میرے پاس لسٹ ہے کس نے کس طرح کمٹمنٹ کر کے الیکشن جیتا: محمود خان
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
سابق وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان—فائل فوٹو
سابق وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان کا کہنا ہے کہ میرے پاس لسٹ ہے کس نے کس طرح کمٹمنٹ کر کے الیکشن جیتا۔
سوات میں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اشارے بہت مل رہے ہیں لیکن بانئ پی ٹی آئی کی رہائی تک الگ سیاسی سفر جاری رکھوں گا۔
محمود خان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی میں چار پانچ گروپس بنے ہیں جو آپسں میں لڑ رہے ہیں۔
پشاورسابق وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان نیب.
سابق وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ پرویز خٹک کا پی ٹی آئی پی کے ساتھ کوئی تعلق نہیں، جہاں چاہے جا سکتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ علی امین کی حکومت خود کچھ کر نہ سکی، میرے دور کی اسکیمیں بند کر دیں، صوبے کے 70 فیصد علاقوں میں امن نہیں ہے، حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔
محمود خان نے مزید کہا کہ اسٹیبلشمنٹ ہی واحد ادارہ ہے، جس پر عوام کی نظریں ہیں، وفاقی حکومت صوبےکو واجبات نہیں دے رہی۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما حماد اظہر ، سعید سندھو اور شہباز احمد کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری
علی امین گنڈا پور سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنما شامل تفتیش نہیں ہو رہے، پولیس کا موقف
5اکتوبر 2024 کو پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں احتجاج اور پولیس پر تشدد سے متعلق مقدمے میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، سابق وفاقی وزیر حماد اظہر سمیت پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے ۔
انسداد دہشت گردی عدالت لاہورمیں 5 اکتوبر کو پی ٹی آئی کے لاہور میں احتجاج اور پولیس پر تشدد سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے ناقابل وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ، پولیس کی درخواست پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے ۔انسداد دہشت گردی عدالت کے ایڈمن جج منظر علی گل نے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ۔علی امین گنڈا پور سمیت پی ٹی آئی کے مزید 4 رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے ۔جن رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری ہوئے ان میں سابق وفاقی وزیر، پی ٹی آئی کے سینئر رہنما حماد اظہر بھی شامل ہیں، ان کے علاوہ سعید سندھو اور شہباز احمد کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کے گئے ۔ عدالت میں سماعت کے دوران لاہور پولیس نے مؤقف اختیار کیا کہ علی امین گنڈا پور سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنما شامل تفتیش نہیں ہو رہے ، ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں۔تھانہ مستی گیٹ پولیس کے مقدمہ درج کررکھا ہے ۔