اسرائیل نے حماس پر مغوی خاتون کی جگہ غیر متعلقہ لاش دینے کا الزام عائد کردیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
تل ابیب: اسرائیل نے الزام عائد کیا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیلی مغوی خاتون کی لاش کی جگہ کسی اور کی لاش دی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حماس نے گزشتہ روز چار لاشیں واپس کی تھیں، ان میں سے ایک کی شناخت غلط بتائی ہے۔
اسرائیلی فوج نے بتایا کہ حماس کی طرف سے واپس کی گئی لاشوں کا میڈیکل تجزیہ کرنے کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ ان میں شہری شری بیباس کی لاش شامل نہیں تھی، تاہم ان کے دو بچوں کی شناخت کر لی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روزحماس نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے تحت 4 یرغمالیوں کی لاشیں انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (آئی سی آر سی) کے حوالے کر دی ہیں۔
ہلاک یرغمالیوں میں اسرائیلی خاتون شیری بیباس، ان کے 2 بچے اور اوڈید لفشٹز شامل ہیں، یہ یرغمالی اسرائیلی بمباری میں ہلاک ہوئے تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کی لاش
پڑھیں:
اسپین میں نیٹو مخالف مظاہرے ، اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ
اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ کے مرکز میں جنگ اور نیٹو مخالف مظاہرے میں ہزاروں ہسپانوی باشندے سڑکوں پر نکل آئے اور “نیٹو کی مخالفت کرو، فوجی اڈوں کو مسترد کرو” کے نعرے لگائے ۔ ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں نیٹو سربراہ اجلاس کے موقع پر ہسپانوی باشندوں نے رکن ممالک سے فوجی اخراجات کو جی ڈی پی کے 5 فیصد تک بڑھانے کی نیٹو کی درخواست کی مخالفت کا اظہار کیا ۔
مظاہرے میں شریک بہت سے افراد نے فلسطین کا قومی پرچم بھی اٹھا رکھا تھا ۔ انہوں نے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ یورپی یونین اسرائیل پر پابندیاں عائد کرے۔
مقامی افراد کا کہنا تھا کہ اسلحے کے اخراجات میں مزید اضافہ ناقابل قبول ہے، لوگ مزید جنگ کے بجائے امن چاہتے ہیں۔ان افراد کا کا ماننا تھا کہ موجودہ عالمی صورتحال میں بار بار آنے والے عدم استحکام میں نیٹو کی موجودگی سب سے اہم عنصر ہے۔ ان افراد کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہتھیاروں کے اخراجات میں اضافے سے براہ راست سماجی اخراجات، بلخصوص تعلیم ، صحت کی دیکھ بھال اور دیگر سماجی بہبود کے اخراجات میں کمی واقع ہوئی ہے۔
Post Views: 5