رہائشی علاقے میں کمرشل سرگرمیاں، ڈی جی سیپا و ڈی جی کے ڈی اے کے وارنٹٍ گرفتاری جاری
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
سندھ ہائی کورٹ— فائل فوٹو
سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میں کلفٹن کے رہائشی علاقے میں کمرشل سرگرمیوں کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست کی سماعت کے دوران ڈی جی سیپا اور ڈی جی کے ڈی اے کے وارنٹِ گرفتاری جاری کر دیے۔
عدالت نے دونوں افسران کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔
عدالت نے کہا کہ ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے بھی وارنٹِ گرفتاری جاری کریں۔
کراچی سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس کے کے آغا نے رہائشی.
ایس بی سی اے کے وکیل نے کہا کہ ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے کل ہی چارج لیا ہے، ہم عدالتی حکم پر من و عن عمل درآمد کریں گے۔
عدالت نے رپورٹ کے ساتھ ڈی جی ایس بی سی اے کو آئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے مزید سماعت 27 فروری تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ شہری نے کلفٹن کے رہائشی علاقے میں ریسٹورنٹ چلانے کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بجٹ میں 3 اور 5 مرلہ گھروں کیلئے شرح سود کی سبسڈی پر کام جاری
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) آئندہ بجٹ میں 3 اور 5 مرلہ گھروں کیلئے شرح سود کی سبسڈی پر کام جاری ہے، حکومت 10 سے 12 سال کی ادائیگی کی مدت پر مشتمل ایک سستا پیکج تیار کرنے میں مصروف ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ملک میں اندازاً 14 ملین رہائشی یونٹس کی کمی کے پیش نظر حکومت آئندہ بجٹ میں 3 اور 5 مرلہ گھروں کے لیے شرح سود کی سبسڈی اور 10 سے 12 سال کی ادائیگی کی مدت پر مشتمل ایک سستا پیکج تیار کرنے پر کام کر رہی ہے۔
تاہم، وزیراعظم آفس (پی ایم او) بھی ملک بھر میں اپنا پہلا گھر بنانے والوں کے لیے 10 مرلہ رہائشی یونٹس پر اس ممکنہ سبسڈی کو بڑھانے کے لیے کام کر رہا ہے لیکن آئی ایم ایف اس پر اعتراض اٹھا سکتا ہے۔
تین اور 5مرلہ کے لیے سود کی سبسڈی کا ممکنہ خرچ سالانہ 50 سے 70ارب روپے تک ہو سکتا ہے لیکن 10 مرلہ کے لیے یہ خرچ یقینی طور پر زیادہ ہوگا۔ ملک میں بینکنگ سیکٹر کو مارگیج فنانسنگ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اور انہوں نے بقایا قرضوں کی اقساط کی ادائیگی کے وقت عدالتوں سے اسٹے آرڈرز جاری ہونے کا معاملہ اٹھایا۔ قانونی تبدیلیاں کی گئیں لیکن مزید طریقہ کار کی ضروریات ہو سکتی ہیں جو پاکستان میں رہن کے مالیات (مارگیج فنانسنگ) کو فروغ دینے کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کر رہی ہیں۔
ملک میں سستی رہائش سے متعلق حالیہ ملاقاتوں میں تقریباً تمام بینکوں کے نمائندوں نے بقایا اقساط کی وصولی میں حائل قانونی رکاوٹوں کا مسئلہ اٹھایا، چنانچہ تعمیراتی اور ہاؤسنگ سیکٹر کو بڑی سطح پر فروغ دینے سے پہلے اسے حل کرنے کے لیے وزارت قانون سے مشاورت کی گئی۔ ملک میں تازہ ترین مردم شماری کے مطابق تقریباً 30 ملین کچا/پکا رہائشی یونٹس موجود ہیں، لیکن اگر معیاری رہائش کی ضروریات کی بنیاد پر کمی کا تجزیہ کیا جائے تو ملک میں رہائشی یونٹس کی کمی کے حوالے سے درست ڈیٹا موجود نہیں ہے۔
غزہ میں اسرائیلی بمباری عید کے روز بھی نہ تھم سکی، مزید42 فلسطینی شہید
مزید :