ذہنی یا اعصابی دباؤ ہماری سوچ سے کہیں زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے۔ یہ نہ صرف ہماری ذہنی صحت کو متاثر کرتا ہے، بلکہ جسمانی صحت پر بھی منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔

ڈپریشن یا اضطراب کے دوران تمباکو نوشی اور شراب نوشی جیسی عادات پھیپھڑوں کے کینسر کے خطرے کو 6 فیصد تک بڑھا دیتی ہیں۔

ذہنی دباؤ مختلف وجوہات کی بنا پر ہوتا ہے، لیکن اکثر لوگ اس کے اثرات کو نظرانداز کر دیتے ہیں، جو صحت کے لیے درست نہیں ہے۔

ہماری تیز رفتار اور مصروف زندگی میں اعصابی دباؤ کی علامات کو سمجھنا اور انہیں جلد پہچاننا بہت ضروری ہے۔ یہ عمل نہ صرف موثر علاج ممکن بناتا ہے، بلکہ بہتر نتائج کا بھی باعث بنتا ہے۔

 

ذہنی دباؤ کے خطرناک اثرات

ایک رپورٹ کے مطابق، ذہنی دباؤ اگر بڑھ جائے تو یہ ہمارے مدافعتی نظام، بلڈ پریشر، دل کی صحت، اور نیند کے معیار کو بری طرح متاثر کر سکتا ہے۔ اعصابی خرابی، جسے عام طور پر ذہنی خرابی بھی کہا جاتا ہے، کوئی طبی اصطلاح نہیں ہے، بلکہ یہ شدید ذہنی پریشانی کے دور کو بیان کرنے کا ایک عام طریقہ ہے۔

 

احتیاط اور علاج کے طریقے

ابتدائی درجے کے ذہنی دباؤ کو روزمرہ کی زندگی میں کچھ مثبت تبدیلیوں کے ذریعے کم کیا جا سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، صبح جلدی اٹھ کر نماز فجر کے بعد سیر کو اپنا معمول بنائیں۔ تفریحی سرگرمیوں میں حصہ لیں، دوستوں اور گھر والوں کے ساتھ وقت گزاریں، اور فلاحی کاموں میں شامل ہوں۔ اپنی صحت اور خوراک پر خصوصی توجہ دیں۔

 

غصے اور تنہائی سے بچیں

اگر کسی بات پر غصہ آئے، تو اس ماحول سے فوری طور پر نکلنے کی کوشش کریں۔ خود اعتمادی پیدا کریں اور دوسروں سے زیادہ توقعات نہ رکھیں۔ تنہائی سے دور رہیں اور مثبت سرگرمیوں کی طرف راغب ہوں۔ جو چیزیں حاصل نہ ہو سکیں، ان کے بارے میں سوچنے سے گریز کریں۔

 

مسکن ادویات سے پرہیز

مسکن یا خواب آور ادویات کا سہارا لینے سے گریز کریں۔ یہ ادویات عارضی طور پر سکون تو فراہم کر سکتی ہیں، لیکن ان کے مضر اثرات طویل مدت میں شدید ہو سکتے ہیں۔


ذہنی دباؤ سے نمٹنے کے لیے مثبت طرزِ زندگی اپنانا بہترین حل ہے۔ روزمرہ کی معمولات میں چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں لا کر آپ نہ صرف اپنی ذہنی صحت کو بہتر بنا سکتے ہیں، بلکہ جسمانی صحت کو بھی برقرار رکھ سکتے ہیں۔ یاد رکھیں، ذہنی دباؤ کو نظرانداز کرنا صحت کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے، اس لیے اس پر توجہ دینا اور بروقت اقدامات کرنا بہت ضروری ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سکتا ہے

پڑھیں:

معیشت کی مضبوطی کےلیے ڈیجیٹائزیشن ناگزیر ہے،وزیراعظم شہباز شریف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ڈیجیٹلائزیشن کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈیجیٹائزیشن اور جدیدٹیکنالوجی سے معیشت کو ترقی دی جا سکتی ہے۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معیشت کی مضبوطی، ترقی اور شفافیت کےلیے اس کو پیپر لیس بنانا ہو گا۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات ہمیشہ پاکستان کی معاشی اور سماجی ترقی کا خواہاں رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات مضبوط بنانے میں یو اے ای کے کاروباری افراد کا اہم کردار ہے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے یہ بھی کہا ہے کہ ملک میں کاروباری، زرعی و صنعتی سرگرمیوں اور بینکاری نظام کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بےقاعدہ نیند سے جُڑے خطرناک مسائل
  • سیلابی صورتحال:پنجاب کے علاقوں سے پانی اُترنا شروع ، سندھ کے بیراجوں پر دباؤ بڑھنے لگا، کچا ڈوب گیا
  • بچوں کے بال ان کی ذہنی صحت کے بارے میں بہت کچھ بتا سکتے ہیں
  • واٹس ایپ صارفین کےلیے تھریڈز ریپلائی فیچر کی آزمائش
  • معیشت کی مضبوطی کےلیے ڈیجیٹائزیشن ناگزیر ہے،وزیراعظم شہباز شریف
  • سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کا خطرناک پھیلاؤ، 24 گھنٹوں میں 33 ہزار سے زائد مریض رپورٹ
  • گڈو بیراج پر پانی کے بہاؤ میں کمی، سکھر بیراج پر دباؤ برقرار، کچے سے نقل مکانی جاری
  • ڈہرکی،سیلابی صورتحال خطرناک صورت اختیار کرگیا
  • رہنماء کی گرفتاری قابل مذمت، کسی دباؤ میں نہیں آئینگے، جے یو آئی کوئٹہ
  • 15 لاکھ آسٹریوئ شہری خطرے میں: سمندر کی سطح میں خطرناک اضافے کی پیشگوئی