سائیکلوں کی رجسٹریشن میں بڑا اضافہ
  • پاکستانی زرمبادلہ ذخائر میں گزشتہ ہفتے کروڑوں ڈالر کی کمی ریکارڈ
  • زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران کمی ریکارڈ
  • پنجاب: بارشوں کے دوران 143 شہری جاں بحق، سیکڑوں زخمی
  • بگ باس 19 کی میزبانی کے لیے سلمان خان کتنے کروڑ لیں گے؟
  • قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے والی 10 پاور کمپنیاں کون سی ہیں؟
  • وزیراعظم کی سرکاری کمپنیوں اور اداروں کے بورڈ ایک ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت
  • راولپنڈی میں گھر سے 1 کروڑ 70 لاکھ روپے اور 15 تولے زیورات چوری
  • پاکستان کا 9 ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ 12.297 ارب ڈالر تک پہنچ گیا