مسجد نبوی میں ایک ہفتے کے دوران 50 لاکھ سے زائد زائرین کی آمد
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
مدینہ منورہ: مسجد نبوی میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 50 لاکھ 32 ہزار سے زائد نمازیوں اور زائرین نے حاضری دی، جبکہ 5 لاکھ 49 ہزار سے زیادہ افراد نے روضہ رسول ﷺ کی زیارت کی۔
حرمین شریفین کے امور کی دیکھ بھال کرنے والی جنرل اتھارٹی کے مطابق، 2 لاکھ 69 ہزار 238 افراد نے ریاض الجنہ میں نوافل ادا کیے۔ زائرین کی سہولت کے لیے مختلف زبانوں میں ترجمے کی خدمات 10 ہزار 302 افراد کو فراہم کی گئیں۔
مسجد نبوی میں زائرین کے لیے 1 لاکھ 34 ہزار سے زائد افطار پیکٹ تقسیم کیے گئے، جن میں روزہ داروں کے لیے مزیدار کھانے شامل تھے۔ اس کے علاوہ 1,360 ٹن زمزم کی فراہمی کی گئی اور 150 سیمپلز لیبارٹری ٹیسٹ کے لیے جمع کیے گئے۔ مسجد کی صفائی اور سینیٹائزنگ کے لیے 21 ہزار 181 لیٹر جراثیم کش مادے کا استعمال کیا گیا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
دوران پرواز 35 ہزار فٹ کی بلندی پر طیارے میں بچے کی پیدائش
ممبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جولائی2025ء)ایک بھارتی ایئرلائن کی پرواز میں 35 ہزار فٹ کی بلندی پر تھائی خاتون نے بچے کو جنم دے دیا۔مسقط سے ممبئی آنے والی پرواز میں ایک جذباتی لمحہ پیش آیا جب دورانِ پرواز ایک تھائی خاتون نے بچے کو جنم دیا، اس وقت پرواز 35 ہزار فٹ کی بلندی پر تھی۔ بھارتی ایئر لائن کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں بتایا گیا کہ خاتون کو لیبر پین شروع ہونے پر فضائی عملے نے فوری طور پر صورتحال کا ادراک کیا اور دیگر مسافروں کو نشستیں خالی کرنے کی درخواست کی۔مسافروں سے یہ بھی کہا گیا کہ وہ خاتون اور نومولود کی پرائیویسی کا خیال رکھتے ہوئے موبائل فون بند رکھیں، عملے نے فوری عارضی حفاظتی انتظامات کیے، خوش قسمتی سے پرواز میں ایک نرس بھی موجود تھی، جنہوں نے عملے کی مدد سے بچے کی ولادت مکمل کروائی۔(جاری ہے)
رات 3 بج کر 15 منٹ پر بچے کی ولادت ہوئی اور صبح 4 بجے کے قریب جہاز ممبئی ایئرپورٹ پر اترا۔ پائلٹس نے پہلے ہی ایئر ٹریفک کنٹرول سے رابطہ کر کے ترجیحی لینڈنگ کی اجازت حاصل کر لی تھی۔
ایئرپورٹ پر ایمبولینس اور طبی عملہ موجود تھا، جنہوں نے ماں اور بچے کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا۔ایئرلائن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ ایک غیر معمولی واقعہ تھا جس پر ہماری ٹیم نے جس مہارت، ہمدردی اور ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، وہ قابلِ تحسین ہے۔