کراچی:پاکستان نے اپنی ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کو مزید بہتر بنانے کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے افریقا ون سب میرین فائبر آپٹک کیبل کو اپنے ساحلی علاقے میں لانچ کر دیا ہے۔ یہ کیبل پاکستان کو افریقا، عرب ممالک اور فرانس کے ساتھ تیز رفتار انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی فراہم کرے گی، جس سے ملک کی ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو مضبوط بنیاد ملے گی۔

افریقہ ون سب میرین کیبل10,000 کلومیٹر سے زیادہ طویل ہے اور یہ پاکستان کو افریقا، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، مصر، اور فرانس جیسے اہم ممالک سے منسلک کرتی ہے۔ اس کیبل کے عالمی کنسورشیم میں اتصالات، جی فورٹی ٹو، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی (پی ٹی سی ایل) اور ٹیلی کام مصر جیسی معروف کمپنیاں شامل ہیں۔ یہ منصوبہ نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کے دیگر ممالک کے لیے بھی انٹرنیٹ کی رفتار اور معیار کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

افریقا ون کیبل کو کراچی کے ساحل پر لینڈ کیا گیا ہے، جہاں اسے پی ٹی سی ایل کے ملک گیر انٹرنیٹ نیٹ ورک سے منسلک کیا جائے گا۔ یہ عمل پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار کو نمایاں طور پر بہتر بنائے گا اور ڈیجیٹل خدمات تک رسائی کو مزید آسان اور تیز تر بنائے گا۔ اس کیبل کے ذریعے پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر تیز رفتار اور مستحکم انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی فراہم ہوگی، جس سے کاروباری، تعلیمی اور سماجی شعبوں میں ترقی کے نئے دروازے کھلیں گے۔

افریقا ون کیبل کا افتتاح حکومت پاکستان کے ’’ڈیجیٹل پاکستان‘‘وژن کی جانب ایک اہم پیشرفت ہے۔ اس منصوبے کے ذریعے پاکستان نہ صرف اپنی انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کو بہتر بنائے گا بلکہ یہ خطے میں ایک اہم ڈیجیٹل ہب کے طور پر ابھرنے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔ اس کیبل کے ذریعے پاکستان کو بین الاقوامی ڈیٹا ٹریفک کے لیے ایک اہم مرکز کے طور پر شناخت ملے گی، جس سے ملک کی معیشت کو بھی فائدہ پہنچے گا۔

افریقا ون کیبل کے ذریعے پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار اور معیار میں اضافہ ہوگا، جس سے کاروباری اداروں، تعلیمی اداروں اور عام شہریوں کو یکساں فائدہ ہوگا۔ تیز رفتار انٹرنیٹ کے ذریعے ای کامرس، فری لانسنگ اور آن لائن تعلیم جیسے شعبوں میں ترقی کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ اس کے علاوہ یہ منصوبہ پاکستان کو مواصلاتی ٹیکنالوجی کے میدان میں خود کفیل بنانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے ذریعے پاکستان پاکستان کو افریقا ون ایک اہم کیبل کے

پڑھیں:

یورپی یونین نے ایپل اور میٹا پر ڈیجیٹل مسابقتی قوانین کی خلاف ورزی پر 70 کروڑ یورو کا جرمانہ عائد کر دیا

برسلز(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 اپریل ۔2025 )یورپی یونین نے امریکی کمپنیوں ایپل اور میٹا پر ڈیجیٹل مسابقتی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر 70 کروڑ یورو کا جرمانہ عائد کر دیا ہے جس سے یورپ اور امریکا کے درمیان ٹیرف کے معاملے پر تناﺅ میں شدت آنے کا امکان ظاہرکیاجارہا ہے. فرانسیسی نشریاتی ادارے کے مطابق ان جرمانوں سے یورپی یونین اور ٹرمپ کے درمیان پہلے سے کشیدہ تعلقات میں مزید تناﺅ پیدا ہونے کا خطرہ ہے دونوں فریق یورپی یونین کے رکن ممالک پر بھاری امریکی محصولات سے بچنے کے لیے ایک معاہدے پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں.

