حزب اللہ کے سابق سربراہ حسن نصراللہ کی تدفین کی تیاریاں
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 21 فروری 2025ء) حزب اللہ کے سابق سربراہ حسن نصراللہ 27 ستمبر کو ایک اسرائیلی فضائی حملے میں اُس وقت مارے گئے تھے، جب وہ بیروت کے جنوبی مضافات میں واقع ایک بنکر میں کمانڈروں سے ملاقات کر رہے تھے۔ اسرائیل کا یہ فضائی حملہ حزب اللہ کے لیے ایک بہت بڑا دھچکا تھا۔
اتوار کو اجتماعی جنازوں کے موقع پر ہاشم صفی الدین کو بھی خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔
انہوں نے نصراللہ کی موت کے ایک ہفتے بعد حزب اللہ کی قیادت سنبھالی تھی اور وہ بھی ایک اسرائیلی کارروائی میں مارے گئے تھے۔ ان ہلاکتوں سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ اسرائیلی انٹیلی جنس نے حزب اللہ کے اندرونی حلقوں تک رسائی حاصل کر رکھی تھی۔ ہاشم صفی الدین کو پیر کے روز جنوب میں سُپرد خاک کیا جائے گا۔(جاری ہے)
کارنیگی مڈل ایسٹ سینٹر کے مہند حاج علی کہتے ہیں، ''یہ جنازہ اگلے مرحلے کے لیے ایک لانچنگ پیڈ ہے۔
یہ ایک بڑا جنازہ ہو گا، جس میں لاکھوں افراد کو اپنی طرف متوجہ کیا جائے گا۔ یہ سب کو بتانے کا ایک طریقہ ہے کہ حزب اللہ اب بھی موجود ہے اور یہ کہ وہ لبنان میں اب بھی ایک اہم شیعہ کردار ہے۔‘‘تاہم اسرائیل کی کارروائیوں کی وجہ سے حزب اللہ کمزور ہوئی ہے۔ اسرائیل نے اس کے ہزاروں جنگجوؤں کو ہلاک کیا اور بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں کے ساتھ ساتھ لبنان کے دیگر حصوں میں بھی، جہاں اس کے حامی رہتے ہیں، بڑی تباہی مچائی۔
دوسری جانب شام میں حزب اللہ کے اتحادی بشار الاسد کی برطرفی اور وہاں ایران کا سپلائی روٹ منقطع ہونے سے بھی اس پر دباؤ بڑھا ہے۔
حزب اللہ سے قربت رکھنے والے مذہبی رہنما شیخ صادق النابلسی نے کہا کہ لبنان اور بیرون ملک مخالفین کا خیال ہے کہ اس گروپ کو شکست ہو چکی ہے لیکن جنازہ یہ پیغام دے گا کہ ایسا نہیں ہے۔ یہ ''حزب اللہ کے وجود کو ثابت کرنے کی جنگ‘‘ ہو گی۔
جنازے کی یہ تقریب لبنان کے سب سے بڑے کھیلوں کے میدان 'اسپورٹس سٹی اسٹیڈیم‘ میں ہو گی، جو حزب اللہ کے زیر کنٹرول جنوبی مضافاتی علاقے میں واقع ہے۔ اس کے بعد حسن نصراللہ کو ایک قریبی مقام پر دفن کیا جائے گا۔
ایک ایرانی عہدیدار نے بتایا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی بھی جنازے میں شرکت کریں گے جبکہ عراقی شیعہ ملیشیا کے کئی رہنماؤں کی بھی شرکت متوقع ہے۔
اسرائیلی حملے میں ہلاکت کے بعد حسن نصراللہ کو عارضی طور پر ان کے بیٹے ہادی کے پاس دفن کیا گیا تھا، جو سن 1997 میں حزب اللہ کے لیے لڑتے ہوئے مارے گئے تھے۔
ا ا / ع آ (روئٹرز، اے ایف پی)
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے حسن نصراللہ حزب اللہ کے کیا جائے گا
پڑھیں:
مولانا فضل الرحمان کا قطر کے سفارتخانے کا دورہ، مسلمہ امہ کے درمیان دفاعی معاہدے کی ضرورت پر زور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان نے قطر کے سفارتخانے کا دورہ کیا اور قطر کے سفیر علی بن مبارک الخاطر سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران مولانا فضل الرحمان نے قطر پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قطر کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کیا۔
سربراہ جے یوآئی نے کہاکہ عرب اسلامی سربراہ اجلاس کا فوری انعقاد قابل تحسین ہے اور دوحا اجلاس اسلامی دنیا کے اتحاد اور وحدت کے لیے ایک نئے باب کا نقطہ آغاز ثابت ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مسلم دنیا کے لیے اپنے دفاع کے سلسلے میں باہمی اتحاد و اتفاق اب ناگزیر ہوچکا ہے، اس لیے امت مسلمہ کے مابین ایک مشترکہ دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر قطر کے سفیر علی بن مبارک الخاطر نے مولانا فضل الرحمان کی یکجہتی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ اسرائیلی حملے کے موقع پر پاکستانی قوم کی جانب سے اظہارِ یکجہتی قابل تحسین ہے۔