ڈرامہ چینلز یوٹیوب سے ماہانہ کتنا کماتے ہیں؟ ہاجرہ یامین کا بڑا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
پاکستانی خوبرو اداکارہ ہاجرہ یامین نے ڈرامہ چینلز کی یوٹیوب کے ذریعے ہونے والی کمائی سے متعلق بڑا دعویٰ کیا ہے۔
ادکارہ نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں اپنی تعلیم، خاندان، کیریئر، کمائی، پاور اور ڈرامہ شوٹنگ سے متعلق بات کی۔
انٹرویو کے دوران ہاجرہ یامین نے ٹک ٹاکر، یوٹیوبرز، ڈرامہ انڈسٹری میں کام کرنے سے متعلق کہا کہ کوئی بھی کام چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، جو کام میں کر سکتی ہوں وہ ٹک ٹاکرز نہیں کر سکتے اور جو ان کی صلاحتیں ہیں وہ مجھ میں نہیں ہیں۔
اداکارہ نے اداکاروں کی فی ڈرامہ کمائی سے متعلق سوال کا جواب دینے سے گریز کیا۔
ہاجرہ یامین نے کورونا دور یاد کرتے ہوئے بتایا کہ سب فنکاروں کا معاشی طور پر بہت برا حال تھا، وہ وقت سب پر برا تھا۔
اداکارہ نے یوٹیوب چینلز سے ڈراموں کی کمائی کے سوال پر کہا کہ کچھ ڈرامہ چینلز 8 سے 9 ملین ڈالر آرام سے کما لیتے ہیں مگر اس کمائی کا چھوٹا سا بھی حصہ اداکار، رائٹر، کریو، ایڈیٹنگ ٹیم یا ہدایتکار کو نہیں دیا جاتا ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ پھر بھی فنکاروں کو وقت پر پیسہ نہیں دیا جاتا، کچھ فنکاروں کے حالات ایسے بھی ہوتے ہیں کہ وہ کال کر کے پیسے مانگتے ہیں اور بتاتے ہیں کہ تاحال انہیں ان کا معاوضہ ادا نہیں کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ہاجرہ یامین
پڑھیں:
حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ حماس کی جانب سے واپس کیے گئے تین افراد کے اجسام کسی بھی لاپتہ اسرائیلی یرغمالی سے مطابقت نہیں رکھتے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے یو پی آئی کے مطابق یہ باقیات جمعے کی شب بین الاقوامی ریڈ کراس کے ذریعے غزہ سے اسرائیل منتقل کی گئیں، جس کے بعد تل ابیب میں فرانزک ٹیسٹ کیے گئے۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اجسام ان 11 یرغمالیوں میں سے کسی کے نہیں جنہیں اب بھی غزہ میں قید رکھا گیا ہے۔
القصام بریگیڈز نے اپنے بیان میں کہا کہ “دشمن نے نمونے وصول کرنے سے انکار کیا اور مکمل لاشوں کے حوالے کا مطالبہ کیا۔” گروپ کے مطابق وہ اسرائیلی زیرِ قبضہ علاقے، جسے “یلّو لائن” کہا جاتا ہے، میں موجود یرغمالیوں کی لاشوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں اور ریڈ کراس سے اس سلسلے میں مزید سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (ICRC) نے واضح کیا ہے کہ وہ لاشوں کی تلاش میں حصہ نہیں لیتی بلکہ بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق فریقین ہی مردہ افراد کی تلاش، جمع آوری اور واپسی کے ذمہ دار ہیں۔
سیزفائر معاہدے کے بعد سے حماس اب تک 17 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کر چکی ہے۔ معاہدے کے تحت تمام ہلاک شدہ یرغمالیوں کی واپسی 72 گھنٹوں کے اندر ہونی تھی، تاہم اب تک صرف چار لاشیں واپس کی گئی ہیں، جب کہ بیس زندہ یرغمالیوں کو رہائی دی جا چکی ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے جمعے کے روز جنگ بندی کے معاہدے کے تحت 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کر دیں۔
(ذرائع: یو پی آئی، ٹائمز آف اسرائیل، فوکس نیوز، جیرُوسلم پوسٹ)
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں