کراچی میں ناجائز منافع کمانے والے دکانداروں کے گرد گھیرا تنگ
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
کراچی: کمشنر کراچی سید حسن نقوی کا کہنا ہے کہ شہر میں ٹریفک حادثات کی روک تھام ٹریفک کی روانی، سڑکوں پر قائم کچرہ کنڈیوں، تجاوزات کے خاتمہ اور گراں فروشی کی روک تھام کیلیے ہر ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
کمشنر نے ناجائز منافع خوروں کے خلاف کراچی انتظامیہ کی جاری مہم کی تفصیلات بتائیں اور کہا کہ سرکاری نرخوں کو نافذ کرنے اور صارفین کو مناسب قیمت پر اشیا کی دستیابی کو یقنی بنانے کیلیے تمام اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز کی نگرانی میں مہم جاری ہے، ماضی کے مقابلہ میں گراں فروشوں کے خلاف کارروائی سخت کی جا رہی ہے، ڈپٹی کمشنر خود بھی قیمتیں چیک کرتے ہیں جبکہ ہر روز اسسٹنٹ کمشنر اور مختار کار قیمتیں چیک کر رہے ہیں اور خلاف ورزی کے مرتکب دکانداروں پر بھاری جرمانے عاید کیے گئے ہیں اور گرفتاریاں بھی عمل میں لائی جا رہی ہیں۔ یہ بات انہوں نے کراچی چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر کمشنر کراچی نے تاجروں اور انتظامیہ کے افسران کے درمیان ضلعی سطح پر رابطہ کو مضبوط بنانے کیلیے رابطہ کیمٹی کے قیام کا اعلان کیا۔ رابطہ کمیٹی میں ضلعی سطح کے افسران اور ضلع میں قائم مارکیٹوں اور بازاروں کی ایسو سی ایشن کے نمائندہ شامل ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ تین ماہ سے سبزی منڈی کے نظام اور قیمتیں مقر ر کرنے کے نظام کا جائزہ لے رہیں، فیلڈ افسران نے خوردہ فروشوں کو سب سے زیادہ ذمہ دار پایا ہے، ماہ رمضان المبارک پر اشائے خوردونوش کی مناسب اور رعائتی قیمتیں مقرر کی جائیں گی، اس سلسلہ مین تاجروں کے ساتھ مشاورت جاری ہے، جو دکاندار سرکاری نرخوں کی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف بلا رعایت کارروائی کی جاے گی۔
اس موقع پر ماہ رمضان میں گراں فروشی کی روک تھام کیلیے چیمبر میں کمپلینٹ سینر قائم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ کمپلینٹ سینٹر صارفین کی شکائیتیں وصول کرے گا اور کارروائی کیلیے سینٹر میں متعین عملہ متعلقہ ڈپٹی کمشنر کے دفتر اور اسسٹنٹ کمشنر کو شکایت درج کرائے گا جس کی بنیاد پر متعلقہ گراں فروش کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے خلاف
پڑھیں:
اسلام آباد میں ریسٹورنٹس اور فوڈ پوائنٹس کیلیے نئے ایس او پیز جاری
وفاقی دارالحکومت میں ریسٹورنٹس اور فوڈ پوائنٹس کے لیے نئے قواعد و ضوابط جاری کردیے گئے ہیں۔
فوڈ اتھارٹی کی جانب سے جاری ایس او پیز کے مطابق ریسٹورنٹس کے شیف اور ویٹرز کے لیے کیپ کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ہے جبکہ فوڈ سے ڈیل کرنے والے تمام عملے کے لیے سیفٹی کیپ استعمال کرنا لازمی ہوگا۔
ایس او پیز کے مطابق کیپ کا استعمال حفظان صحت کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے لازمی قرار دیا گیا، خلاف ورزی کی صورت میں فوڈ پوائنٹ/ریسٹورنٹ فی الفور سیل ہوگا۔
فوڈ اتھارٹی نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اُن ریسٹورنٹس کی نشاندہی کریں جہاں پر عملہ بغیر کیپ کے کام کررہا ہے۔
ڈاریکٹر فوڈ اتھارٹی نے ایس او پیز جاری کرتے ہوئے ٹیموں کو مختلف ایریاز میں انسپکشنز کی ہدایت بھی جاری کردی۔
انہوں نے کہا کہ فوڈ اتھارٹی ٹیمز ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے مختلف فوڈ پوائنٹس/ریسٹورنٹس کی سرپرائز انسپکشن کریں، شہری خلاف ورزی کرنے والے ریسٹورنٹس کے خلاف کاروائیوں میں ہمارا ساتھ دیں۔