(جاری ہے)

یورپی کمیشن نے ایپل پر 50 کروڑ یورو کا جرمانہ عائد کیا ہے کیونکہ کمپنی نے ڈیولپرز کو سستی ڈیلز تک رسائی کے لیے ایپ اسٹور سے باہر کے صارفین کو چلانے سے روک دیا ہے یورپی یونین نے فیس بک اور انسٹاگرام پر ذاتی ڈیٹا کے استعمال سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر میٹا پر 20 کروڑ یورو کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے یہ جرمانے ڈیجیٹل مارکیٹس ایکٹ (ڈی ایم ا) کے تحت عائد کیے گئے ہیں جو گزشتہ سال نافذ العمل ہوا تھا جس کی وجہ سے دنیا کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو یورپی یونین میں مسابقت کے لیے کھلنے پر مجبور ہونا پڑا تھا.

کمیشن نے کہا ہے کہ اگر میٹا اور ایپل 60 دن کے اندر جرمانہ ادا کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو ان میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے یورپی یونین نے گزشتہ 2 سال کے دوران بڑے جڑواں قوانین، ڈیجیٹل سروسز ایکٹ اور ڈی ایم اے کے ذریعہ اپنے قانونی ہتھیارکو مضبوط کیا ہے لیکن ٹرمپ کی وائٹ ہاﺅس میں واپسی کے بعد سے یہ خدشات پیدا ہوئے کہ یورپی یونین ان پر عمل درآمد سے گریز کرے گی.

ٹرمپ اکثر یورپی یونین کے ڈیجیٹل قوانین اور ٹیکسوں پر تنقید کرتے رہتے ہیں اور دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ تجارت کے لیے نان ٹیرف رکاوٹیں ہیں اور بہت سے ٹیک سی ای اوز نے ان کی انتظامیہ کے ساتھ اتحاد کیا ہے انہوں نے یورپی یونین سے اسٹیل، ایلومینیم اور آٹو کی درآمدات پر 25 فیصد محصولات عائد کیے ہیں جو برسلز کو امید ہے کہ وہ ایک معاہدے کے بعد اٹھا لیں گے.

اینٹی ٹرسٹ کمشنر ٹریسا ریبیرا نے ایک بیان میں کہا کہ جرمانے ایک مضبوط اور واضح پیغام دیتے ہیں اور اس بات پر زور دیتے ہیں کہ یورپی بلاک نے سخت لیکن متوازن نفاذ کے اقدامات کیے ہیں مارچ 2024 میں تحقیقات شروع ہونے کے بعد عائد کیے جانے والے جرمانے امریکی بگ ٹیک کے خلاف ماضی کی سزاﺅں کے مقابلے میں زیادہ معمولی ہیں جب ایپل نے اپنے ایپ اسٹور پر اسی طرح کے جرائم کا ارتکاب کیا تو کمیشن نے مارچ 2024 میں یورپی یونین کے مختلف قوانین کے تحت 1 ارب 80 کروڑ یورو کا جرمانہ عائد کیا تھا.

ایپل کو بہت سے الزامات کا سامنا ہے یورپی یونین نے ابتدائی نتائج میں ایپل کو یہ بھی بتایا کہ وہ ڈی ایم اے کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور اسی وجہ سے ایک اور بھاری جرمانے کا خطرہ ہے کیونکہ حریفوں کے لیے اس کے ایپ اسٹور کا متبادل فراہم کرنا آسان نہیں تھا تاہم ایپل نے ان فیصلوں کی مذمت کی اور ایک بیان میں کہا کہ وہ جرمانے کے خلاف اپیل کرے گا.

