چین کی سافٹ پاور رینکنگ دنیا میں دوسرے نمبر پر آگئی
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
بیجنگ :
” گلوبل سافٹ پاور انڈیکس 2025 ” لندن میں جاری کیا گیا جس میں چین کی سافٹ پاور رینکنگ گزشتہ سال کے تیسرے نمبر سے دوسرے نمبر پر آ گئی ہے ۔ امریکہ بدستور پہلے نمبر پر ہے جس کے بعد برطانیہ، جاپان اور جرمنی بالترتیب تیسرے ،چوتھے اور پانچویں نمبر پر ہیں۔
برطانوی کنسلٹنگ فرم “برانڈ فنانس” کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق 2024 سے اب تک چین نے 8 سافٹ پاور ستونوں میں سے 6 اور دو تہائی مخصوص اشاروں میں نمایاں ترقی حاصل کی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق یہ ترقی چین کی جانب سے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے فروغ، پائیدار ترقی اور مقامی برانڈز کے اثر و رسوخ کی مسلسل مضبوطی کی وجہ سے ہوئی ہے۔
برانڈ فنانس کے صدر ڈیوڈ ہیگرڈ کا کہنا ہے کہ سافٹ پاور میں چین کی سرمایہ کاری کے نتائج سامنے آ رہے ہیں ، چین نے 2025 میں پہلی بار اپنی سافٹ پاور رینکنگ میں برطانیہ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے جو چین کی اپنی معاشی کشش کو مضبوط بنانے، ثقافتی شناخت کو ظاہر کرنے اور اپنی سلامتی اور حکمرانی کو مضبوط بنانے کے ثمرات کی عکاسی کرتا ہے۔
برانڈ فنانس دنیا بھر کے 100 سے زائد ممالک میں 170،000 سے زائد جواب دہندگان کے سروے کے ذریعے نیشنل برانڈ اوئرنس پر دنیا کے سب سے جامع سروے میں سے ایک ہے، جس میں اقوام متحدہ کے 193 رکن ممالک کے گلوبل امیج کا جائزہ لیا گیا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ایجادات کرنے والے ممالک کی فہرست جاری، جانئے پاکستان کا کونسا نمبر ہے؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اقوام متحدہ کے سالانہ گلوبل انوویشن انڈیکس میں چین پہلی بار دنیا کے ٹاپ 10 ایجادات کرنے والے ممالک میں شامل ہوگیا ہے۔ چین نے جرمنی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے 10واں نمبر حاصل کیا، جس کی بڑی وجہ چینی کمپنیوں کی جانب سے تحقیق و ترقی میں بھاری سرمایہ کاری ہے۔
فہرست میں سوئٹزر لینڈ بدستور پہلے نمبر پر ہے، جو 2011 سے مسلسل اس پوزیشن پر قابض ہے۔ سویڈن دوسرے، امریکا تیسرے نمبر پر ہے، جبکہ ایشیا میں سب سے نمایاں ملک جنوبی کوریا ہے جو چوتھے نمبر پر آیا۔ اس کے بعد سنگاپور پانچویں، برطانیہ چھٹے، فن لینڈ ساتویں، نیدرلینڈز آٹھویں اور ڈنمارک نویں نمبر پر رہے۔
انڈیکس کے مطابق چین تحقیق و ترقی پر سب سے زیادہ سرمایہ لگانے والے ملک بننے کے قریب ہے۔ صرف 2024 میں دنیا بھر کی 25 فیصد بین الاقوامی پیٹنٹ درخواستیں چین سے جمع کرائی گئیں، جبکہ امریکا، جاپان اور جرمنی کی مجموعی درخواستیں 40 فیصد رہیں جو ماضی کے مقابلے میں کم ہیں۔
پیٹنٹس کی ملکیت کسی ملک کی معاشی طاقت اور ترقی کی اہم علامت مانی جاتی ہے۔ پاکستان اس فہرست میں 99ویں نمبر پر ہے اور گزشتہ چند برسوں میں اس کی درجہ بندی مسلسل نیچے آئی ہے۔ 2022 میں پاکستان 87ویں، 2023 میں 88ویں اور 2024 میں 91ویں نمبر پر تھا۔
دیگر ممالک میں بھارت 38ویں، بنگلادیش 106ویں، سعودی عرب 46ویں اور متحدہ عرب امارات 30ویں نمبر پر ہیں۔