اسلام آباد : وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین کی زیر صدارت شوگر ایڈوائزری بورڈ کے اجلاس میں ملک بھر میں چینی کی دستیابی، قیمتوں کے استحکام اور عوامی ریلیف کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ رمضان المبارک کے دوران عوام کو سستی چینی فراہم کرنے کے لیے میونسپل سطح پر چینی کے اسٹالز قائم کیے جائیں گے، جہاں چینی 130 روپے فی کلو کے مقررہ نرخ پر دستیاب ہوگی۔
اجلاس کے دوران طے پایا کہ تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز اپنے متعلقہ شہروں میں چینی کے اسٹالز فوری طور پر قائم کریں گے۔ سندھ میں 230 اسٹالز، خیبرپختونخوا میں 405 سیلنگ پوائنٹس جبکہ پنجاب اور بلوچستان میں بھی سینکڑوں اسٹالز لگائے جائیں گے اس اقدام کا بنیادی مقصد عام شہریوں کو سستی چینی کی دستیابی یقینی بنانا اور ذخیرہ اندوزی و مہنگائی کی روک تھام کرنا ہے، جب کہ صوبائی حکومتوں کو اسٹالز پر سیکورٹی، صفائی اور ہجوم کے انتظامات کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ 27 رمضان تک چینی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنایا جائے، اور کسی بھی ممکنہ مسئلے کے فوری حل کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔
انہوں نے مزید واضح کیا کہ میونسپل سطح پر چینی کے اسٹالز لگانے کا مقصد عام آدمی کو براہ راست فائدہ پہنچانا ہے، اور حکومت اس اقدام کی سخت نگرانی کرے گی تاکہ اس پر مؤثر عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے۔اضافی اقدامات کے تحت، پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن اور صوبائی حکومتوں کو خصوصی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس اقدام میں بھرپور تعاون کریں تاکہ چینی کی سپلائی چین متاثر نہ ہو اور غریب طبقے کو رمضان کے دوران چینی بآسانی دستیاب ہو۔، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کی حکومتیں چینی کی اسٹالز تک ہموار ترسیل اور تقسیم کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی حفاظتی اقدامات کریں گی۔
وفاقی حکومت چینی کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے اور عوام کو ہر ممکن ریلیف فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: چینی کے چینی کی کے لیے

پڑھیں:

وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ: سرکاری ملازمین کے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور

وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کے لیے ایک بڑا ریلیف پیکج منظور کرتے ہوئے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ کر دیا ہے۔
نجی میڈیا کے مطابق، وفاقی کابینہ نے وزارتِ ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی جانب سے پیش کی گئی سمری کی منظوری دے دی، جس کے تحت گریڈ 1 سے 22 تک کے تمام وفاقی ملازمین کو اس اضافے کا یکساں فائدہ حاصل ہوگا۔
یہ اضافہ سرکاری ملازمین کی بڑھتی ہوئی رہائشی مشکلات اور کرایوں میں اضافے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ حکومت کے مطابق، اس فیصلے سے وفاقی اداروں میں تعینات سیکڑوں سرکاری اہلکاروں کو براہِ راست فائدہ پہنچے گا، تاہم اس سے قومی خزانے پر تقریباً 12 ارب روپے سالانہ کا اضافی بوجھ بھی پڑے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی سالوں سے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں خاطر خواہ اضافہ نہیں کیا گیا تھا، جبکہ حالیہ معاشی صورتحال میں رہائش کے اخراجات مسلسل بڑھ رہے تھے۔ ملازمین کی جانب سے اس اضافے کا مطالبہ عرصے سے کیا جا رہا تھا، جسے اب حکومت نے تسلیم کر لیا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ فیصلہ اگرچہ ملازمین کے لیے ریلیف کا باعث ہے، لیکن وفاقی بجٹ پر اس کے اثرات نمایاں ہوں گے۔ اس اضافے سے ایک طرف سرکاری عملے کی فلاح یقینی بنے گی تو دوسری طرف مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھنا وزارتِ خزانہ کے لیے ایک نیا چیلنج ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • گلگت بلتستان کی ترقی اور عوامی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہیں: امیر مقام
  • سرکاری نرخوں پر چینی کی عدم دستیابی، کئی شہروں میں 220 روپے کلو تک جا پہنچی
  • چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی، مختلف شہروں میں قیمت 210روپے تک جا پہنچی
  • مختلف شہروں میں چینی کی قیمت 210 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
  • چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی، مختلف شہروں میں فی کلو قیمت 210 روپےتک جا پہنچی
  • چینی عوام کی پہنچ سے دور، مختلف شہروں میں قیمت 220 روپے کلو تک پہنچ گئی
  • ملک میں چینی کی قیمت 210 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
  • وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ: سرکاری ملازمین کے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور
  • سرکاری ملازمین کیلیے رہائشی مکانات کے کرایوں کی حد میں نمایاں اضافہ
  • عوام ہو جائیں تیار!کیش نکلوانے اور فون کالز پر مزید ٹیکس لگانے کا فیصلہ؟