کمپنی کا کہنا ہے کہ آج کے اعلانات اس بات کی ایک اور مثال ہیں کہ یورپی کمیشن نے غیر منصفانہ طور پر ایپل کو ایسے فیصلوں کا نشانہ بنایا ہے جو ہمارے صارفین کی پرائیویسی اور سیکیورٹی کے لیے برے مصنوعات کے لیے برے ہیں اور ہمیں اپنی ٹیکنالوجی مفت میں دینے پر مجبور کرتے ہیں میٹا نے یورپی یونین پر الزام عائد کیا کہ وہ کامیاب امریکی کاروباروں کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ چینی اور یورپی کمپنیوں کو مختلف معیارات کے تحت کام کرنے کی اجازت دے رہا ہے.

میٹا کے چیف گلوبل افیئرز آفیسر جوئل کپلن (جو ریپبلکن اور ٹرمپ کے اتحادی ہیں) نے کہا کہ یہ صرف جرمانے کے بارے میں نہیں ہے کمیشن ہمیں اپنے کاروباری ماڈل کو تبدیل کرنے پر مجبور کرتا ہے اور میٹا پر اربوں ڈالر کا ٹیرف عائد کرتا ہے جب کہ ہمیں کم تر سروس پیش کرنے کی ضرورت ہوتی ہے. ایپل کے لیے نایاب اچھی خبر میں ایپل نے ڈی ایم اے کی تعمیل کرنے کے بعد صارف کے انتخاب کی ذمہ داریوں پر اپنی تحقیقات بند کردی اور صارفین کے لیے ڈیفالٹ براﺅزر کا انتخاب کرنا اور صارفین کے لیے سفاری جیسے پہلے سے انسٹال کردہ ایپس کو ہٹانا آسان بنا دیا.

میٹا کے خلاف جرمانے کا تعلق اس کے پرائیویسی کے لیے ادائیگی کے نظام سے ہے جسے نومبر 2023 میں متعارف ہونے کے بعد یورپ میں حقوق کے محافظوں کی طرف سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ صارفین کو ڈیٹا جمع کرنے سے بچنے کے لیے ادائیگی کرنا ہوگی یا مفت میں پلیٹ فارم استعمال کرنے کے لیے فیس بک اور انسٹاگرام کے ساتھ اپنا ڈیٹا شیئر کرنے پر اتفاق کرنا ہوگا لیکن کمیشن نے یہ نتیجہ اخذکیا کہ میٹا نے فیس بک اور انسٹاگرام کے صارفین کو پلیٹ فارمز کا کم ذاتی لیکن مساوی ورژن فراہم نہیں کیا اور صارفین کو اپنے ذاتی ڈیٹا کے امتزاج پر آزادانہ رضامندی کا حق استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی میٹا نے گزشتہ سال نومبر میں ایک نیا ورژن تجویز کیا تھا جس کا یورپی یونین فی الحال جائزہ لے رہا ہے.

متعلقہ مضامین

  • مذہب کو بنیاد بنا کر خواتین کو پیچھے رکھنے والے اپنے رویے پر نظر ثانی کریں، شزہ فاطمہ
  • چین نے 10 جی براڈبینڈ انٹرنیٹ سروس متعارف کرا کے ٹیکنالوجی میں انقلاب برپا کردیا
  • چین نے انٹرنیٹ کی دنیا میں تہلکہ مچا دیا
  • یورپی یونین نے ایپل اور میٹا پر ڈیجیٹل مسابقتی قوانین کی خلاف ورزی پر 70 کروڑ یورو کا جرمانہ عائد کر دیا
  • ٹرمپ کے ٹیرف سے عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو گئی، آئی ایم ایف
  • آئی ایم ایف رپورٹ‘ رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار 3.6 سے کم کرکی2.6 فیصد کردی
  • ٹرمپ کے ٹیرف سے عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار سست، آئی ایم ایف
  • کیا پاک افغان تعلقات میں تجارت کے ذریعے بہتری آئے گی؟
  • شہباز شریف بلوچستان میں موٹر وے کا افتتاح ضرور کرینگے، بنے گی نہیں: مفتاح اسماعیل 
  • اب بغیر انٹرنیٹ ترجمہ کریں، واٹس ایپ کے نئے فیچر میں خاص بات کیا ہے؟