سرکاری اداروں کے نقصانات 5ہزار 748ارب تک پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
گزشتہ مالی سال این ایچ اے کا نقصان سب سے زیادہ 295ارب 58کروڑ رہا
وزارت خزانہ نے سرکاری ملکیتی اداروں کی گزشتہ مالی سال کی رپورٹ جاری کردی
سرکاری ملکیتی اداروں کا مجموعی نقصان 5 ہزار 748 ارب روپے تک پہنچ گئے ۔وزارت خزانہ نے سرکاری ملکیتی اداروں کی گزشتہ مالی سال 2023-24 کی رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق سرکاری ملکیتی اداروں کے نقصانات میں گزشتہ مالی سال 851ارب 37 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال این ایچ اے کا نقصان سب سے زیادہ 295 ارب 58 کروڑ روپے رہا، کیسکو 120 ارب 45 کروڑ اور پیسکو نے 88 ارب 72 کروڑ روپے کا نقصان کیا۔وزارت خزانہ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ مالی سال پی آئی اے نے 73 ارب 59 کروڑ روپے کا نقصان کیا، پاکستان ریلویز کا نقصان 51 ارب 37 کروڑ، سیپکو کا نقصان 37 ارب روپے رہا۔اسی طرح لیسکو 34 ارب 19 کروڑ، سٹیل ملز 31 ارب 19 کروڑ جبکہ حیسکو نے 22 ارب نقصان کیا، آئیسکو 15 ارب 80 کروڑ، پاکستان پوسٹ آفس نے 13 ارب 43 کروڑ روپے نقصان کیا۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال سالانہ بنیادپر سرکاری اداروں کے نقصانات میں 14 فیصد کمی ہوئی، گزشتہ مالی سال سرکاری ملکیتی اداروں کا منافع 820 ارب روپے رہا، او جی ڈی سی ایل کا منافع سب سے زیادہ 209 ارب رہا، پی پی ایل 115 ارب 40کروڑ، نیشنل پارک مینجمنٹ کا منافع 76 ارب 80 کروڑ روپے رہا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: گزشتہ مالی سال کروڑ روپے نقصان کیا کا نقصان روپے رہا
پڑھیں:
اربوں روپے کی سرکاری تشہیر: مودی کی ناکامیاں چھپانے کی کوشش
اربوں روپے کی سرکاری تشہیر کے لیے مودی سرکار اپنی سیاسی ساکھ بچانے کے لیے بھارتی عوام کو مسلسل گمراہ کرنے میں مصروف ہے۔
رپورٹ کے مطابق مودی سرکار سال 2025-26 میں 12 ارب سے زائد کا بجٹ عوامی تشہیر کے لیے مختص کیا، گزشتہ مالیاتی سال میں مودی سرکار کی جانب سے 1228 کروڑ کی رقم عوامی تشہیر پر خرچ کی گئی۔
آزاد میڈیا پر قدغنیں لگانا اور بھارتی نیوز چینلز پر گرفت، مودی سرکار کی پرانی روش رہی ہے، بھارت کے بڑے کارپوریٹ ادارے، جیسے ریلائنس انڈسٹریز اور اڈانی گروپ کا بھارتی میڈیا چینلز پر مکمل کنٹرول ہے۔
اڈانی گروپ کا این ڈی ٹی وی پر قبضہ میڈیا کی آزادی اور حکومت پر تنقید کو محدود کرنے کی واضح مثال ہے، گزشتہ 15 سال میں ریلائنس انڈسٹریز اور اڈانی انٹرپرائزز نے کئی اہم اور مقبول میڈیا ادارے اپنے کنٹرول میں لیے۔
مودی سرکار سے تعلقات، بھارتی کاروباری گروپوں کا سب سے بڑا سہارا ہے جس سے انہیں میڈیا مارکیٹ میں غلبہ حاصل ہے۔
حکومت سے منسلک کارپوریٹ مالکان کے زیرِاثر میڈیا گروپس کی ایڈیٹوریل پالیسیاں حقائق کی مکمل عکاسی کرنے سے قاصر ہیں،میڈیا اداروں میں کاروباری اور اشتہاری مفادات کے دباؤ کے باعث خبروں کی رپورٹنگ اور آزاد صحافت شدید متاثر ہے۔
سرکاری نشریات کے لیے اربوں روپے مختص کرنا گودی میڈیا کے پروپیگنڈے میں اضافے کی واضح دلیل ہے۔
Post Views: 5