میو ہسپتال میں لفٹ گرنے سے سٹاف کے 11 افراد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
لاہور (نامہ نگار) میو ہسپتال میں لفٹ گرنے کے نتیجے میں 11 افراد زخمی ہو گئے، بتایا گیا ہے کہ میو ہسپتال کے آرتھوپیڈک وارڈ میں نصب لفٹ گر نے کے نتیجے میں ہیڈ نرسز شازیہ منیر، ایسٹر رؤف، ہیڈ نرس فرحانہ جبیں، نجمہ پروین اور عابدہ پروین، چارج نرس روبینہ زیدی، ارم شہزادی، ثمینہ اقبال، طالبہ مریم رمضان، سپروائزر نورین امین، اٹینڈنٹ سونیا ممتاز زخمی ہو گئی ہیں۔ جنہیں طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ کسی زخمی کو شدید چوٹ نہیں آئی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بھارتی فضائیہ کی ایک اور نااہلی، شیو پوری میں طیارے سے گرنے والا سازوسامان املاک تباہ کر گیا
بھارتی فضائیہ (آئی اے ایف) کی ناقص کارکردگی ایک بار پھر بے نقاب ہوگئی، ایک طیارے سے غیر دھماکہ خیز فضائی سازوسامان گرنے سے شیو پوری کے قریب املاک کو شدید نقصان پہنچ گیا۔
آج پیش آنے والے واقعہ کو بھارتی فضائیہ کی ناقص تربیت اور غیر پیشہ ورانہ رویے کی تازہ مثال قرار دیا جا رہا ہے۔
بھارتی فضائیہ نے اس شرمناک واقعے پر معافی مانگتے ہوئے کہا کہ تربیتی پرواز یا معمول کے آپریشن کے دوران یہ سازوسامان شیو پوری کے مضافاتی علاقے میں گرا جس سے زرعی زمینیں اور کئی عمارتوں کے ڈھانچے متاثر ہوئے۔
اگرچہ فضائیہ نے دعویٰ کیا کہ سازوسامان غیر دھماکہ خیز تھا اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا لیکن مقامی رہائشیوں نے اس “لاپرواہی” پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا اور فوری معاوضے کا مطالبہ کیا ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق نقصانات نے علاقے کے کسانوں اور رہائشیوں کو پریشانی میں مبتلا کر دیا جو بھارتی فضائیہ کی اس غیر ذمہ دارانہ حرکت کو ناقابل معافی قرار دے رہے ہیں۔
فضائیہ نے سازوسامان کی نوعیت یا طیارے کی تفصیلات چھپاتے ہوئے صرف ایک انکوائری کا اعلان کی، جسے ناقدین اس ناکامی کو دبانے کی کوشش سمجھ رہے ہیں۔
یہ واقعہ بھارتی فضائیہ کی مسلسل ناکامیوں کی فہرست میں ایک اور اضافہ ہے جو اپنی جدید کاری کے دعوؤں کے باوجود بنیادی آپریشنل معیارات پر پورا اترنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔
مقامی لوگوں نے سوال اٹھایا کہ اگر بھارتی فضائیہ اپنے ہی علاقوں میں محفوظ پروازیں نہیں کر سکتی، تو اس کی عسکری صلاحیت پر کیسے بھروسہ کیا جا سکتا ہے؟۔